پاکستان کی معیشت کے لیے کونسی حکومت بہتر ہے جمہوری یا فوجی حکومت؟

لفظ "جمہوریت" قدیم یونانی ڈیموکریٹیا" اس کا مطلب ہے

پاکستان کی معیشت کے لیے کونسی حکومت بہتر ہے جمہوری یا فوجی حکومت؟

پاکستان کی معیشت کے لیے کونسی حکومت بہتر ہے
جمہوری یا فوجی حکومت؟
لفظ "جمہوریت" قدیم یونانی ڈیموکریٹیا" اس کا مطلب ہے عوام اور "کراٹوس" کا مطلب ہے قواعد حکومت کی ایک شکل ہے جس میں عوام کو جان بوجھ کر قانون سازی کرنے اور فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل ہے (براہ راست جمہوریت)
جمہوریت کی خصوصیات میں اکثر اسمبلی کی آزادی شامل ہوتی ہے،
ایسوسی ایشن، جائیداد کے حقوق، مذہب اور مساوات کی آزادی، شہریت، حکومت کی رضامندی، ووٹنگ کے حقوق، آزادی۔)

سکندر مرزا کی پہلی بار جمہوریت سب کو معلوم ہے آزادی کے بعد 1947 سے 2022 تک کسی بھی وزیر اعظم نے اپنے پانچ سال پورے نہیں کئے۔ اس دور میں پاکستان میں پہلا مارشل لاء جنرل ایوب خان نے 1958 سے 1969 تک لگایا تھا اور سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ پاکستان کی معیشت کا سنہری دور (ترقی کا فیصلہ) ہے کیونکہ اس میں پاکستان کی ترقی 9 فیصد تھی۔ 25 مارچ 1969 کو دوسرا مارشل لاء لگا کہ جنرل آغا محمد یحییٰ خان نے پاکستان کے صدر کا عہدہ سنبھالا جس کے تحت 7 دسمبر 1970 کو پہلے عام انتخابات ہوئے ان 2 سالوں میں پاکستان کی اوسط معیشت کی شرح نمو 8 فیصد رہی۔
تیسرا مارشل لاء جنرل ضیاء الحق (1977-1988) کی طرف سے لگایا گیا اس دہائی میں پاکستان کی اوسط معاشی ترقی کی شرح 6.2 فیصد تھی۔

طرز زندگی، آمریت (1999-2008، جنرل پرویز مشرف کا چوتھا مارشل) جس میں پاکستان کی اوسط معاشی ترقی 5.7 فیصد تھی۔

پاکستان کی تاریخ میں سات مرتبہ جمہوریت متعارف ہوئی اور ہر بار جمہوریت پاکستان کی معیشت کو زوال کا شکار کرتی ہے۔

آزادی کے بعد پہلی دہائی (1947-58) میں، پاکستان کی معیشت میں اوسطاً 3.1 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی طور پر معمولی نمو کے باوجود جو کہ ابتدائی معاشی مسائل کے پیش نظر حوصلہ افزا تھا مینوفیکچرنگ 7.4 فیصد کی صحت مند شرح سے بڑھی۔ ذوالفقار علی بھٹو (1972-1977) کی پانچ سالہ مدت میں اوسط اقتصادی ترقی کی شرح 3.44 فیصد تھی۔ ایک دہائی (نو لبرل ازم 1988-1999) میں معیشت کی اوسط نمو 4 فیصد تھی۔ ایک اور جمہوری تبدیلی (2008-2013 کی معیشت کی شرح نمو 3.44% تھی۔ (2013-2018) اس دور میں، پاکستان کی معیشت کی اوسط شرح نمو 5.06% تھی۔ (2018-2022) اس دور میں پاکستان کی معیشت کی اوسط شرح نمو 5.97% تھی۔

اگر ہم چار فوجی حکومتوں (1958-1969)، (1969-1971)، (1977-1988)، (اور 1999-2008) کی اوسط شرح نمو کا حساب لگائیں تو فوجی حکومت معیشت کے لیے بہتر ہے۔

جمہوری حکومتوں کی معیشت کی ترقی کی شرح (1947-58)، (1972-1977)، (1988-1999)، (2008-2013)، (2013-2018)، (2018-2022)، اوسط اقتصادی ترقی کی شرح 5.97 فیصد تھی۔

حقائق اور اعداد و شمار کے مطابق فوجی حکومتوں کی مانیٹری اور مالیاتی پالیسی جمہوری حکومت کے مقابلے میں بہتر ہوتی ہے۔

Reyyan Khan Kharal
About the Author: Reyyan Khan Kharal Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.