گراہم ہل۔۔(مسٹر موناکو اور ٹریپل کراؤن آف موٹر سپورٹ) ریسنگ ڈرائیور

گراہم ہل

گراہم ہل۔۔(مسٹر موناکو اور ٹریپل کراؤن آف موٹر سپورٹ)

موٹر کا ر ریسنگ کے مقبول برٹش ڈرائیور گراہم ہل کا پورا نام " نورمن گراہم ہل" تھا۔دیکھنے میں واقعی ایک برٹش جنٹلمین۔قد آور اور لمبے و گھنے بال ہو نے کی وجہ سے مجمع میں ایک نمایاں شخصیت کے حامل نظر آتے۔زندگی کے نشیب و فراز کے سفر میں شہرت کی منزلیں انتہائی خوبصورت انداز میں طے کیں اور انفردی حیثیت میں "ٹریپل کراؤن آف موٹر سپورٹ" کا ایک ایسا ریکاڑد حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے جو آج تک اُنکی پہچان ہے۔کشتی ران،رائیڈر،ڈرائیور،پائلٹ،مصنف اور اینکر جیسی تمام صلاحیتں کسی ایک فرد میں واضح ہوں تو اُن میں سے ایک" گراہم ہل"۔دوسرا کون ہو گایہ الگ سوال ہے؟
گراہم ہل 15ِفروری1929 ء کو لندن کے نزد شمال مغرب کے علاقے ہیمپسٹڈ میں پیدا ہوئے۔اُنھوں نے تعلیمی دور میں نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لینا شروع کر دیا۔ ٹیکنیکل ذہنیت کی خصوصیت کی وجہ سے ہینڈن بورو آف بارنیٹ، شمال مغرب لندن کے " ہینڈن ٹیکنیکل کالج سے تعلیم حاصل کر کے تربیت کیلئے" اسمتھس انسٹرومنٹس " انجینئرنگ کمپنی میں بطور اپرنٹس انجینئر شامل ہوگئے۔موقع ملنے پر رائل نیوی میں بھرتی ہوگئے اور ہلکے کروز سوفٹس شوئیر ایچ ایم ایس پر ایک انجن روم آرٹیفسر کے طور پر کام کرتے ہوئے جونیئر افسر کے عہدے تک پہنچ گئے۔ لیکن پھر بحریہ چھوڑکر ا سمتھس انسٹرومنٹس میں دوبارہ شمولیت اختیار کرلی۔
گراہم ہل اپنی عملی زندگی سنوارنے کے دوران جسمانی ورزش اور مختلف کھیلوں میں بھی خصوصی دِلچسپی لیتے رہے جن میں سے کشتی رانی میں کئی سال کافی فعال رہے۔پہلے ساؤتھ سی روئنگ کلب کا حصہ رہے۔پھر جب رائل نیوی کا حصہ بنے تو وہاں شوق کو مزید تقویت ملی اور پورٹسماؤتھ میں تعیناتی کے دوران ہیمرسمتھ کے اوریول روئنگ کلب میں خوب کشتی چلائی۔1952ء میں لندن روئنگ کلب سے مقابلوں کا سلسلہ بھی شروع کیااور کامیابیاں بھی سمیٹیں۔
ریسنگ کا یہ شوق گراہم ہل کیلئے کشتی رانی تک محدود نہ رہا اور اگلا قدم اُنھوں نے موٹر سائیکل ریسنگ کی طرف بڑھایا۔اُنکو اسکی تربیت لیتے ہو ئے بھی دیکھا گیا لیکن عملی و شوق کی زندگی کہیں ایک منزل پر اُنکا انتظار کر رہی تھی اور وہ تھی " کار ریسنگ"۔ ہل نے یونیورسل موٹر ریسنگ کلب کیلئے ایک اشتہار دیکھا جس میں برانڈز ہیچ موٹر ریسنگ سرکٹ،کینٹ،انگلینڈ کی طرف سے ریسنگ لیپس کیلئے 5 شلنگ (بارہ پنس کا سکہ) کی پیشکش کی گئی تھی۔ہل نے 24 سال کی عمر تک اپنا ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس نہیں کیا تھا اور اسکی وجہ اُنھوں نے اپنی پہلی کار کی "خستہ حالی" بیان کی تھی۔لیکن اس اشتہار نے اُنکو ایک بہترین کار حاصل کرنے کی راہ دِکھا دی تھی اور وہ بھی ریسنگ کار۔سب کچھ ایک نئے جذبے کے ساتھ تبدیل ہوا۔
