بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتا ظلم اور کمزور معیشیت

بھارت اپنے آپ کو دنیا کا بڑا سیکولر ملک کہتا تھا لیکن آج اس کی حقیقت سب کے سامنے آ چکی ہے آج آر ایس ایس کے انتہا پسند غنڈے ملک میں اقلیتوں کو مارتے نظر آتے ہیں خاص طور پر مسلمانوں خلاف باقاعدہ ایک مہم چلائی جا رہی ہے جس میں لوگوں کو مسلمانوں کو مارنے پر اکسایا جاتا ہے سب کو معلوم ہے کہ آر ایس ایس کے پیچھے مودی حکومت کا ہاتھ ہے جب ایک انتہا پسند ملک کا وزیر اعظم بن جائے گا تو پھر اس سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہ سکتا اقلیت تو اقلیت وہاں کی اکثریت ہندو آ بادی بھی مودی کی پالیسیوں سے خوفزدہ ہے اس وقت سب سے زیادہ خطرہ مسلمانوں کو ہے وہاں بسنے والی اقلیتیں جن میں مسلمان،سکھ،عیسائی اور دلت ہیں وہ اس خط سے بھی خوفزدہ ہیں جس میں ان اقلیتوں کے علاوہ مسلمانوں کی نسل کشی کا بھی ذکر کیا گیا ہے اگر اس رحجان کو نہ روکا گیا تو آنے والے ماہ و سال بھارت کے لئے خطرناک ہو سکتے ہیں اگر حالات بگڑ گئے تو بھارت ٹکڑے ٹکڑے بھی ہو سکتا ہے کیونکہ بھارت میں پہلے ہی آ زادی کی تحریکیں پروان چڑھ رہی ہیں جن کو مزید تقویت ملے گی اور ملک میں خانہ جنگی جیسے حالات پیدا ہو جائیں گے اصل میں مودی سرکار کے آر ایس ایس کے کارندے بھارت کو خالصتاً ہندو ریاست بنانے چاہتے ہیں وہ کسی اور کا وجود وہاں برداشت نہیں کر رہے یہی وجہ ہے کہ آئے دن بھارت میں مسلمانوں ،سکھوں،عیساؤں اور دلتوں پر حملے کئے جاتے ہیں اور انہیں قتل بھی کر دیا جاتا ہے یقناً یہ ایک منصوبہ بندی کے تحت ہی ہو رہا ہے اس کا نوٹس اقوام متحدہ اور امریکہ کو بھی لینا چاہیئے لیکن ان کی طرف سے ابھی تک خاموشی دیکھنے کو مل رہی ہے کیا اقلیتوں کا خون اتنا سستا ہے کہ کسی بیرونی طاقت کو اس کی پرواہ تک نہیں ہے اور مودی حکومت خود اس نسل کشی کی ہوا کو پروان چڑھا رہی ہے اور لگتا تو یوں ہی ہے کہ جیسے یہ سب مودی حکومت کی اپنی پالیسی ہو کیونکہ وہاں پر الاعلان یہ کہا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کی نسل کشی کی جائے گی اور جو لوگ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی نسل کشی کا ارادہ رکھتے ہیں یہ ملک میں مزید اجتماعات کا بھی ارادہ رکھتے ہیں اگر ان کو نہ روکا گیا تو مودی کے لئے بھی مشکلات پیدا ہو جائیں گی کیونکہ اگر ملک میں نسل کشی کی گئی تو باقاعدہ بھارت میں خانہ جنگی شروع ہو جائے گی جو بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے ہی ختم ہو گی مودی حکومت کو ایسے افراد اور تنظیموں پر پابندی لگانی چاہیئے تا کہ مسلمان اور اقلیت ان کے ظلم و ستم سے محفوظ رہ سکیں ۔

جب سے مودی حکومت آئی ہے ملک میں سکون نہیں ہے ہندو بھی مودی کی پالیسیوں سے ناخوش ہیں کیونکہ مودی جب 2014ور 2019 کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے ووٹ لے کر برسراقتدار آیا تو وہاں کے باسیوں کو لگتا تھا کہ اب بھارت میں تبدیلی آ ئے گی اور ملک ترقی کرے گا لیکن ان کی امیدیں اب دم توڑ چکی ہیں کیونکہ مودی کی پالیسیاں یا اصلاحات ناکام ہو چکے ہیں اور پھر جو کسر باقی رہ گئی تھی وہ کرانا نے نکال دی بھارت کی شرح نمو سست روی کا شکار ہے بھارت کے پاس اتنے پیسے نہیں جتنے اس کے اخراجات ہیں 2025تک مودی حکومت نے مجموعی قومی پیداوار کا جی ڈی پی پچاس کھرب ڈالر کی معیشت قائم کرنے کا تھا جو اب ایک خواب بن کر رہ گیا ہے ماہرین کا خیال تھا کہ اگر حالات ایسے ہی چلتے رہے تو وہ 26کھرب ڈالر ز کا ہدف پورا کر لیں گے لیکن اب کویڈ کی وجہ سے حالات مزید خراب ہوئے ہیں جس کی وجہ سے انہیں اپنا ہدف پورا کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے ملک میں پٹرولیم کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے مہنگائی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ملک کی معیشت پر بھی برے اثرات پڑے ہیں ۔مودی حکومت میں ملکی مجموعی پیداوار میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے جب کہ افراط زر بہت زیادہ ہو ا ہے مودی حکومت کے دور میں بیرونی سرمایہ کاری میں بھی کمی آئی ہے جس کی وجہ سے وہاں بے روز گاری اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے ایک رپورٹ کے مطابق رواں برس انڈیا میں ڈھائی کروڑ افراد بے روز گار ہوئے ہیں اور اس سال ساڑے سات کروڑ افراد مزید خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں بے روز گاری کا سلسلہ ابھی تک رکا نہیں بلکہ اس میں مزید اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے اسی طرح پچھلی ایک دھائی سے بھارت کی براآمدات تین سو ارب ڈالر سے نہیں بڑھ سکیں ہیں اس سے آپ کو بخوبی اندازہ ہو گیا ہو گا کہ اس وقت بھارت مشکل دور سے گزر رہا ہے مودی حکومت انتہا پسندی کو ہوا دینے کی بجائے ملک کی معیشیت اور وہاں بسنے والوں کی مشکلات کے بارے میں سوچے تا کہ ایک عام آدمی کی زندگی بھی بدلی جا سکے غربت میں انتہا پسندی بھارت کے لئے مزید مشکلات کھڑی کرے گی اس لئے اقلیتوں کے تحفظ کے لئے بل پاس کیا جائے تا کہ کوئی بھی انتہا پسند ان اقلیتوں کے حقوق پر ڈاکہ نہ ڈال سکے اور ان کی جان و مال کی حفاظت ہو سکے اور ان انتہا پسندوں کو بھی سخت سے سخت سزائیں دی جائیں جو اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کی نسل کشی کی بات کرتے ہیں ۔

 

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1846234 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More