بس اتنا سا خواب ہے؟

دنیا میں کوئی شخص ایسا نہیں ہے جسے زندگی کے نشیب و فرازکا سامنا نہ کرنا پڑا ہو ایسے ہی میرے یعنی سید سید زین العابدین کے ساتھ بھی ہوا ہے ۔میں رحیم یار خان کے نواحی گاﺅں میں رہنے والے ایک بخاری خاندان سے تعلق رکھتا ہوں۔ میں اپنے دل کا حال بیان کرنا چاہتا ہوں تاکہ آپ لوگ میرے حالات سے واقفیت حاصل کریں اور مجھے اچھا مشورہ دیں کہ میرا جو خواب ہے وہ میں کسی طرح سے پورا کرسکوں ۔اپنے بارے میں آپ کو بتا تا چلو ں کہ میں اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا ہوںلیکن بڑا بد نصیب ہوں حالانکہ لوگ بیٹوں کے لئے منتیں مرادیں مانگتے ہیں ۔ جب میں اس دنیا میں آیا اورہوش سنبھالا تو ہمیشہ یہی دیکھا کہ والدین کے درمیان انجانی سی دوری تھی۔ جب میں چھٹی کلاس میں پہنچا اور اس میں پہلی پوزیشن لی تو اسکی خوشی بھی جلدی کافور ہوگئی کیونکہ انہی دنوں میں میرے والد صاحب نے دوسری شادی کرلی اورہم سے تمام تر رشتے توڑ دیئے۔نہ کبھی میری حالت دریافت کی اورنہ کبھی مجھے پڑھائی کےلئے رقم دی بلکہ تمام تر زرعی زمین جو دادا مرحوم سے والدصاحب کے حصہ میں آئی تھی وہ بھی اپنی نئی نویلی بیوی کے نام کر دی اور اسمیں سے کچھ حصہ مجھے دینے تک کا نہ سوچا جیسے میں ان کی اولاد ہی نہیں ہوں اور ہمیشہ مجھے نظر انداز کر تے رہے۔

جب میں نویں جماعت میں پہنچاتو اچانک میں شدید بیمارہوگیا اور ایک مہینہ تک سرکاری ہسپتال میں داخل رہا تب میں نے اپنے والدصاحب کو یہ سب کچھ بتایا تو وہ پھر بھی مجھے ملنے نہ آئے۔خیر میں نے حالات کا ڈٹ کر سامنا کیا اور اپنی پیاری ماں کا سہارا بننے کےلئے خوب دل لگا کر محنت کرنے لگا ۔نہ صرف خود اپنی پڑھائی پر بھرپور توجہ دی بلکہ ٹیوشن بھی پڑھاتارہا اور اچھے نمبروں سے میٹر ک بھی اب کر لی ہے۔ مگر میری والدہ کے پاس اتنی رقم نہیں ہے کہ جس سے وہ مجھے آگے اچھی تعلیم دلوا سکیں ۔میرے والدکی شادی کو پانچ سال ہو چکے ہیں مگر انکی ابھی تک کوئی دوسری اولاد میرے سوائے نہیں ہے۔میری والدہ کے صبر اور نیکی کی ہر کوئی مثالیں دیتا ہے کیونکہ میری والدہ نے کبھی میرے والد کے ساتھ کوئی جھگڑا از خود شروع نہیں کیا اور نہ ہی کبھی دوسروں کے سامنے والدکو رسواءکیا ۔میرے والدصاحب کے بقول”تمہاری والدہ کا اسمیں کوئی قصور نہیں ہے اسکی تو قسمت خراب ہے“۔

ایک بات آپ کو واضح کر تا چلوں کہ جب میرے والد صاحب کی میری والدہ سے شادی ہوئی تو میرے والدکا میری والدہ کے ہاں شادی کرنے کا کوئی موڈ نہیں تھا کیونکہ وہ تو شہرکی کسی لڑکی سے محبت کر تے تھے۔مگر گھر والوں کے دباﺅ پر وٹہ سٹہ شادی کرنے پر مجبور ہو گئے اور پہلے دن سے اس کو وہ عزت نہ دی جس کی وہ مستحق تھی۔اب اس زبردستی کی وجہ سے اتنی ذلت اٹھانی پڑرہی ہے نہ صرف مجھے بلکہ میری والدہ بھی ناحق یہ اذیت برداشت کرنے پر مجبور ہو چکی ہے۔خیر اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے مجھے پڑھائی میں کامیابی دی اور میں نے اچھے نمبرز لے کر میٹرک پاس کر لیا ہے۔میری بچپن سے دلی آرزو تھی اورسوتے جاگتے ایک خواب سا دیکھا تھا کہ میں ایک اچھا ڈاکٹر بنوں گا اور اپنی عوام کی خدمت کروں گا۔لیکن میرے تمام خواب ریزہ ریزہ ہوگئے ہیں۔کیونکہ سنا ہے کہ اسمیں بہت رقم خرچ ہوتی ہے۔میٹرک کے اچھے نمبرز کی وجہ سے میرا داخلہ FScمیں کسی بھی پرائیوٹ کالج میں ہوسکتا ہے مگر میں جب یہ سوچتا ہوں کہ میں بےشک FScمیں عمدہ کارکردگی دیکھا کر نمبرز حاصل بھی کر لوں تو بھی میرے وسائل اس قدر نہیں ہیں کہ میڈیکل کالج کی فیس اداکرسکوں اورمیرایہ خواب محض خواب ہی رہ جائے گاتو دل بہت دکھی سا ہوجاتا ہے کہ میری والدہ تو سلائی کرکرکے تو مجھے میٹرک تک تعلیم بامشکل دلا پائی ہے؟میرے دوست کہتے ہیں کہ تین سالہ ڈپلومہ کورس کرلو اسطرح سے کہیں نہ کہیں نوکری مل جائے گی اسکے علاوہ چند نے پڑھائی چھوڑ کر نوکری کرنے کا بھی مفید مشورہ دیاہے لیکن مجھے تو پڑھائی کا بے حد شوق ہے اورمیں اسکے لئے کچھ بھی کرنے کو تیارہوں ۔لیکن چند خیرخواہ یہ کہتے ہیں جنہوں نے دوران تعلیم میرا بے انتہا خیال رکھاتھا،حوصلہ بڑھایا تھا اور کتب تک مفت فراہم کروائیں تھیں کہ”تم اپنی محنت اور پڑھائی جاری رکھوتو یقینا ڈاکٹر بن پاﺅ گے“۔میرا بچپن بہت سی محرومیوں اورپریشانیوں اور گزرا ہے لیکن پڑھائی سے وابستگی نے مجھے اپنا ماضی اورحال یکسر فراموش کر کے روشن مستقبل کا خواب دکھا دیا ہے ۔جسے فی الحال پورا ہونا ممکن نظر نہیں آتاہے کہ والدصاحب میری تمام تر تعلیمی سرگرمیوں سے آگاہ ہونے کے باوجود اپنی زندگی میں مگن ہیں۔مجھے ایک روپیہ تک تعلیمی سلسلے میں آج تک فراہم نہیں کیا ہے۔مجھے آپ اس کہانی کو پڑھنے کے بعد جو بھی مشورہ دینا چاہیں بلاجھجک دیں کیونکہ آپ مجھے اچھا مشورہ دے سکتے ہیں کہ میں آگے کیا کروں؟کیا کوئی مجھے میرے سوالوں کے جواب دینا پسند کرے گا؟
Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 392 Articles with 482103 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More