ایف اے ٹی ایف کے سہولت کار؟

ہماراملک ایف اے ٹی ایف (فنانشل ایکشن ٹاسک فورس )کی گرے لسٹ میں ہے حکومت کاالزام ہے کہ بھارت نے ہماری خلاف غلط رپورٹیں دے کرسازش کی جس کی وجہ سے ہم ان پابندیوں کاشکارہوئے ہیں بھارت ہماراازلی دشمن ہے کوئی بعیدنہیں کہ اس نے ہمارے خلاف یہ رپورٹس عالمی طاقتوں کوفراہم کی ہوں مگراس کے ساتھ ساتھ ہمیں دیکھناہوگا کہ ہمارے ملک سے بھارت یاایف اے ٹی ایف کویہ سہولت کاری کس نے دی ؟وہ کون سی تنظیمیں اورافرادتھے جنھوں نے ہماراہمدرداورسہارہ بن کریہ ،،کارخیر،،سرانجام دیاہے ،

پرویزمشرف کے آمرانہ دورسے جوکھیل شروع ہواتھا وہ تاحال جاری ہے امریکہ اوریورپی ممالک سے متعدداین جی اوزاپنے مذموم ایجنڈوں کے ساتھ نمودارہوئیں کچھ اپنامشن مکمل کرکے واپس روانہ ہوگئیں جبکہ کچھ بدستوراپنے مشن میں مصروف ہیں ،ان غیرسرکاری تنظیموں کاایک ہی طریقہ ہے کہ خوبصورت نعرے کے ساتھ وہ میدان میں آتی ہیں چندلوگوں کوخریدتی ہیں اورپھرآہستہ آہستہ اپنے مذموم ایجنڈے کی تکمیل کے لیے لوگوں کی ذہن سازی کرتی ہیں جب زمین ہموارہوجاتی ہے توپھریہ وارکرتی ہیں تب پتہ چلتاہے کہ ہمارے ساتھ ہاتھ ہوگیاہے ۔

پیس اینڈایجوکیشن کمیشن نامی تنظیم بھی اپنے مذموم ایجنڈے کے ساتھ ملک پاکستان میں آئی دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کی آڑمیں انہوں نے پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف بیانیے بنانے کی مہم شروع کی ظاہرہے کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے حوالے سے عالمی طاقتوں کے دباؤکاشکارتھی اس لیے اس تنظیم نے موقع کافائدہ اٹھاتے ہوئے چندنچلے درجے کے علماء کواپنے ساتھ ملایا پہلے مرحلے میں اس تنظیم نے تین کروڑروپے پاکستان منتقل کیے اس رقم کاآڈٹ میں کہیں بھی ذکرنہیں ۔یہ نہیں معلوم کہ پہلے مرحلے میں یہ رقم کہاں استعمال کی گئی اورکن لوگوں کواس سے خریداگیا اس وقت فارن فنڈنگ کی بات ہورہی ہے تواگراین جی اوکوملنے والے فارن فنڈنگ کامکمل آڈٹ کیاجائے تونہایت خوفناک حقائق سامنے آئیں گے ۔

یہ تنظیم سی آئی اے کے ادارے "انٹرنیشنل سینٹر فار ریلیجن اینڈ ڈپلومیسی " یعنی ICRD اورامریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کرکام کرتی ہے پیس اینڈایجوکیشن کے سربراہ ڈاکٹراظہرحسین نامی شخص ہیں جوامریکی شہری ہیں کبھی کبھارپاکستان آتے ہیں اورنئے ٹارگٹ بتاکرواپس چلے جاتے ہیں جبکہ آئی سی آرڈی کے موجودہ سربراہ James Pattonہیں جبکہ یہ تنظیم سابق امریکی فوجی افسرDouglas Johnstonبنائی تھی ،دراصل یہ تنظیم امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے منصوبوں کوپایہ تکمیل تک پہنچاتی ہے پاکستان جیسے ممالک ایسے تنظیموں کے لیے بہترین چراگاہ ہیں جہاں انہیں ہرقسم کامال مویشی مل جاتاہے ۔

