اَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ قَالَ
رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " يُؤْتَى بِاَنْعَمِ اَهْلِ
الدُّنْيَا مِنْ اَهْلِ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُصْبَغُ فِي
النَّارِ صَبْغَةً ثُمَّ يُقَالُ يَا ابْنَ ادَمَ هَلْ رَاَيْتَ خَيْرًا
قَطُّ هَلْ مَرَّ بِكَ نَعِيمٌ قَطُّ فَيَقُولُ لاَ وَاللَّهِ يَا رَبِّ
. وَيُؤْتَى بِاَشَدِّ النَّاسِ بُؤْسًا فِي الدُّنْيَا مِنْ اَهْلِ
الْجَنَّةِ فَيُصْبَغُ صَبْغَةً فِي الْجَنَّةِ فَيُقَالُ لَهُ يَا ابْنَ
ادَمَ هَلْ رَاَيْتَ بُؤْسًا قَطُّ هَلْ مَرَّ بِكَ شِدَّةٌ قَطُّ فَيَقُولُ
لاَ وَاللَّهِ يَا رَبِّ مَا مَرَّ بِي بُؤُسٌ قَطُّ وَلاَ رَاَيْتُ شِدَّةً
قَطُّ " .
( صحيح مسلم - كتاب صفة القيامة والجنة والنار - باب صَبْغِ اَنْعَمِ اَهْلِ
الدُّنْيَا فِي النَّارِ وَصَبْغِ اَشَدِّهِمْ بُؤْسًا فِي الْجَنَّةِ -
7266 )
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا: "قیامت کے روز ایسے شخص کو لایا جائے گا جس کا جہنم میں جانا طے
ہوچکا ہوگا دنیا میں اس نے بڑی عیش و عشرت کی ہوگی اسے دوزخ میں ایک غوطہ
دیا جائے گا اور اسے پوچھا جائے گا اے ابن آدم ! کیا دنیا میں تم نے کوئی
عیش وعشرت دیکھی کبھی دنیا میں تمہارا نازو نعم سے واسطہ پڑا ؟ وہ کہے گا
اے میرے رب ! تیری قسم کبھی نہیں۔ پھر ایک ایسے آدمی کو لایا جائے گا جو
جنتی ہوگا لیکن دنیا میں بڑی تکلیف کی زندگی بسر کی ہوگی اسے جنت میں ایک
غوطہ دیا جائے گا اور اسے پوچھا جائے گا اے ابن آدم ! کبھی دنیا میں تو نے
کوئی تکلیف دیکھی یا رنج و غم سے کبھی تمہارا واسطہ پڑا ؟ وہ کہے گا اے
میرے رب! تیری قسم کبھی نہیں۔ مجھے تو نہ کبھی رنج و غم سے واسطہ پڑا نہ
کبھی کوئی دکھ وتکلیف دیکھی۔ " مسلم شریف |