میرا باپ

امام کائنات ﷺ نے فرمایا!
باپ جنت کے دروازوں میں بیچ کا دروازہ ہے اگر تو چاہے تو اس دروازے کی حفاظت کر یا اس کو ضائع کردے,
بہت اداس تنہا لمحوں میں جو بن پکارے دکھ بانٹنے آ جاۓ وہ باپ ہوتا ہے,
باپ اک چھت کی مانند ہوتا ہے ,باپ خوشی کی وہ چادر ہے جو غم کی کسی بارش کو, کسی طوفان کو اپنی اولاد پر برسنے نہیں دیتا, جس طرح اک چھت گھر کے مکین کو موسم کے سرد گرم ماحول سے محفوظ رکھتی ہے۔
باپ سائبان شفقت ہے , ایک ذمہ دار انسان ,جو اپنی خون پسینے کی محنت سے گھر چلاتا ہے,
والد ایک مقدس محافظ جو ساری زندگی خاندان کی حفاظت کرتا ہے۔ والد کے آنسو اولاد کے دکھ سے نہ گریں ورنہ اللہ جنت سے گرا دے گا۔دوران حیات باپ کا ادب و احترام کرنا, محبت کرنا اولاد پر لازم ہے
امام کائنات حضرت محمد ﷺ نے فرمایا، جو اپنے والد کی عزت نہیں کرتا وہ میرا امتی نہیں ہو سکتا۔
والد جنت کا دروازہ ہے لیکن اس کے بارے میں کم لکھا اور بتایا جاتا ہے۔
تاریخ اسلامی میں تعلیمات کا ذکر ہوتا ہے تب بھی زیادہ والدہ کی خدمت پر زور دیا جاتا ہے ,
جبکہ قرآن پاک کی آیات کا مفہوم ہے کہ ﷲ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرو، اگر ان دونوں میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائے تو ان کو اُف تک نہ کہو اور نہ ان کو جھڑکو، بل کہ ان سے نرمی سے بات کرو اور اپنے بازوں کو نرمی اور عاجزی سے ان کے سامنے پھیلا کے رکھو اور ان کے لیے دعا کرو۔
اللہ کی اشرف انسانیت میں باپ عظیم محافظ ہے, جو ساری زندگی اپنے خاندان ؤ اولاد کا سب سے بڑا خیر خواہ اور سچا دوست ہے، اہل علم ہی بتا سکتے ہیں کہ اس کی تکریم کے بارے میں کم لکھا جانا اور رتبے میں اسے کم سمجھا جانا کیوں ہے؟؟
ماں کے لیے تو سبھی دعا کرتے ہیں ,ماں کا پیار تو سب کو نظر آتا ہے کہ وہ عظیم ترین ہستی ہے، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ والد کا رتبہ اور خدمات کم ہیں اور اسے نظر انداز کر دینا چاہیے۔ماں کی طرح باپ کو بھی اپنی اولاد سے پیار ہوتا ہے۔
شاعر امجد صاحب کہتے ہیں کہ

محبت ٹھیک ہے پر باپ کی تُم
فقط بیٹی نہیں دستار بھی ہو

اور میں کہتا ہوں کہ

دوستی ٹھیک ہے پر سنو تم
فقط بیٹا نہیں باپ کا مان ہو
تیری زندگی ہے مرضی تیری پر
فقط بیٹا نہیں باپ کی شان ہو
تیری پہچان ٹھیک ہے پر سنو تم
فقط بیٹا نہیں باپ کی پہچان ہو

والد کی خدمت و احترام سے دنیا و آخرت میں کامیابی ہے۔والد اللہ تعالیٰ کی عظیم و اشرف نعمت ,سچے جذبے اور صادق رشتے کا نام ہے، جس کا کوئی نعم البدل کائنات میں نہیں۔ باپ کی عظمت و مقام سے کوئی بھی انسان، دین، مذہب، قوم ,دانشمند, مفکر, عالم اور فرقہ انکار نہیں کر سکتا۔باپ کا رشتہ ہر غرض, بناوٹ ,لالچ, مفاد, خود غرضی اور ہر طرح کے تقاضے سے پاک ہوتا ہے۔
ایک موقعہ پر ایک صحابی رسول ﷺ
آ کر امام کائنات ﷺ کی خدمت میں شکایت کرنے لگے کہ میرے والد میرے مال سے خرچ کرنا چاہتے ہیں ایسے موقع پر میں کیا کروں؟
آپﷺ نے جواب دیا تو
اور تیرا مال تیرے والد ہی کے لیے ہے ،
‏باپ کے جانے کے بعد یہ حقیقت کھلتی ہے کہ زندگی میں والد کی خدمت نہ کر سکنے سے بڑی کوئی حسرت نہیں ہوتی۔
‏نسبت صرف باپ سے
رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ جس شخص نے جانتے بوجھتے اپنے آپ کو اپنے باپ کے علاوہ کسی اور کی طرف منسوب کیا تو ایسے شخص پر جنت حرام ہے ۔‘‘ (متفق علیہ ۔مشکوٰۃ المصابیح 3314)
باپ کا حکم مانوں تاکہ خوشحال ہو سکو،
اور باپ کی سختی برداشت کرو تاکہ با کمال ہو سکو ۔
‏"اسلام کا سخت دشمن ایک جاہل مسلمان ہے ،جو اپنی لاعلمی کا جنونی بن جاتا ہے اور اپنے عمل سے سچے اسلام کی شبیہہ بگاڑ دیتا ہے ، اور دنیا کو یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ یہ اسلام ہے ۔"لہذا ایسا رویہ اور اختیار مت کریں جسکی وجہ سے ماں یا باپ کی عزت ؤ احترام میں فرق آۓ, ‏
‏خوبصورتی کا تعلق نظر سے کم اور دل سے زیادہ ہوتا ہے..!!
‏نرم دل لوگوں کا دل نہ دکھایا کرو اپکی ذرا سی بات بھی انہیں پل بھر رلاتی ہے تو سمجھ ‏لو آپکی دنیا و آخرت تباہ ہو جاتی ہے, لہذا نرم دل دو انسان جنکا مقام اللہ کی مخلوق میں حقوق کے اعتبار سے پہلہ ہے انکی قدر کریں,
‏‎
 

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 876 Articles with 472186 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More