گراہم ہل نے فارمولا 3 ایونٹ میں کوپر 500 کار سے ریسنگ کا آغاز کیا اور پھر برٹش لوٹس کار کے بانی کولن چیپ مین کی نظرا نتخاب میں آنے کے بعد ٹیم لوٹس میں مکینک کے طور پر شامل ہو گئے۔ اس ہُنر اور ڈرائیونگ کے گُر کی وجہ سے جلد ریسنگ کا ر کے کاک پٹ تک رسائی حاصل کر لی اور مئی 1958 ء میں فارومولا1کے اہم ایونٹ" موناکو گراں پری" میں کار لوٹس12 سے اپنا ڈبیو بھی کر لیا۔ موناکو کی پہلی ریس میں تو کار کی ہاف شافٹ میں خرابی کے باعث 9ویں نمبر پر آئے۔ لیکن پھر آنے والے سالوں میں اُنھوں نے موناکو ایونٹ میں 1963تا1965ء تین مرتبہ مسلسل اور پھر1968-69 ء میں دو مرتبہ مسلسل پہلی پوزیشن حاصل کر کے کُل 5مرتبہ جیتنے کا ریکارڈ قائم کر دیا اور" کنگ آف موناکو" کہلانے لگ پڑے۔ یہی ایونٹ مشہور برزایلین ڈ رائیور ایرٹن سینانے 1993ء تک کُل 6مرتبہ جیت کر نیا تاریخی ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیا۔" کنگ آف موناکو" وہ بن گئے اور " مسٹر موناکو"گراہم ہل کا اعزاز قرار پایا۔
گراہم ہل نے1960ء میں برٹش ریسنگ موٹرز ٹیم میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا اور 1962ء میں پہلی بار فارمولا 1 چیمپئین شپ جیتنے کا اعزازحاصل کر لیا۔ گراہم ہل فارمولا 1 چیمپئین شپ جیتنے کے بعد اگلے تین سال مسلسل دوسرے نمبر (رنراَپ(کی پوزیشن پر آئے کیونکہ وہ دور تھا ریسنگ کار کے ماہر برٹش ڈرائیور جم کلارک کا جو اُس وقت شہرت کی بلندیوں پر تھے اور 1963ء اور65ء کے لوٹس ٹیم کی طرف سے چیمپئین بھی۔گراہم ہل بھی اس دوران اُنکے مقابل کے ڈرائیور کے علاوہ ریس کی تیاری،نئے ریکارڈز بنانے اور اپنے ساتھی میکنکس کے ساتھ گھنٹوں اپنی کار پر کام کرنے کی وجہ سے مشہور ہو چکے تھے۔جسکے نتیجہ میں اُنھوں نے 1966ء میں امریکہ کی مشہور کار ریس اِنڈی 500 بھی جیت لی جسکے گزشتہ سال کے چیمپئین بھی جم کلارک تھے۔
گراہم ہل ریسنگ کے ان بڑے ایونٹس کے علاوہ مختلف کار ریسنگ ایونٹس کے ہیرو بھی بن چکے تھے لہذاکولن چیپ مین کی حوصلہ افزائی پر 1967ء میں ایک مرتبہ پھر لوٹس ٹیم کے ساتھ معاہدہ کر لیا اور 1968ء میں لوٹس ٹیم کے اہم ڈرائیورز جم کلارک اور مائیک سپنس کی مختلف حادثات میں ہلاکت کے بعد لوٹس ٹیم کی طرف سے اُس سال کے فارمولا1 چیمپئین بنے۔اسکے بعد اُنکو تین حادثات پیش آئے جنکے دوران ایک تو ہل نے1969ء میں فارمولا1کے ایونٹ ماناکو گراں پری کی آخری ریس جیتی اور1975ء میں ہی آخری دفعہ مانوکو گراں پری ریسنگ میں حصہ لیا اور پھر ریٹائر ہو گئے۔جون1972ء میں فرانس کی مشہور اسپورٹس کار ریس " 24 آورز آف لی مینس"بھی جیت کر آج تک ریسنگ کار کی دُنیا کے واحد ڈرائیور بن گئے جنہوں نے "ماناکو گراں پری،اِنڈی500اور24 آورز آف لی مینس"پر مشتمل ٹریپل کراؤن آف موٹر سپورٹ کا سنگ میل بھی عبور کیا۔
