گرمیوں میں دو مہینے سورج ڈوبتا نہیں اور سردیوں میں پورا مہینہ سورج نکلتا ہی نہیں، دنیا کے 5 ایسے حیرت انگیز مقامات جہاں سورج کئی کئی دن تک غروب نہیں ہوتا

image
 
خوش قسمتی سے پاکستان کا شمار دنیا کے ان حصوں میں ہوتا ہے جہاں پر سال میں چار موسم اپنی پوری رونقوں کے ساتھ آتے ہیں۔ اس سر زمین پر سورج اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ دن بھر چمکتا ہے اور اس کے بعد چندا ماموں کے لیے جگہ چھوڑ کر غروب ہو جاتا ہے تاکہ چاند تارے بھی آسمان پر چمک کر ہیرے موتیوں کی طرح اس کو سجا سکیں- مگر اس دنیا کے کچھ حصے ایسے بھی ہیں جن کو یہ نعمتیں حاصل نہیں ہیں اور اگر وہاں سورج نکلتا ہے تو ڈوبنا بھول جاتا ہے اور اگر ڈوب جاتا ہے تو اس کے طلوع ہونے کے انتظار میں مہینوں کی رات ان حصوں پر طاری ہو جاتی ہےایسے ہی کچھ حصوں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائیں گے-
 
1: ناروے
ناروے کو آدھے سورج کی سرزمین کہا جاتا ہے یہ ملک آرکٹک سرکل کے اندر آتا ہے ۔ ناروے مین سولباد نامی ایک جگہ ایسی بھی ہے جہاں مئی جون اور جولائی کے درمیان کے 76 دن مستقل طور پر سورج چمکتا رہتا ہے۔ اس علاقے میں سورج ایک پل کے لیے بھی غروب نہیں ہوتا ہے اس وجہ سے لوگ دن رات کا فیصلہ اپنی گھڑیوں کے مطابق کرتے ہیں۔ دنیا بھر کے سیاح ان دنوں میں اس جگہ آتے ہیں اور سورج کے 24 گھنٹے چمکنے کا نظارہ دیکھتے ہیں-
image
 
2:کینیڈا
کینیڈا کے شمال مغربی حصے میں نیووک نامی ایک چھوٹا سا شہر موجود ہے ۔ جہاں پر گرمی کے موسم میں پورے پچاس دن تک دن کا ہی سماں ہوتا ہے کیوں کہ اس شہر میں سورج پورے پچاس دن تک نہیں ڈوبتا ہے جس وجہ سے اس علاقے میں خاص طور پر شکار ، مچھلیاں پکڑنے اور دیگر ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ سیاح زیادہ سے زیادہ ان علاقوں میں آئيں اس کے علاوہ اس علاقے کی ایک اور خصوصیت یہاں کی سردی کے موسم میں دسمبر میں ہونے والی 30 دن کی طویل رات بھی ہے جہاں پر پورے ایک مہینے سورج طلوع بھی نہیں ہوتا ہے-
image
 
3: آئس لینڈ
یہ ملک برطانیہ کے بعد دنیا کے سب سے بڑے جزیرہ نما ملک ہے جو کہ خوبصورت مناظر کے باعث دنیا بھر کے سیاحوں کی جنت قرار دیا جاتا ہے۔ یہاں پر خوبصورت لینڈ اسکیپ، آبشاریں اس کی خوبصورتی میں اضافہ کر دیتی ہیں مگر جون کا مہینہ اس ملک کے لیے اس حوالے سے بھی بہت اہم ہوتا ہے کہ اس پورے مہینے میں اس ملک میں سورج دن رات اپنی پوری تمازت کے ساتھ چمکتا رہتا ہے-
image
 
4: الاسکا
الاسکا کا ایک چھوٹا سا قصبہ ہے جو کہ اس کے شمال میں واقع ہے اس اعتبار سے دنیا بھر کے لوگوں کی توجہ کا مرکز سال میں دو بار بن جاتا ہے جبکہ مئی سے جولائی کے دوران گرمی کے موسم میں یہاں پر ایک پل کے لیے بھی سورج غروب نہیں ہوتا ہے اور مستقل دن کا سمان ہوتا ہے- جب کہ نومبر کے آغاز کے ساتھ ہی اس علاقے کی پولر نائٹ کا آغاز ہوجاتا ہے جو کہ 60 دن طویل ہوتی ہے اور دو مہینوں تک یہاں پر سورج کی ایک کرن بھی داخل نہیں ہوتی ہے اور یہ علاقہ تاریکی میں ڈوبا رہتا ہے-
image
 
5: فن لینڈ
چھوٹے چھوٹے سیکڑوں جزیروں پر مشتمل یہ ملک اس حوالے سے کافی مشہور ہے کہ یہاں پر گرمیوں کے موسم میں پورے 73 دن تک صرف دن ہوتا ہے یہاں پر سورج کے غروب نہ ہونے کے سبب رات نہیں ہوتی ہے- اس دوران یہاں پر سیاح اور رہائشی مختلف قسم کی تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں اور دنیا بھر کے سائنسدان قدرت کے اس معجزے کے حوالے سے تحقیق کرنے اس ملک میں جمع ہوتے ہیں-
image
YOU MAY ALSO LIKE: