جمہوریت کا قتل

تحریر سدرہ ثاقب
آزادی کی تکلیف غلامی کے آرام سے کہیں بہتر ہے پاکستان 1947 کو وجود میں آیا اور اس کے قیام کا مقصد مسلمانوں کے لئے ایسے علاقے ایسے خطے کی تلاش تھا جھاں مسلمان اپنے مذہب تہذیب عقیدے کے مطابق آزادانہ زندگی گزار سکیں مگر یہ خواب پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکا ھم نے گورے انگریز سے تو آزادی حاصل کر لی مگر کالے انگریز نما ذہنیت لوگوں کے غلام بن گئے جن کو ہم اپنا رہنما سمجھتے ہیں سیاستدان مانتے ہیں تاریخ پر نظر دوڑائیں تو پچھلے پچھتر سال سے پاکستان اب تک حقیقی طور پر آزاد نہیں ہو سکا اسکی بڑی وجہ جمہوریت پر بار بار شب خون اور اس کا قتل ہے کون ہے جو ملک کے وزیراعظم اور صدر سے زیادہ طاقتور ہے جو سب کچھ کرتا ہے مگر نظر نہیں آتا بحثیت مسلمان ہمارا ایمان ہے کہ وہ ذات آللہ کی ہے جو پوشیدہ ہے مگر پورا نظام چلا رہا ہے مگر افسوس ہے کہ ہمارے ہاں کچھ حد سے زیادہ طاقتور لوگ اور اقتدار میں آنے والے خود کو خدا سمجھ بیٹھتے ہیں مگر وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ خدا نہیں ہو سکتے بلکہ فرعون اور نمرود کی نسل کی نشانیاں اور ان کی سوج کے پیروکار بن جا تے ہیں 14 مارچ 2023 اور سابق وزیراعظم عمران خان کا گھر واقع زمان پارک لاہور چاروں اطراف سے پولیس اور رینجرز نے ایسے گھیرا ہوا جیسے فلسطین اور کشمیر کو فتح کرنا ہے یا دنیا کا سب سے بڑا دہشتگردی کا اڈا ہے آنسو گیس اور واٹر کینن عام لوگوں پر ایسے برسائے جا رہے ہیں جیسے دشمن خطے کے لوگ ہوں کیا قصور ہے عمران خان کا کہ وہ پاکستان کا ایسا چہرہ ہے جسے دنیا میں وہ مقبولیت حاصل ہے جو شائد ہی دور حاضر میں دنیا کے کسی اور لیڈر کو حاصل ہو عمران خان کو پکڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوتا جا رہا ہے حکومت جو کہ ایک کٹھ پُتلی یا ڈمی ہے کسی کے اشارے پر ایسے ناچ رہی ہے جیسے کوئی رقاصہ اپنے چاہنے والوں کے پھینکے گئے نوٹوں پر رقص کرتی ہے جنکو شیل لگے ان میں عورتیں مرد بوڑھے بچے اور جوان سب شامل ہیں یہ وہ دیوانے لوگ ہیں جو عمران خان کے گھر کے باہر ایسے کھڑے ہیں جیسے کوئی ہرنی اپنے بچوں کو شیر سے بچانے کے لیے خود کو آگے کر کے اپنے بچوں کو بچا لیتی ہے یہ الیکشن سے نہیں عمران خان کی سوچ اور امیج سے خوفزدہ ہیں کیونکہ کرپٹ مافیا جانتا ہے کہ اگر یہ دوبارہ اقتدار میں آگیا تو ہماری گردن ہوگی اور پھانسی کا پھندا ہو گا اس طاقتور مافیا نے پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کر دی ہیں یہ اپنے آقاؤں کے کہنے پہ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں ایک بات تو ثابت ہو گئی ہے عمران کی گرفتاری یا قتل ان بغل بچوں کے لئے مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے یہ نواز شریف نہیں جس کے پیٹ میں ٹھڈا مار کر اسے گرفتار کر لیا جائے زرداری بھی نہیں جسکو اٹھا کر اسکی زبان اورمو نچھ کو کاٹ دیا جائے یہ عمران خان ہے جو عوامی حلقوں کی ریڈ لائن ہے جسے عبور کرنا پولیس اور طاقتور حلقوں کے بس کی بات نہیں ہے بھت ظلم۔ہوا جو لوگوں نے خود سہہ لیا ہنڈلرز کو پیغام ہے کہ تم عوام میں سے ہو عوام تم میں سے نہیں ہیں ان لوگوں میں وہی خون دوڑتا ہے جو تمہارے اندر یہ بھی اسی خدا اور نبی کو مانتے ہیں جسے تم مانتے ہو انہیں ہرانا تمہارے بس کی بات نہیں عمران خان نے نقاب میں چھپےکئی لوگوں کو بے نقاب کر دیا ہے یہی ذلت اور رسوائی انہیں قبول نہیں انہیں حکم دینے اور اسکی تعمیل کی عادت ہے انہوں نے کبھی انکار نہیں سنا اور اس بار انہیں ٹکر کے لیڈر کا سامنا کرنا پڑا ہے اسلام آباد پولیس اور پنجاب پولیس نے لاہور میں ایسا آپریشن کیا ہے کہ جیسے کسی بہت بڑے دہشتگرد کو پکڑنے کے لئے فورسز آ گئی ہوں مگر ان کی اوقات یہی ہے کہ عام لوگ سیاسی کارکن اپنے لیڈر تک انہیں پہنچنے نہیں دے رہے یہ 2023 ہےجناب جدھر ففتھ جنریشن وار میڈیا اور سوشل میڈیا پر لڑی جا رہی ہے کوئی بھی بات چھپ نہیں سکتی کیونکہ خون پھر خون ہے
ٹپکے گا تو جم جائے گا-

پاکستان کی عدلیہ نے الیکشن کا حکم کر دیا ہے مگر نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کے بقول ہمارے پاس بجٹ اور سکیورٹی کا انتظام نہیں تو بندہ ان سے پوچھے کہ جو تم پانچ پانچ سال تکا لاکھوں کی تنخواہ لیتے ٹھنڈے کمروں اے سی والی گاڑیوں میں گھومتے ہو اور پانچ سال بعد آنے والی ذمہ داری کو ادا کرنے کی بجائے کہتے ہو کہ انتظام نہیں تو لعنت ہو ایسے سب لوگوں پر جو سہولتیں تو لیں مگر اپنی ذمہداری نہ ادا کریں یاد رکھیں ظلم۔کی رات گہری ضرور ہوتی ہے مگر بلاآخر کٹ ہی جاتی ہے صبح ہو گی اور سورج بھی نکلے گا اس دن تمہارا گریبان ہوگا عوام کا۔پاتھ ہو گا جمہوریت میں ایسا کبھی نہیں دیکھا کہ سابق وزیراعظم جسکو گولیاں لگیں وہ اپنی ایف آئی آر بھی درج نہ کروا سکے ارشد شریف کا قتل بھی نامعلوم کے ہاتھوں پر ہے خدا ڈھیل دیتا ہے ظالم کو مگر جب کھینچتا ہے تو ظالم جھٹکا بھی برداشت نہیں کرسکتا-

Saqib Afzaal
About the Author: Saqib Afzaal Read More Articles by Saqib Afzaal: 4 Articles with 2308 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.