جن ممالک سے یہ تنظیمیں واردہوئی ہیں وہاں این جی اوزکے دفاترعوام کے لیے کھلے ہوتے ہیں ان کاساراایجنڈہ اوروسائل عوام کے سامنے ہوتے ہیں مگریہاں الٹی گنگابہتی ہے یہاں یہ خفیہ طریقے سے کام کیاجاتاہے جہاں ضرورت ہوئی ہے وہاں تنظیم کی چندسرگرمیوں سے میڈیاکوتوآگاہ کیاجاتاہے مگراصل ایجنڈے کی بابت کسی کوبھنک بھی نہیں پڑنے دی جاتی اس حوالے سے جب اس تنظیم کے ڈائریکٹرغلام مرتضی سے پوچھاگیاکہ آپ کادعوی ہے کہ علماء کوساتھ ملاکرآپ نے مختلف پروجیکٹ کیے ہیں توان علماء کے ناموں کی لسٹ دیں گے تووہ آئیں بائیں شائیں کرنے لگے ۔اورجولوگ ان کے ساتھ کام کرتے ہیں ان میں بھی یہ ہمت نہیں کہ وہ کھل کرقوم کوبتاسکیں کہ انہوں نے کون سے کارہائے نمایاں سرانجام دیے ہیں ۔

پیس اینڈایجوکیشن کمیشن نے دہشت گردی کے خلاف بیانیے اورمدارس کے نصاب کے حوالے سے سب سے پہلے اتحادتنظیمات مدارس دینیہ کے ساتھ معاہدہ کیا مگرجلدہی پتہ چلاکہ مذکورہ تنظیم اس آڑمیں اپنامذموم ایجنڈہ بڑھارہی ہے تواتحادتنظیمات مدارس دینیہ کے قائدین اس سے الگ ہوگئے بلکہ ماضی میں وفاق المدارس کے سربراہ شیخ سلیم اﷲ خانؒ نے اس حوالے سے ایک سخت خط بھی تحریرکیا اس کے بعد اس تنظیم نے چندنچلے درجے کے مولویوں کولالچ دے کراپناہمنوابنایااگرچہ ان مولویوں کی اپنے اپنے مسالک میں کوئی وقعت نہیں تھی مگران مولویوں کی وجہ سے اس تنظیم کومدارس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کاموقع ملاانہوں نے ان چھوٹے مولویوں کی ایماء پرمساجدومدارس میں متعددپروگرامات کیے ،اسلام آبادکے سرکاری مساجدکے چندمولوی بھی اس ،،گناہ ،،میں شامل ہوئے ۔جامعۃ الکوثرکے فاضل ایک بچے سے امن کے لیکچردیئے گئے اوربڑے بڑے شیوخ الحدیث واہ واہ کہہ کرجھومتے رہے اگرچہ بعدمیں وہ بچہ امریکہ فرارہوگیا۔

ان ورکشاپس اورسیمینارزکے بعد پیس اینڈایجوکیشن کمیشن نے دوقسم کی رپورٹس تیارکیں ایک رپورٹس وہ تھیں جوانہوں نے یہاں کی حکومت کوبھیجیں اوردوسری رپورٹس وہ تھیں جو امریکہ بھیجی گئیں جن میں مساجدومدارس اورمذہبی وجہادی تنظیموں کوکنٹرول کرنے کی خوفناک سفارشات تھیں نصاب تعلیم کی تبدیلی کے حوالے سے گمراہ کن تجاویزتھیں امریکی حکومت نے یہ سفارشات ایف اے ٹی ایف کے حوالے کیں اورایف اے ٹی ایف نے وہ سفارشات اٹھاکرحکومت پاکستان کوتھمادیں کہ اس پر قانون سازی کریں یہ ان ہی سفارشات کانتیجہ ہے کہ مساجدومدارس کوکنٹرول کرنے کے لیے قف املاک ایکٹ بنایامنی لانڈرنگ کے نام پرمذہبی و جہادی تنظیموں کوپابندسلاسل کیاگیااورمزیداقدامات جاری ہیں۔

