کیا دہشت گرد صرف لیاری میں رہتے ہیں؟

پچھلے چند مہینوں میں لیا ری پر جتنے بھی آپریشنز ہوئے اس سے کوئی بھی بے خبر نہیں،ہر ماہ لیاری میں آپریشن کا ہونا لازمی سمجھا جاتا ہے،جس کی وجہ سے آئے دن لیاری میں آپریشن ہوتے رہتے ہیں،پورے ملک میں حکومت کو صرف لیاری ہی نظر آتا ہے کہ جس میں دہشت گرد رہتے ہیں،اور اس کے سد باب کے لئے آپریشن کا کرنا فرض کے درجے میں شمار کیا جاتا ہے۔لیاری میں بار بار آپریشن کا کرنا، پتا نہیں اس کا ذکر انصاف کی کونسی کتاب میں ہے۔

لیاری کے لوگوں کو ضروریات زندگی صحیح طریقے سے میسر ہی نہیں ،وہاں کے لوگ پہلے سے ہی بے زار ہیں اور اوپر سے آئے دن آپریشنز کے سلسلوں نے ان کی زندگی اجیرن کردی ہے، لیاری ہر روز میدان جنگ کا سماں پیش کرتا ہے۔کیا دہشت گرد صرف لیاری میں رہتے ہیں؟کراچی کے دوسرے علاقے سارے پرامن ہیں؟شرپسندوں کا ٹھکانہ معلوم ہونے کے باوجود حکومت ان کے خلاف کوئی کاروائی کیوں نہیں کرتی؟اور پھر یہی شرپسند لوگ آئے دن جلوس کی شکل میں نکل کر عوام کی املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔پر کیا کریں جو چیز سورج کی طرح عیاں ہو اس میں حکومت کا خاموش رہنا عقل میں نہ آنے والا معاملہ ہے۔اور صرف لیاری ہی وہ جگہ ہے جہاں حکومت کو دہشت گرد نظر آتے ہیں، ہر بچہ ،ہر جوان، ہر بوڑھا اور ہر عورت وہاں پر دہشت گرد ہیں۔پولیس اور رینجر والوں کو نشانے کی ٹرینینگ دینے کے لئے ایک زبردست اور موزوں جگہ ہے۔کئی ماہ سے جاری آپریشنز کا سلسلہ اب تک نہیں روکا۔کیا کوئی بتا سکتا ہے اب تک کتنے دہشت گرد پگڑے گئے یا مارے گئے؟اور ان کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے؟

الیکشن کے وقت بلند وبالا دعوے کرنے والے، غریبوں اور مظلوموں کو انصاف کے وعدے دینے والے اور حق وسچ کو ظاہر کرنے والے کہاں چلے گئے؟آج جب ان کی ضرورت ہے تو ان میں سے ایک بھی دوربین میں دکھائی نہیں دیتا۔یہ ساری باتیں ایک طرف رکھ دو،وہاں جاکر ذراکسی سے پینے کا پانی مانگ کر تو دیکھو،مجھے یقین ہے کہ ایک ہفتے تک اس پانی کا ذائقہ آپ کے منہ سے نہیں جائیگا، اس کی بدبو آپ کے نتھنوں سے ایک ہفتے تک نہیں جائی گی۔ذرا خود غور کرو جب ضروریا ت زندگی میں سے سب سے اہم جز کا یہ حال ہے تو پھر باقی کا تو اﷲ عزوجل ہی مالک ہے۔

ملک کا سربراہ والد کے درجے میں ہوتا ہے اور عوام اس کے لئے اولاد کا درجہ رکھتی ہے، کیا کوئی اپنے اولاد کے ساتھ اس طرح کے حرکات کرسکتا ہے جو آج کل ہورہے ہیں،ہرگز نہیں۔والد کا کام سب کے درمیان انصاف کرنا ہوتا ہے۔مگر یہاں سب کچھ الٹ ہیں۔ذرا پچھلا ریکارڈ اٹھا کے دیکھو ،حکومت نے اب تک ان علاقوں میں آپریشنز کئے ہیں جہاں پے غریب لوگ رہتے ہیں اور وہاں سے خانہ پوری کے لیے بندے پکڑ لیے جاتے ہیں اور زور وشور سے اس کا چرچا کیا جاتا ہے کہ اتنے اتنے دہشت گردوں کو ہم نے گرفتارکیاہے۔یہ آپریشنز صرف ان علاقوں میں ہوتے ہیں جہاں پے لوگوں کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں ہوتی،وہ دہشت گرد کہاں سے بنیں گے۔جن کے بچے ہسپتالوں میں سسک سسک کر زندگی گزار رہے ہیں ،ان کے پاس علاج کے پیسے نہیں ہوتے ،وہ کہاں سے دہشت گرد بنیں گے۔ان ساری باتوں کے باوجود دہشت گرد صرف لیاری اور اس جیسے غریب اور پسماندہ علاقوں میں ہی حکومت کو نظر آتے ہیں۔

جتنے بھی صاحب اقتدار ہیں سب کو اپنی فکر ہے اور ہر کوئی اپنے من میں ڈوبا ہوا ہے ۔جب ایک جگہ پے ناانصافی ہورہی ہے تو یہ صاحب اقتدار حضرات اس پر ایکشن کیوں نہیں لیتے۔یہی حضرات اگرآپس میں ذرا اس بارے میں معمولی سی بات بھی کریں گے تو امید ہے کہ سب کو انصاف کی فراہمی کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہوجاتے ہیں بدنام
وہ قتل بھی کرتے ہیں مگر چرچا نہیں ہوتا۔
Haseen ur Rehman
About the Author: Haseen ur Rehman Read More Articles by Haseen ur Rehman: 31 Articles with 56892 views My name is Haseen ur Rehman. I am lecturer at College. Doing Mphil in English literature... View More