تقسیم پاکستان یا تقسیم ایم کیو ایم؟؟؟؟

٢٨ اگست کی شام ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے ایم کیو ایم کے بارے میں جو راز افشاں کیے اس میں ایک ایم کیو ایم کے قائد جناب الطاف حسین اور ان کی جماعت کے بارے میں تھا کہ الطاف حسین صاحب پاکستان کو توڑنے کی شازش میں امریکہ کے ساتھ ہیں۔ جس وقت ذوالفقار مرزا صاحب یہ راز افشاں کر رہے تھے اس سے چند دن قبل ایم کیو ایم کے قائد کے بارے میں یہ خبر گردش کر رہی تھی کے ایم کیو ایم کے قائد جناب الطاف حسین کو لندن پولیس نے جنوبی افریقہ جانے سے روک دیا، اور بعض حلقوں میں یہ بات مشہور ہو رہی تھی کہ الطاف صاحب گرفتار ہو چکے ہیں، اور اس دن سے لے کر آج تک جناب الطاف حسین صاحب رابطہ میں نہیں آ رہے۔

ڈوالفقار مرزا صاحب کی پریس کانفرنس کے بارے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے انہوں نے یہ پریس کانفرنس کس کے اشارے پر کی؟؟ اگر انہوں نے یہ پریس کانفرنس صدر صاحب کے کہنے پر کی تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایم کیو ایم اور اس کیا اعلٰٰی قیادت اب تک خاموش کیوں ہے صرف پریس ریلیز جاری کر دینے سے اور پرانی فوٹیج دکھانے سے لوگوں کے اندر شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔

مرزا صاحب کی پریس کانفرنس کے بارے میں ایک رائے یہ بھی ہے کہ مرزا صاحب کی پشت پناہی خفیہ ادارے کر رہے ہیں۔

یہ بات تو واضح کے کہ ایم کیو ایم کی حرکات و سکنات پاکستان کی سلامتی کے خلاف جا رہی ہیں اور مرزا صاحب نے الطاف صاحب کے پاکستان توڑنے کے پلان کا انکشاف کیا ہے اس کا علم حکومت پاکستان اور ایجنسیوں کو بخوبی ہو گا۔

ایم کیو ایم کے قائد جناب الطاف حسین صاحب حکومت، ایجنسیوں اور امریکہ کے لیئے اب بے کار ہو چکے ہیں اب ان کو الطاف حسین کا متبادل لیڈر کی ضرورت ہے۔ یہی وجہ ہے کے الطاف حسین صاحب کے بارے میں مختلف خبریں گردش کر رہی ہیں۔