گراہم ہل جن دِنوں رائل نیوی میں روئنگ کلب سے منسلک تھے وہاں باکسنگ ڈے (کرسمس سے اگلا دِن ٹرو)کو اُنکی ملاقات ایک لڑکی بیٹی نامی سے ہوئی جسکو بھی ہل سے کچھ کشتی رانی کے بارے میں جاننے کا موقع ملا اور پھر1955ء میں دونوں نے شادی کر لی۔جسکا سارا خرچہ بیٹی نے اُٹھایا کیونکہ اُن دِنوں ہل اپنی تمام آمدنی ریسنگ کیر ئیر پر خرچ کر رہے تھے۔اُن دونوں کے ہاں دو بیٹیاں، بریگزٹ، سمانتھااور ایک بیٹا ڈیمن پیدا ہوا جو 1996ء میں خود فارمولا 1 ورلڈ چیمپئن بنا۔جسکے بعدیہ بھی فارمولا 1 کا واحد ریکارڈ ہے کہ باپ بیٹے دونوں نے فارمولا1 چیمپئین کا اعزاز حاصل کیا۔
حادثات:
ریسنگ کا ر کے مقابلوں کے دوران حادثات ہو جانا بعید نہیں ہو تااور اسطرح کے چھوٹے حادثات سے ہل گزرتے رہتے لیکن تین حادثات اُنکے زندگی میں اہم رہے۔پہلااُن دِنوں جب لوٹس برانڈ اپنی ریسنگ کا ر میں مزید جدت کے باعث نازک موڑ سے گزر رہا تھا اور اسی دوران کار میں نئی ایروڈائنامک ایڈز کی وجہ سے 1969ء ہسپانوی گراں پری میں گراہم ہل اور ڈرائیور جوچن رنڈٹ حادثے کا شکار ہونے کے بعد بال بال بچ گئے تھے۔ لیکن کچھ ماہ بعد اُسی سال یونائیٹڈ اسٹیٹس گراں پری میں گراہم ہل کو دوسرا حادثہ پیش آیا اور اُنکی دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئیں۔جہاں سے اُنکا ریسنگ کیرئیر بھی متاثر ہو گیا جسکے بعد وہ فارمولا1 کی کوئی ریس نہ جیت سکے۔
گراہم ہل نے اپنی ناکامیوں پر لوٹس ٹیم کو چھوڑ کر " برھم"ٹیم میں شمولیت اختیار کر لی اور 24 آورز آف لی مینس جیت لی۔کچھ مدت بعد وہاں سے بھی چھوڑ کر1973ء میں اپنی ریسنگ ٹیم" ایمبسی ہل" بنا لی اور ٹیلی ویثرن پروگرامز کا حصہ بن گئے۔شہرت کے اُن دِنوں میں بحیثیت ہوائی جہاز پائلٹ 29 ِنومبر1975 ء کو اپنا جہاز اُڑاتے ہو ئے اپنی ایمبسی ہل ٹیم کے ساتھ آکلے لندن بورو آف بارنیٹ میں تیسرے اُس حادثے کا شکار ہو گئے جس میں اُنکے سمیت ٹیم کے دوسرے5 ممبرز بھی ہلاک ہو گئے۔ فارمولا 1کے 2 مرتبہ کے چیمپئین اور کار ریسنگ کی تاریخ کے ایک بہت بڑے جہاں دیدہ شخص اس جہاں سے کوچ کر گئے۔
گراہم ہل نے اپنی خودنوشت سوانح عمری کے ساتھ کچھ اور ریسنگ سے متعلق کُتب میں اپنے مصنف ساتھیوں کی معاونت کی۔جب ٹانگیں ٹوٹیں تو اپنی بیوی کو پیغام بھیجا "بس اسے بتا دو کہ میں دو ہفتے تک ناچ نہیں پاؤں گا "۔1968ء میں اُنھیں موٹر اسپورٹ میں خدمات کے لیے آرڈر آف دی برٹش ایمپائر (OBE) کا آفیسر مقرر کیا گیا۔
Arif Jameel
About the Author: Arif Jameel Read More Articles by Arif Jameel: 204 Articles with 310413 views Post Graduation in Economics and Islamic St. from University of Punjab. Diploma in American History and Education Training.Job in past on good positio.. View More