|
|
پاکستان کے قیام کا سہرا قائد اعظم جیسے سیاست دانوں کے
سر جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ قیام پاکستان کے ابتدائی دنوں میں کے بعد کچھ
عرصے تک سیاست دانوں کو بہت عزت و تکریم کی نظر سے دیکھا جاتا تھا مگر پھر
سیاست میں ایک دوسرے کی پگڑياں اچھالنے کی رسم کا آغاز ہوا- |
|
سیاست میں پگڑیاں
اچھالنے کی رسم |
پاکستان کی سیاست میں پگڑیاں اچھالنے کی رسم سب سے پہلے
کس نے شروع کی اس کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا مگر تاریخ گواہ
ہے کہ اس قوم کے سیاست دانوں نے مادر ملت فاطمہ جناح کو بھی نہیں چھوڑا تھا- |
|
اسی سیاست دانوں کے سبب عمران خان کی بیوی جمائما ان کو چھوڑ کر چلی گئيں
اسی سیاست کے سبب ایک طویل عرصے تک بے نظیر کو اپنے بچوں کی ماں اور باپ
دونوں بن کر ان کی پرورش کرنی |
|
کئی دہائیوں تک مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نت نئے انداز میں ایک دوسرے کے
خلاف طرح طرح کے الزامات لگا کر بیان بازی کرتے رہے اور مسند اقتدار پر
باری باری بیٹھتے رہے- مگر پاکستان تحریک انصاف نے ان ازلی دشمن جماعتوں کو
ایک دوسرے کا ایسا دوست بنا دیا کہ اس وقت ملک پر یہ دونوں جماعتیں ایک
دوسرے کے ساتھ مل کر اقتدار کی باگ دوڑ سنبھالے بیٹھے ہیں اور ان کی توپوں
کا رخ عمران خان کی طرف ہے- |
|
پاکستان تحریک انصاف کا ریاست مدینہ کا
دعویٰ |
پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے ملک میں ریاست مدینہ قائم کرنے
کا تصور پیش کیا جس کو مذہبی طبقوں کے ساتھ ساتھ نوجوان طبقے میں بھی بہت
سراہا گیا اور اسی وجہ سے 2018 میں پاکستان تحریک انصاف اقتدار کی کرسی
سنبھالنے میں کامیاب ہوئی- مگر بڑھتی ہوئی مہنگائی اور دیگر مسائل اور
اسکینڈل کے سبب اس جماعت کی مقبولیت عوام میں تیزی سے کم ہو رہی تھی کہ اس
وقت میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی نے قوم کی ہمدردیاں عمران خان کے ساتھ
کر دیں- |
|
|
|
ریاست مدینہ سے سلطنت
عمرانیہ تک کا سفر |
قوم کی ہمدردی اور محبت کا سب سے بڑا ثبوت عمران خان کے
حق میں ملک بھر میں ہونے والے مظاہرے اور سوشل میڈیا پر عمران خان کی حمایت
اور امپورٹڈ حکومت نامنظور کا ٹرینڈ ہے۔ |
|
گزشتہ دنوں مشہور صحافی عون شیرازی نے اسلام آباد میں
لگے ایک بینر کی تصویر شئير کی جس میں عمران خان اپنے قریبی ساتھیوں کے
ساتھ گھوڑے پر سوار ہیں- اس بینر کی ہیڈنگ میں سلطنت عمرانیہ لکھا تھا یہ
بینر پاکستان تحریک انصاف کے ایک ہمدرد میاں سعید محمد چوہان نے لگوایا تھا
جن کا تعلق امریکہ سے ہے- |
|
اس بینر کی ایک اور خاص بات عوام کی جگہ روس، امریکہ چین
اور سعودی عرب کے سربراہان مملکت کی تصاویر ہیں جس سے یہ پیغام دینے کی
کوشش کی گئی ہے کہ سلطنت عمرانیہ کا دائرہ صرف پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا
پر محیط ہوگا- |
|
ریاست مدینہ بنانے کی دعویدار سیاسی جماعت کے
کارکن اب سلطنت عمرانیہ کے خواب دیکھنے لگے ہیں۔ منشور کی یہ تبدیلی کیا
سیاسی جماعت کا فیصلہ ہے؟ یا یہ صرف اس کے کارکنوں کا خواب ہے؟ اس بینر نے
لوگوں کے ذہن میں مختلف سوال اٹھا دیے کہ کیا اب یہ جماعت اقتدار میں آنے
کے بعد کسی نئے راستے پر گامزن ہو جائے گی- |
|
|
|
کپتان کے
کھلاڑیوں کے خواب |
اس وقت عمران خان کا شمار ملک کے مقبول ترین
سیاست دانوں میں ہو رہا ہے اور ان کے چاہنے والے اس بات کے خواہشمند ہیں کہ
عمران خان اس بار دو تہائی اکثریت لے کر ایک طاقتور لیڈر بن کر ابھریں مگر
یہ سارے خواب اسی وقت پورے ہو سکتے ہیں جب حکومت الیکشن کا اعلان کرے گی۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ الیکشن کے نتیجے میں ریاست مدینہ کا قیام عمل میں آتا
ہے یا اس بار سلطنت عمرانیہ ہی بنے گی آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے
؟ |