پیٹرول ۔۔طلب ورسد و نرخ

گزشتہ تین برس قبل سے مسلسل ،متواتر ماہانہ بنیاد پر ایک سو بیس ہزاربیرل ٹن پیٹرول حکومت سعودی عرب ، حکومت پاکستان کوبلا شرط مفت تیل فراہم کرتا چلا آرہا ہے ، نیٹو کی مد میں پچاس ہزار بیرل ٹن پیٹرول فراہم کیا جارہا ہے جبکہ پاکستان اپنی قدرتی خود کفالت میں تقریباًایک کروڑ بیرل ٹن پیٹرول نکال رہا ہے جبکہ اس کے ذریعے کیروسین آئل، موبی آئل، ڈیزل کی بھی بھاری مقدارمیں خود کفیل ہے۔ قدرتی گیس اور دیگر قدرتی معدنیات کے متعلق پاکستانی سائنسدان، انجینئرز اور ٹیکنیشن پاکستان کے مستقبل پر نہایت مطمئین نظر آتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اگر سچائی ،ایمانداری کے ساتھ ملک و قوم کی بہتری کیلئے ان ذخائر کو قابل استعمال لایا جائے تو پاکستان دنیا کے امیر ترین ملک میں شمار ہوسکتا ہے لیکن اگر بیرونی مداخلتیں کا عمل ختم نہ ہوا تو یہ ملک اپنی قدرتی نعمتوں سے بھی محرو م ہوجائیگا۔ اسی بات کی حمایت کرتے ہوئے پاکستانی مفکر و دانشور اور صحافی حضرات کا کہنا ہے کہ ہماری عوام اور حکمرانوں کو ایک عرصہ تک سادگی اور قناعت پر گزارا کرنا ہوگا اور اپنے تعیش کو کنٹرول کرتے ہوئے اپنے قومی خزانے کو بہتر کرنا ہوگا اس کے ساتھ ساتھ امن لازماً قائم کرنا ہوگا تاکہ حالات کی بہتری میں پاکستانی سائنسدان ، انجینئرز اور ٹیکنیشنز قدرتی وسائل کی تلاش اور حصول کیلئے ممکنا کوششیں جاری رکھ سکیں تاکہ ہمارا مستقبل قریب روش و تابناک بن جائے ۔۔۔۔۔۔یہ حقیقت ہے کہ بیرونی طاقتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان کی معاشی و اقتصادی حالت بہتر ہو ،اسی لیئے مسلسل پاکستان کے اندرونی و بیرونی معاملات میں دیگر بڑی ریاستوں کا دخل شامل حال رہا ہے اور ان کے ارادوں، منشوروں، پلاننگ کو قائم تکمیل تک پہنچانے کیلئے ہمارے ہی درمیاں بسنے والے غدار، منافق، سازشی عناصر وں نے عوام کے درمیان نا اتفاقیاں پیدا کرکے حالات بد سے بد تر پیدا کردیئے اور المیہ یہ کہ حالات کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کرتے چلے آرہے ہیں ، یہ وہ قوتیں ہیں جو دنیا کو اپنے تابع کیئے ہوئے ہیں ان ریاستوں میں تمام تر غیر مسلم ممالک شامل ہیں اسی لیئے یہ گروہ صرف اور صرف اپنے مفادات کے تحت مسلم ممالک میں اپنے ایجنٹوں کے جال مضبوطی کے ساتھ بچھائے جارہے ہیں اور ان ایجنٹوں کو مسلم ممالک کے ایوانوں، قانون دانوں، ایجنسیوں اور سربراہان مملکت کی صدارتوں کے عہدوں پر فائز کیئے جارہے ہیں تاکہ مسلم ممالک کو نہ صرف کمزور کیا جائے بلکہ ان کی قدرتی ذرائع پر اپنا قبضہ جمالیا جائے ۔سعودی عرب، عرب امارات جن میں کویت، اردن، شام، مصر، بحرین، عراق، دبئی، شارجہ اور دیگر عرب ریاست کی معدنی ذخائر ایک عرصہ سے امریکی اور یورپی کمپنیوں کے تابع چلی آرہی ہیں گویا قدرت نے عربوں کو قدرتی ذخیرہ دیا جبکہ امریکہ اور اس کے حواریوں نے قبضہ کیا یہی سوچ اور پلاننگ اب عراق، افغانستان، ایران اور پاکستان کی معدنی دولت کا ہتھیانے کیلئے پے در پے اپنی آلہ کار جن میں سیاستدان، بیوروکریٹس، ایجنسیز اور سیاسی و کرائم مافیہ کو