متھ تھن جن

شسط کا لفظ ہم نے پہلی بار اپنے نوجوانوں کے مبینہ لیڈر جناب عمران خان نے اپنے ایک لیکچر میں استعمال کیا تھا۔ عمران خان کا دعوی ہے کہ وہ قوم کی تربیت کر رہے ہیں اس لیے ان کی سیاسی، تقریر کم اور لیکچر زیادہ ہوتی ہے۔ اوراپنے لیکچرز میں ایک ہی بات کو بار بار دہرا کر اپنے زیر تربیت نوجوانوں کو ازبر کرا دیتے ہیں۔ اور آفرین ہے ان نوخیز ذہنوں پر جو تعلیی مواد تو ازبر نہیں کر پاتے مگر ان لیکچروں میں دیے گئے بیانیوں کو فوری ازبر کر لیتے ہیں۔ ہم نے سنجیدگی سے، تعلیم سے وابستہ اپنے دوست اساتذہ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ خان صاحب کی تیکنیک سمجھیں پھر اس پر عمل کر کے اس کامیاب عمل سے اپنی اپنی کلاس کو مستفید کریں۔ لیکن میرے دوستوں نے بھی میرے مشورے کو سیاسی مذاق ہی جانا۔

آمدم بر سر عنوان، تو عرض کر رہا تھا کہ لفظ شسط پنجابی زبان کا لفظ ہے۔ اردو ہماری نہ عمران خان کی مادری زبان ہے۔ ہم اکسفورڈ سے کسی بھی مضمون میں ڈگری حاصل کر لیں مگر رہیں گے وہی جہاں کے ہیں۔اور انگریزی بولنے کی فوجی تکنیک یہ ہے کہ جہاں آپ کو انگریزی کا لفظ نہ یاد رہے تو گفتگو کو روکیے نہیں بلکہ کسی بھی دوسری زبان کا لفظ استعمال کر لی جئے۔ اس تکنیک کو ہم نے فوجی اس لیے کہا ہے کہ ایک بار ہم نے دیکھا فوج کا ایک صوبیداراپنے سپاہوں کو انسپیکشن کے لیے تیار کر رہا تھا۔انسپیکشن فوجیوں کی نہیں بلکہ ان کے زیر استعمال ہتھیاروں (ٹولز) کی تھی۔ صوبیدار نے ہدائت کی اگر آپ اپنے سینئر افسر کے سامنے نروس ہوکر ٹول کا انگریزی نام بھول چکے ہیں تو بھی آُ پ نے خاموش رہنا ہے نہ جواب کا تسلسل توڑنا ہے۔ بلکہ ایک لفظ ابھی سے ازبر کرنا شروع کر دیں۔ متھنجن۔ متھ تھن جن ۔ اور مزید تشریح کی کہ جب آپ متھ انجن کا لفظ استعمال کریں گے تو سینئر افسر آپ کو کچھ کہنے کی بجائے میری طرف دیکھے گا۔ جب اس نے مجھے دیکھ لیا تو آپ کا کام ختم میرا کام شروع اور مجھے معلوم ہے کہ صورتحال کو کیسے قابو میں رکھنا ہے۔

عمران خان صاحب جو دوسری بہت ساری باتوں کی طرح اردو کو بھی سب سے زیادہ جانتے ہیں۔ مگر بھول چوک ابن آدم کی مٹی میں شامل ہے۔ ہمیں فخر ہے خان صاحب رکے یا ٹھٹھکے نہیں بلکہ انھوں نے اپنی تقریر میں متھ تھن جن استعمال کر کے ثابت کر دیا کہ وہ اردو کو بھی دوسروں سے زیادہ جانتے ہیں۔

دلپذیر
About the Author: دلپذیر Read More Articles by دلپذیر: 135 Articles with 150540 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.