اسسٹنٹ کمشنر کلرسیداں محمد اعجاز اﷲ کی طرف سے نعمت ہیں

 جس طرح اﷲ پاک نے ہمیں دیگر کئی ان گنت رحمتوں و نعمتوں سے نواز رکھا ہے بلکل اسی طرح کسی علاقے میں اچھے و دیانتدار آفیسرز بھی نعمت ہوتے ہیں اسسٹنٹ کمشنر کلرسیداں محمد اعجاز اعوان کلرسیداں کے عوام کیلیئے کسی نعمت سے کم نہیں ہیں ان کو اﷲ پاک نے ہمارے مسائل کے حل کیلیئے یہاں پر بھیجا ہے اس سے قبل بھی کلرسیداں میں بے شمار اسسٹنٹ کمشنر تعینات ہو چکے ہیں لیکن وہ سب اپنے دفاتر تک ہی محدود رہے ہیں کوئی پتہ نہیں چلتا تھا کہ وہ کیا کر رہے ہیں ان کی زمہ داریاں و فرائض کونسے ہیں یہاں پر یہ کہنا بے معنی نہ ہو گا کہ کلرسیداں میں پہلی مرتبہ اسسٹنٹ کمشنر تعینات ہوئے ہیں اس سے قبل یہ اہم پوسٹ خالی چلی آ رہی تھی آفیسر وہ نہیں ہوتے ہیں جو صرف گول و گھومنے والی کرسی پر بیٹھے دکھائی دیں بلکہ اﷲ کا خوف رکھنے والے افسر وہ ہوتے ہیں جن کے کام اس بات کی گواہی دیں کہ ہم کو کوئی کام سر انجام دے رہا ہے جس طرف دیکھا جائے وہاں پر لوگ یہ باتیں کرتے سنے جائیں کہ یار فلاں افسر بہت احسن طریقے سے اپنی زمہ داریاں نبھا رہے ہیں محمد اعجاز کی صورت میں ہمیں ایک ایسے دبنگ اسسٹنٹ کمشنر مل چکے ہیں جو برسوں سے مسائل میں گھرے کلرسیداں کو مسائل کی دلدل سے باہر نکالنے میں انشاء اﷲ کامیاب ہو جائیں گے باقی مکمل مسائل تو صرف اسی صورت میں ختم ہو سکتے ہیں جب ہم خود ذاتی طور پر اس بات کا احساس کریں گے کہ ہمیں اﷲ کی بارگاہ میں ایک دن ضرور پیش ہو نا ہے اس دن کے آنے سے پہلے ہی ہمیں توبہ کرنی ہو گی اسسٹنٹ کمشنر تو ہمارے لیئے راہ ہدایت ہیں وہ ہمیں یہ باور کروا رہے ہیں کہ غلط کام آپ لوگ میرے لیئے نہیں بلکہ اپنی ذات کے لیئے اپنے علاقہ کے عوام کے بہترین مفاد کیلیئے چھوڑ دیں تجاوزات ختم ہوں گی روڈز غلط پارکنگ سے پاک ہوں گے زخیرہ اندوز پکڑے جائیں گے گراں فروشوں کے خلاف کاروائیاں ہوں گی ہوٹلز چیک ہوں گے مہنگی کھادیں فروخت کرنے والے قانون کے کٹہرے میں لائے جا رہے ہیں ان سب کاموں میں اسسٹنٹ کمشنر کے کوئی ذاتی مفادات شامل نہیں ہیں وہ تو اپنا پیریڈ گزاریں گے کہیں اور چلے جائیں گے لیکن وہ یہ سب کچھ ہمارے لیئے ہمارے کلرسیداں کے عوام کے مفاد کیلیئے کر رہے ہیں حالنکہ ان کو کیا پریشانی ہے وہ بھی پہلے تعینات شدہ اسسٹنٹ کمشنرز کی طرح اپنے دفتر میں بیٹھ کر مزے کی نوکری کر سکتے ہیں لیکن وہ ایسا نہیں کر رہے ہیں کیوں کہ ان کو اس بات کا احساس ہے کہ انہوں نے کل کسی کو جواب بھی دینا ہے وہ کبھی تحصیل کے ایک کونے میں ہوتے ہیں اور کبھی کسی دوسرے کونے میں دکھائی دیتے ہیں اﷲ پاک نے شاید ان کو کسی نیکی کے بدلے میں کوئی روحانی طاقت سے نواز رکھا ہے کہ ہم صرف کلرسیداں کا چکر لگائیں تو پورا دن ضائع ہو جاتا ہے لیکن وہ ایک دن میں شاہ باغ سے لے کر دوبیرن کلاں تک کا دورہ کر لیتے ہیں وہ بھی صرف دورہ ہی نہیں بلکہ آتے جاتے راستے میں مختلف کاروائیاں بھی کرتے جاتے ہیں اس سے تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ایمانداری و دیانتداری کی وجہ سے کوئی غائبی طاقت ان کو بوسٹ دے رہی ہے ساتھ ساتھ وہ اپنے دفتر میں آنے والے سائلین اور اپنے دفتر کے روزانہ کے کام بھی معمول کے مطابق نمٹا رہے ہیں ابھی تک کوئی شخص ایسا نہیں مل ہے جو یہ کہے کہ میں اپنے کام کے سلسلے میں اے سے دفتر گیا اور وہ وہاں پر موجود نہیں تھے یہ تمام باتیں قابل غور ہیں وہ بیک وقت فیلڈ اور دفتری امور چلا رہے ہیں تو ایسے افسران واقع ہی اﷲ پاک کی طرف سے نعمت ہوتے ہیں وہ اپنے ہاتھوں سے آٹے کے تھیلوں سبزیوں ،گوشت اور اس طرح کی دیگر اشیاء کی چیکنگ کر رہے ہوتے ہیں کسی زخیرہ اندوز کو صرف ایک دن میں کبھی بھی نہیں پکڑا جا سکتا ہے اور نہ ہی ایسا ممکن ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ شاید کس خفیہ طریقے سے بذات خود کئی دنوں سے مانیٹر کر رہے ہوتے ہیں جب مکمل ثبوت ملتے ہیں تو تب جا کر وہ ان پر ہاتھ ڈالتے ہیں جب کوئی آفیسر دیانتداری سے اپنے فرائض انجام دینے کی ٹھان لیتے ہیں تو ان کو ٹیم بھی ایسی مل جاتی ہے جو ان کیلیئے بہترین معاون ثابت ہوتی ہے جس طرح وہ خوددبنگ ہیں بلکل اس طرح اان کے اسسٹنٹ محمد نعمان بھی بہت اچھے طریقے سے ان کے دست و بازو بنے ہوئے ہیں اور بہت زیادہ محنت کر رہے ہیں جس طرح اسسٹنٹ کمشنر ہمارے لیئے اچھا کردار ادا کر ہے ہیں بلکل اسی طرح ہماری بھی یہ زمہ داری بنتی ہے کہ ہم بھی ان کی قدر کریں جس طرح سے ممکن ہو ہمیں ان کو حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے جب ہماری طرف سے ان کو اچھا فیڈ بیک ملے گا تو وہ پہلے سے بڑھ کر ہمارے مسائل کوکم کرنے پر توجہ دیں گے ان کی محنت کے ثمرات پوری تحصیل میں دکھائی دے رہے ہیں ہمیں اسسٹنٹ کمشنر محمد اعجاز جیسے نڈر آفیسر پر فخر ہے
 

Muhammad Ashfaq
About the Author: Muhammad Ashfaq Read More Articles by Muhammad Ashfaq: 244 Articles with 145153 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.