پاکستان میں کرونا دیگر ممالک کی نسبت دو ہفتے میں کافی تیزی سے پھیلا ۔۔۔لیکن
ایک خاص قسم کا ٹولہ ہے جو ہر گھر میں موجود ہے اور وہ اس بات سے انکار ہی
کرتا ہے کہ کرونا کا کوئی وجود بھی ہے۔۔۔اس جنگ میں نقصان دونوں کا ہی ہوتا
ہے۔۔۔کیونکہ جو نہیں مانتا وہ کسی بھی قسم کی احتیاط سے دور ہوتا ہے اور جو
مانتا ہے وہ حد سے زیادہ حساس ہوجاتا ہے۔۔۔ان دونوں کو ایک دوسرے کی یہ جنگ
ہرا دیتی ہے۔۔۔
کرونا کو نا ماننے والوں کے جوابات سنیں جب انہیں احتیاط کے حوالے سے کہا
جائے
میل ملاپ
ہمارے ایک جاننے والے روزانہ دوستوں کی بیٹھک لگاتے ہیں۔۔۔تین سے چار دوست
ایک چھوٹے سے کمرے میں بیٹھ کر خوب ہنسی مذاق اور تالیاں مار مار کر باتیں
کرتے ہیں۔۔۔یہ تین سے چار لوگ مختلف گھروں سے آتے ہیں اور ان کا معمول کیا
ہے اس کے گواہ وہ خود ہی ہوتے ہیں۔۔۔ان کے گھر میں اگر چار سے پانچ لوگ بھی
ہیں اور کسی ایک کو بھی کرونا ہوا تو وہ اپنے گھر سے لا کر اس محفل میں
منتقل کر سکتا ہے۔۔۔لیکن کرونا کو نا ماننے والے ان صاحب کا کہنا ہے کہ
ابھی ایسا کچھ ہوا؟ اگر کرونا ہوتا تو اتنے دن میں کبھی تو ملتا۔۔۔باہر بھی
تو نکلنا پڑتا ہی ہے تو پھر گھر بلانے میں کیا مضائقہ ہے۔۔۔باقی اﷲ مالک ہے
|