تبدیلی

بیمار معاشرہ

ساس!بہو تم بھی کسی کی بیٹی ہو ،ایک عورت ہو ،تمہاری بھی ایک ماں ہے ۔کچھ نہیں تو مجھے عورت ہی سمجھ کر اپنے رویے میں کچھ تبدیلی لاؤ ۔
"بہو!واہ جی بڑی گل کیتی ،آپ بھی عورت تھی ،بیٹی تھی ،اور ماں بھی تھی لیکن تب آپ کو یہ احساس نہیں ہوا کہ اپنی ساس کے ساتھ اپنا رویہ تبدیل کرتی ۔
"ساس!سچ کہا۔۔۔۔! لیکن یاد رکھنا یہ مکافات عمل ہے جو کرو گئی ۔۔۔۔کل یہی جواب سننے کے لیے تیار رہنا تم بھی ۔

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 875 Articles with 459736 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More