پیس اینڈایجوکیشن کمیشن سمیت دیگر غیرملکی تنظیمیں ہیں جوایف اے ٹی ایف اے اورسی آئی اے ودیگرعالمی اداروں کی سہولت کاربلکہ جاسوس ہیں جوبدستوراپنے مذموم مشن پرگامزن ہیں سابق حکومت کے دورمیں وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ان این جی اوزکولگام ڈالنے کی کوشش کی مگرموجودہ حکومت کے دورمیں انہیں کھل کھیلنے کاموقع ملاہے کوئی روک ٹوک نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ یہ غیرسرکاری تنظیمیں بغیرکسی رکاوٹ کے سرکاری اداروں اورسرکاری ملازمین کے ساتھ مل کرپروگرامات کررہی ہے اس حوالے سے گزشتہ تین سال میں اسلامی نظریاتی کونسل کی آڑمیں متعددپروگرامات کیے گئے اوراسلام آبادکے سرکاری مساجدکے چندخطباء کی خدمات بھی حاصل کی گئیں اوراس کے عوض انہیں معمولی رقم بھی دی گئی مگرحکومت کی طرف سے اس حوالے سے کوئی نوٹس نہیں لیاگیا کہ سرکاری ملازم اورسرکاری ادارے کس طرح امریکہ کے خفیہ ادارے کے لیے براہ راست کام کررہے ہیں ؟

ادارہ امن و تعلیم کی طرف سے یہ جھانسہ دیاجارہاہے کہ ہم نیشنل ایکشن پلان کے تحت ساری سرگرمیاں کررہے ہیں حالانکہ ان کی سرگرمیوں کاتعلق کسی طورپربھی اس پلان سے تعلق نہیں نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمدکے لیے پاک فوج ،سرکاری ادارے اورریاست اپنی ذمے داریاں پوری کررہے ہیں

وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ میں کسی سے بلیک میل نہیں ہوں گا مگرحکومت قوم کوبتاناپسندکرے گی کہ جس طرح ہم آئی ایم ایف ،ورلڈبنک کے دباؤپرآئے روزبجلی ،گیس اورپٹرورل کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہیں ؟ہم ان عالمی مالیاتی اداروں سے بلیک میل ہوکرعوام پرمہنگائی کی چکی میں پیس رہے ہیں جس طرح ہم ان عالمی ساہوکاروں کے دباؤ پر عوام کوریلیف دینے سے قاصرہیں اسی طرح ہم ان غیرملکی این جی اوزکی منفی رپورٹس کی بنیادپربھی عالمی قاقتوں سے بلیک میل ہیں کبھی ہم مساجدومدارس کے خلاف قانون سازی کرتے ہیں توکبھی اقلیتوں کے حقوق کے نام پرقادیانیوں کوریلیف دینے کی کوشش کرتے ہیں ۔

یہ غیرملکی تنظیمیں کبھی سول سوسائٹی کے نام پرریاست اورپاک فوج کے خلاف مہم چلاتی ہیں توکبھی قوم پرستوں کے ساتھ کھڑے ہوکرملکی اداروں کوبدنام کرنے کے لیے ان کی مددکرتی ہیں یہ ان ہی غیرملکی تنظیموں کاشاخسانہ ہے کہ ہمارے ملک میں اسرائیل کے حوالے سے مہم چلائی جاتی ہے توکبھی ناموس رسالت قانون ختم کرنے اورتوہین رسالت کے ملزمان کی رہائی کے لیے ٹرینڈچلائے جاتے ہیں ہمیں بیدارہوناہوگااورعالمی طاقتوں کے چنگل سے نکلنے کے لیے پہلے ان سنپولیوں سے نجات حاصل کرناہوگی ۔

 

Umer Farooq
About the Author: Umer Farooq Read More Articles by Umer Farooq: 129 Articles with 81836 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.