داخل کیا تاکہ ان کے مقاصد آسانی سے حاصل ہوسکیں ، آج پاکستان ہر قدرتی معدنیات کی دولت سے سرفراز ہے مگر بد دیانتی اور ملک فروشی کے سبب ہر ادارہ میں کرپشن اور بد امنی پھیلی ہوئی ہے حتیٰ کہ تحفظ فراہم کرنے والے ادارے بھی سستے داموں فروخت ہوگئے ہیں ، پاکستان میں اگر توانائی کے شعبہ کو بہتر نیک نیتی کی بنیاد پر استوار کردیا جائے تو ہر شعبہ از خود ترقی کی طرف چل پڑے گا کیونکہ بغیر توانائی مشین کا پہیہ نہیں چلتا۔۔ توانائی نہ صرف ہماری صنعت کیلئے کارآمد ہے بلکہ یہ براہ راست ہماری زندگی کیلئے انتہائی سود مند بھی ہے۔ جیسے انسان کے جسم میں دل کی اہمیت ہے اسی طرح ہماری زندگی میں توانائی کی اہمیت ہے۔پاکستانی قوم کی غربت کا حل امن اور توانائی میں پوشیدہ ہے اگر تمام پاکستان میں امن و امان قائم ہوجائے اور ترقی کا عمل مستقل بنیادوں پر قائم رہے تو یقیناً، حقیقتاً، عملاً ہماری قوم کا ہر فرد ، ہر شہری شاد وآباد کے ساتھ خوش و خرم رہیگا اس کے لیئے سب سے پہلے تمام پاکستانی سیاسی جماعتوں کو اپنا رویہ اور طریقہ کار بدلنا ہوگا ، انہیں دہشتگردی، قانون شکنی، لاشوں کی سیاست، اقربہ پروری، لوٹ مار، دھوکا، فریب، جھوٹ، لالچ،منافقت سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے چھوڑنا ہوگا اور عہد وفا کرنا ہوگا کہ سیاست برائے خدمت کے نظریہ کو ابھارتے ہوئے عملی جامع پہناتے ہوئے اس ملک و قوم کے مستقبل کو بدل دینا ہے اور دنیا میں با عزت و با وقار ملک ابھارنا ہے ، تمام سیاستدانوں کو عوام بتادیں کہ حالت ملک کے اس قدر خراب نہیں کہ جتنے انھوں نے ملک جل کر خراب کیئے رکھے ہیں اور اپنی سیاست کو چمکانے کیلئے آئے روز ہنگامے، ہڑتال کا ڈھونگ رچایا جاتا ہے اور روز مزدوری کرنے والا فاقہ کشی پر اتر آتا ہے مارنے والا مسلم اور مرنے والا مسلم اب کسی کہیں گے غیر مسلم، یہی تو چاہتے ہیں غیر مسلم کہ پاکستانی آپس میں دست و گربیاں ہوکر برباد ہوجائیں اور ہم ان کے جذبات کو لیڈروں کے ذریعے ابھارتے رہیں ، کمی تو انسانوں کی ہو رہی ہے پیٹرول کے بجائے نا حق خون بہہ رہا ہے ، آج کا پاکستانی قومیت، لسانیت میں اس قدر اوندھا ہوچلا ہے کہ نہ اسے اللہ کے احکام کا ڈر ہے، نہ رسول اللہ کے فرمان کا احساس اور نہ انسانیت پر رحم ۔۔۔۔ یہ کیسا ماحول بن رہا ہے اور کس قدر انسان جل رہا ہے اور کب تک جلتا مرتا رہے کا پاکستان۔۔۔۔!!! یہ سوچنا اب حکمرانوں کا کام نہیں ، عوام کو خود سوچنا پڑیگا بصورت دیگر یہ حکمران و سیاستدانوں ڈرامے کھیل کر انہیں لاغر، اپاہج، مجبور و بے بس کرڈالیں گے اور تا عمر قرضوں میں باندھ کر ٹیکسوں میں جودھتے رہیں گے ، ہماری نسلیں گمراہ راہوں پر چل نکلیں گی اور ہماری زندگی بے مقصد رہ جائے گی!!! نہ فوج غیرت پکڑے گی اور نہ عدالت انصان کا ترازو بیلنس رکھے گا ۔۔ پاکستان اور پاکستانی قوم کیا ان لیڈروں کے ہاتھوں یونہی کھلونا بنتا رہے گا ۔۔۔اللہ ہی حافظ ہو اس ملک کا اور عوام کا!!!!!!!!!!!
جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی: 310 Articles with 246191 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.