ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی راز افشانیاں

یوں تو ڈاکٹر ذالفقار مرزا اپنی شعلہ بیانی اور جذباتی مکا لموں کے حوالوں سے کافی مشہور شخصیت ہیں ،میڈیا کے نمائندے ہمیشہ اُن کے تاک میں رہتے ہیں ،کسی بھی محفل میں نظر آتے ہی یہ نمائندے اُن پر جھپٹ پڑتے ہیں ،تاکہ مرزا صاحب انہیں کچھ جذباتی جملے عنایت کرکے ایک نئی سٹوری دے دیں ۔بعد ازاں اپنے شعلہ انگیز بیانات کے نتیجے میںشدیدردعمل آنے کے بعد ڈاکٹر صاحب ان بیانات کو اپنا ذاتی رائے قرار دیتے ہوئے اور معذرت کر کے معاملہ رفع دفع کردیتے ہیں ،لیکن ڈاکٹر صاحب کے28 اگست کے شعلہ بیانی نے نہ صرف پاکستان کو بلکہ واشنگٹن اور لندن کوبھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔گزشتہ کافی عرصے سے اپنے سینے میں موجود آتش فشاں کو مرزا صاحب نے چندسیاسی وجوہات اوردیرینہ دوستوں کے منع کرنے پر بادلنخواستہ دبائے رکھا تھا ۔لیکن28 اگست 2011ء لیاری آپریشن کے بعد مرزا صاحب اس آتش فشاں کو باوجود کوشش کے مزید قابو میں نہ رکھ سکے اور یوں یہ آتش فشاں حیران کُن اور نہایت عجیب و غریب انداز میں پھٹ پڑااور اسکے خوفناک دھماکوں اور لاوے نے سیاسی ایوانوں میں زبردست ہلچل مچادی۔28اگست کو ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے ایک ہنگامی پریس کانفرس میں اپنے پارٹی عہدے ،وزارت اور سندھ اسمبلی کی رُکنیت سے استفعٰی دینے کا اعلان کرنے کے بعد انوکھے انداز میں قرآن مجید سر پر رکھ کر اور تحریری ثبوت دکھا دکھا کر امریکہ ،برطانیہ سمیت ایم کیو ایم اور رحمٰن ملک کے خلاف الزامات کے لگاتار اور مردانہ وار حملے کرکے پوری قوم کو حیرت میں مبتلا کردیا ،مرزا صاحب نے سندھ کے سینیر وزیر پیر مظہرالحق کے گواہی کا حوالہ دیتے ہوئے امریکہ اور ایم کیو ایم پر نہایت سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائدنے اُنہیں بتایا تھا کہ امریکہ پاکستان کو توڑنے کا فیصلہ کر چکا ہے اور ایم کیو ایم اس عمل میں امریکہ کے ساتھ ہے،مرزا صاحب نے مزید کہا کہ ایم کیوایم کے قائد نے 2001 ءمیں ٹونی بلیئر کو خط لکھا تھاجس میں اُن سے ISIکو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا،اپنے دھواں دار انکشافات میں صحافی ولی بابر کے قتل کا ذمہ دار ایم کیو ایم کوٹہراتے ہوئے مرزا صاحب نے ٹارگٹ کلرز کے دستاویزاتی ثبوت بھی دکھائے ،مرزا صاحب نے ایم کیو ایم کے ٹارگٹ کلرز اور محکہ پولیس کے بداعمالیوں اور تھانوں کے ٹھیکوں کے بارے میں نہایت ڈھٹائی کے ساتھ الزامات لگائے ،اپنے انکشافات میں ذوالفقار صاحب ایم کیو ایم کے قائد کو ملک دشمن اور کراچی میں پختونوں کے قتل عام کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے دلیرانہ انداز میں نہایت سنگین الزامات سے نوازتے رہے ،مرزا صاحب نے وفاقی وزیر رحمٰن ملک کو نہایت توہین آمیز انداز میں جھوٹا کہا وراُن کو ملک دشمن قرار دیتے ہوئے اُن پر خوفناک الزامات لگائے ،مسلسل دو گھنٹے جاری رہنے والی اس پریس کانفرنس میں مرزا صاحب نے یہ الزامات ایسے وقت میں لگائے کہ چیف جسٹس افتخار چودہری از خود نوٹس کے ذریعے کراچی سے متعلق مقدمات نمٹانے کراچی تشریف لا چکے ہیں ،ڈاکٹر صاحب کے انکشافات کا سلسلہ ابھی تھما نہیں ہے بلکہ نہایت زور و شور سے جاری ہے ۔ذوالفقار مرزا صاحب نے اپنے پریس کانفرس برملا کہا کہ وہ اپنے بیانات پرقائم ہے اور اگر چیف جسٹس اُنہیں عدالت میں بلائے تو وہ میڈیا کے سامنے سارے ثبوت عدالت میں پیش کر دیں گے ،ذوالفقار صاحب نے اپنی جان کے خطرے کے بارے میں کہا کہ اگر میں مارا گیا تو میری موت کے ذمہ دار مخالف پارٹی ہو گی پیپلز پارٹی والے ذوالفقار صاحب کے الزامات کو اُن کا ذاتی عمل قراردے کر اسے پارٹی کی سنگین خلاف ورزی کہتے ہیں ۔ مرزا صاحب کے ولوالانہ پریس کانفرس نے جہاں مخالفین کی نیندیں حرام کرکے سیاسی حلقوں میںشدید ہلچل پیدا کردی ہے تو وہی پر پاکستان پیپلز پارٹی کے لیے بھی کافی پریشانیاں اور دشواریاں پیدا کر کے کئی اہم اورچھبتے سوالات چھوڑ گئے ہیں ،جس کے جوابات شاید کوئی بھی نہ دے سکے ، اگر ذوالفقار مرزا صاحب کو اتنی اہم معلومات حاصل تھی تو اُنہوں نے روز اول یہ قدم کیوں نہیں اُٹھایاوہ کیا وجوہات ہیں جس کی وجہ سے ذوالفقار صاحب اب تک خاموش تھے ،کیا مرزا صاحب نے ان معلومات اور ثبوتوں کو پارٹی دیگر سربراہوںسمیت صدر پاکستان آصف علی ذرداری کے ساتھ شیئر کی ہیں ؟اگر کی ہیں تو آج تک اُن کے پارٹی کے اعلیٰ سربراہوں نے ان ثبوتوں پر ایکشن کیوں نہیں لیا،اتنے حساس معاملے پر خاموش رہ کر کیا اُن کے پارٹی کے سربراہ سنگین جرم کے مرتکب نہیں ہوئے ؟وفاقی وزیررحمان ملک صاحب ڈاکٹر صاحب کے سنگین الزامات اور سخت تذلیل کو محض ہنسی میں کیوں ٹھال رہے ہیں، وہ کوئی قابل قبول اور مناسب جواب کیوں نہیں دے پارہے ہیں ؟ ایم کیو ایم نے ہنگامی پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرس میں ان الزامات کا پختہ انداز میں جوابات کیوں نہیں دیئے ،کیا ایم کیو ایم اپنے اُپر لگائے گئے ان خوفناک الزامات کے جواب اسی طرح ٹھوس انداز میں دے سکے گی یا نہیں ؟پیپلز پارٹی اس نازک صورتحال کے بعد کیا لائمہ عمل اختیار کرے گی ،کیا وہ ایم کیو ایم کو حکومت سے الگ کردے گی یا حسب روایت گلے سے لگائے گی ؟ کیا اہم ملکی سیکورٹی ادارے اور اعلیٰ فوجی قیادت مرزا صاحب کے افشاں کردہ ان ثبوتوں پر کوئی ایکشن لیں گیں یا پھرروزاول کی طرح خاموش تماشائی کا کردار آدا کریں گے؟ کیا امریکہ اور برطانیہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا جواب دیں گے یا اسے پاکستان کا اندارونی معاملہ قرار دے کر خاموشی اختیار کریں گے ؟ مرزا صاحب اپنے پریس کانفرس میں دیگر ٹارگٹ کلر ز کے بارے میں تو ثبوت فراہم کرتے رہے لیکن امن کمیٹی اورکراچی میں دیگر گینگز کے بارے میں کیوں خاموش رہے ؟یہ وہ اہم سوالات ہیں جو مرزا صاحب کے حیرت انگیز پریس کانفرس کے بعد تقریباًہر کسی کے ذہن میں گونج رہے ہیں ، پیپلز پارٹی اپنے موجودہ دور اقدار میں مسلسل غیر دانشمندانہ اقدامات کی وجہ سے نہ صرف عوام بلکہ اپنے و وٹروں میں بھی مقبولیت کھو چکی ہے جس کا فائدہ سندھ کی قوم پرست جماعتوں سمیٹ رہی ہیں لہٰذامختلف سیاسی رہنما ذوالفقار مرزا کے اس عمل کو پیپلز پارٹی کے مستقبل کی حکمت عملی قرار دے کرسندھ میں قوم پرستوں کے ووٹ بینک تھوڑنے کا ہوم ورک قرار دے رہے ہیں ۔کئی سیاسی حلقے مرزا صاحب کے اس عمل کو پاکستانی انے ہزارے بننے کا خواب قرار دے رہے ہیں ،ایم کیو ایم اسے فساد پھیلانے کی سازش قرار دے رہے ہیں ۔پیپلز پارٹی اسے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں ،لیکن اصل وجوہات پر کوئی بھی بولنے کو تیار نہیں ۔مرزا صاحب کا یہ عمل اُن کا ذاتی عمل ہو جذباتی عمل ہو یا پھر پارٹی کا لائحہ عمل ہولیکن قابل غور بات یہ ہے کہ مرزا صاحب نے اپنے پریس کانفرس میںمحض الزامات یا بہتان نہیں لگائے ہیں ،بلکہ روزے کی حالت میں باقاعدہ قرآن شریف سر پر رکھ کر اور کبھی قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر اور جامع قابل بھروسہ تحریری ثبوت دکھا کرمکمل ہوش و حواس میں یہ الزامات لگائے ہیں ۔اور ایسے الزامات کی تردید محض چند الفاظ میں ممکن نہیں ہے ،اب یہ الزامات کتنے سچ پر مبنی ہیں یا کتنے جھوٹ سے لبریز ہیں اس کا فیصلہ کون کرے گا حکومت، فوج ، عدالتیں یا پھر۔۔۔۔۔۔۔۔ عوام ؟
جان عالم سوات
About the Author: جان عالم سوات Read More Articles by جان عالم سوات: 21 Articles with 26313 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.