چین کا جشن بہار اور سیاحت و کھپت کی ترقی

چین کے روایتی جشن بہار تہوار کا کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہونے کے ساتھ ہی ملک کی سیاحت اور کھپت کی صنعت ایک متحرک موسم کی تیاری کر رہی ہے جس میں معمول سے زیادہ طویل تعطیلات شامل ہیں۔10 سے 17 فروری تک ، رواں سال جشن بہار تہوار کی آٹھ روزہ تعطیلات پچھلے دنوں کے مقابلے میں ایک دن زیادہ رہیں گی۔سیاحتی تناظر میں آن لائن ٹریول ایجنسی تونگ چینگ ٹریول کے اعداد و شمار کے مطابق 8 سے 17 فروری تک بین الاقوامی ہوائی ٹکٹوں کی تلاش میں سال بہ سال سات گنا اضافہ ہوا ہے جو 2019 کی سطح سے زیادہ ہے۔جنوب مشرقی ایشیا، سرچ کرنے والوں میں سب سے زیادہ مقبول ہے ، تھائی لینڈ اور ملائیشیا جیسے گرم مقامات چینی سیاحوں کے لئے ویزا فری پالیسیوں سے فائدہ اٹھا رہے تھے۔

عالمی اقتصادی اداروں نے پیش گوئی کی ہے کہ 2024 میں چینی شہریوں کی بیرون ملک سفر میں تیزی سے واپسی ہوگی اور 2025 تک کووڈ سے پہلے کی سطح یعنیٰ 2019 کی سطح تک مکمل بحال ہو جائے گی۔ خاص طور پر جاپان اور جنوبی کوریا جیسے مقامات کے لئے گروپ دوروں کی بحالی کو ایک اہم محرک کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ بین الاقوامی پروازوں کی صلاحیت میں اضافہ، ویزا پالیسیوں میں نرمی اور کم فضائی کرایوں سے بھی بحالی کو فروغ ملنے کی توقع ہے۔چائنا ٹورازم اکیڈمی نے پیش گوئی کی ہے کہ 2024 میں اندرون اور بیرون ملک سفر کی تعداد 264 ملین سے تجاوز کر جائے گی ، جس میں بین الاقوامی سیاحت کی آمدنی 107 بلین ڈالر سے متجاوز رہنے کا امکان ہے۔دریں اثنا، ملک کا گھریلو سیاحتی منظر نامہ بھی مسلسل بہتری دکھا رہا ہے۔

چین کے شمال مشرقی صوبے ہیلونگ جیانگ کا دارالحکومت ہاربن جسے "آئس سٹی" کے نام سے جانا جاتا ہے، حالیہ ہفتوں میں موسم بہار کے تہوار کی سرفہرست منزل کے طور پر ابھرا ہے۔ آئس اسکیٹنگ، اسکیئنگ اور سیر و سیاحت وہاں کے سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہے۔ چائنا نیوز سروس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران ہیلونگ جیانگ صوبے کے لیے سفری بکنگ میں 270 فیصد اضافہ ہوا ہے۔تونگ چینگ کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ صوبہ ہینان میں تعطیلات منانے کے لیے مشہور مقام سانیا کی تلاش میں ماہ بہ ماہ 302 فیصد اضافہ ہوا ہے۔شمال میں آئس اینڈ اسنو کی مہم جوئی اور جنوب میں بین الاقوامی سفر میں تیزی کے ساتھ، چین تعطیلات کے ایک متحرک موسم کی تیاری کر رہا ہے۔

جشن بہار کی مناسبت سے اس وقت چین بھر میں جہاں لوگ بھرپور تیاریاں کر رہے ہیں وہاں کھپت کے اعتبار سے شاپنگ مالز، ریستورانوں، کرافٹ ورکشاپس اور تہواروں کے سامان اور خدمات فراہم کرنے والے دیگر فراہم کنندگان کا کاروبار مسلسل بڑھ رہا ہے ۔پھولوں کی منڈیاں لوگوں سے بھری ہوئی ہیں کیونکہ وہ آمدہ چینی قمری نئے سال سے قبل اپنے گھروں کو سجانے کے لئے بہترین پھولوں کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں، جس میں تہوار کے وقت پھولوں کو ایک مبارک شگون سمجھا جاتا ہے۔پھولوں کی بڑی منڈیوں میں رنگ برنگے پھولوں کو دیکھ کر ایسا گمان ہوتا ہے جیسے شہر میں ایک رنگا رنگ باغ بن گیا ہے۔پھولوں کے تاجروں نے تہوار کی مناسبت سے بہت سے کھلنے والے پھول تیار کیے ہیں، جو شہریوں کی دلچسپی کا مرکزی نکتہ ہیں۔چینی لوگ اکثر موسم بہار کے تہوار کے دوران فروخت ہونے والے پھولوں کو "نئے سال کے پھول" کہتے ہیں، جن میں جامنی اور سرخ جیسے مبارک رنگ ہوتے ہیں، اور حیرت انگیز ظاہری شکلیں پیش کرتے ہیں۔ زبردست مانگ کی وجہ سے پھولوں کی قیمتوں میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔عام اقسام کی قیمتوں میں تقریباً 5 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ نایاب نسلوں کے لیے قیمتوں میں 10 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔جشن بہار کا تہوار، یا چینی قمری نیا سال، چین کا سب سے بڑا روایتی تہوار ہے جب لوگ اپنے خاندان سے ملنے کے لئے اپنے آبائی علاقوں کو لوٹتے ہیں، اس دوران خاندانی نظام کی مضبوطی اور اپنائیت کے ساتھ ساتھ چینی ثقافت کے دلکش رنگوں کا بھی قریب سے مشاہدہ کیا جا سکتا ہے .

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1139 Articles with 431232 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More