ارطغرل کا سحر طاری بھی ہے اور جاری بھی

ہم نے کتابوں میں باربارخلافت عثمانیہ کے بارے میں پڑھاہے۔خلافت راشدہ،خلافت امویہ، خلاف عباسیہ اورخلاف عثمانیہ ہمیں ہمارے تابناک ماضی کی یاددلاتی ہیں۔اسلامی تاریخ کے یہ زریں باب ہمیں ایسی ریاستوں کی سیرکرواتے ہیں،جہاں قدم قدم پر اسلام کے لئے مرمٹنے والے اﷲ کے پراسراربندے ہمارے ساتھ ہوتے ہیں۔ہم دیکھتے ہیں کہ اﷲ کی زمین پر اﷲ کانظام نافذکرنے والے کس قدرجوش وجذبے سے باطل کواپنے پاؤں تلے روندڈالتے ہیں اوردنیاکے طول وعرض میں اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑدیتے ہیں۔ کتابوں میں اسلامی تاریخ پڑھنے سے عظیم خلافت سے متعلق تھوڑابہت شعورپہلے ہی پیداہواتھا۔ہم نے بارہاخوابوں میں ایسی عظیم ریاستوں کی سیرکی ہے ،جہاں ہم نے دھرتی کوخوشحال دیکھاتھااورہرسوامن وامان تھا۔پھرجب ہم نے ایکسویں صدی کے ترقی یافتہ دورمیں آنکھ کھولی اوربچشم سرموجودہ دورمیں مسلمان ریاستوں کامشاہدہ کیا،تومعلوم ہواکہ مسلمان تاریخ کے چوراہے پرنشان عبرت کیوں بنے ہوئے ہیں۔
 
یہ تمام واقعات ہمارے شعورمیں ایک ندی کی طرح بہتے چلے جاتے تھے۔کتابوں سے خلافت کی دنیامیں سیرکرنے اورروئے زمین پر بنی اس جنت نظیروادیوں سے اس قدرمحظوظ نہیں ہوسکتے تھے، جتناڈرامہ ارطغرل سے ہوئے۔

ایک دوست کی تحریک پر ہم نے ڈرامے کی پہلی قسط دیکھی ۔اسکے بعدہمیں احساس ہواکہ ہم دھیرے دھیرے ہم ارطغرل کے سحرمیں گرفتارہوتے جارہے ہیں۔ہم نے قبل ازیں بہت فلمیں اورڈرامے دیکھے ہیں، مگران میں ایساکوئی سحرنہیں تھاجودیکھنے والے کے دل ودماغ کومسحورکرلیں۔ میڈیاہمیں ایسی چیزیں دکھاتاہے جوہمارے مذہب، تہذیب اورروایات کے خلاف پروپیگنڈے کاکام کرتی ہیں۔ مگر دوسری طرف ترکی ڈرامہ ارطغرل (ارطغل)ہرلحاظ سے ایک معیاری تخلیق ہے۔جس کی سب سے بڑی انفرادیت مذہبی پہلو ہے۔ قدم قدم پر اﷲ اوررسول ﷺ کی پیروی کادرس ہے۔ مسلمانوں کے اندرعمل کاجذبہ پیداکرتاہے اوریہ درس دیتاہے کہ ہمارے اسلاف نے دین اسلام کی سربلندی کے لئے کیسی کیسی قربانیاں دیں اورانہی قربانیوں کے بل بوتے پرانہوں نے ایک بہت بڑی اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی۔ ارطغرل اورانکے جان نثارساتھی جب بھی دشمن کاسامناکرتے ہیں تووہ اﷲ کانام لیکران کے اوپرٹوٹ پڑتے ہیں۔ پھرکوئی بھی باطل قوت انکے سامنے ٹہرنہیں سکتی۔ڈرامے کی ایک انفرادیت یہ بھی ہے کہ کہیں بھی کوئی غیراخلاقی منظرنہیں دکھایاجاتااورنہ ہی کوئی بیہودہ قسم کی گفتگوہوتی ہے۔یہاں تک کہ ڈرامے میں موجود غیرمسلم قوموں کے اندربھی کوئی غیراخلاقی منظرنہیں دکھایاگیاہے اورنہ ہی کسی قسم کے بیہودہ مکالمے پیش کئے گئے ہیں،جس نے ڈرامے کی خوبصورتی کومتاثرکیاہو۔ہرنیاآنے والاواقعہ اسلامی تاریخ کاایسامنظرپیش کرتاہے جومسلمانوں کے اندرایمان کی طاقت پیداکرتاہے۔ہماری روایات ،جن کاآج ہمیں بھی پتانہیں ہے، ہمارے سامنے پیش کئے جاتے ہیں۔ مثلاًایک چھوٹاساواقعہ ہماری روایات کی کس قدرخوبصورت عکاسی کرتاہے کہ جب قائی قبیلے میں عیسائیوں کاجاسوس ایک مہمان کے روپ میں داخل ہوتاہے اوروہ اپنی شیطانی چالوں سے مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کاکوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ قبیلے کے عام لوگوں کومعلوم ہوتاہے کہ یہ شخص کس قدرزہریلاہے ۔یہاں تک کہ سردارکے بیٹوں کوبھی انکے گھناونے عزائم کی خبرہوتی ہے ۔جب وہ سردارکے سامنے انکی شکایت کرتے ہیں تواس موقع پرسردارکی حکمت اوردانشمندی قابل غورہے،جب وہ کہتاہے ۔ـ" مجھے اسکی تمام چالوں کاعلم ہے اوراسکی اسلام دشمنی کی بھی خبرہے لیکن ہماری روایات اورہمارے اقدارہمیں یہ اجازت نہیں دیتے کہ اپنے مہمان پرہاتھ اٹھائے ، وہ جب تک ہمارے قبیلے میں ہے، ہم اسکی حفاظت کریں گے اوراسکاپوراپوراخیال رکھیں گے" ۔ یہی وہ طرزعمل ہے، جس نے مسلمانوں کے سامنے باطل کی بڑی سی بڑی طاقتوں کو راکھ کے ڈھیرمیں تبدیل کردیا۔یہی وہ درس ہے، جس نے مسلمانوں کو اقوام عالم میں شناخت دی ۔ہمارے بچوں کے لئے جدیدتعلیم کے ساتھ ساتھ اسلامی تاریخ پڑھنابہت ضروری ہے۔ڈرامہ ارطغل ہی اسلامی تاریخ کاعظیم شاہکارہے،جس میں ہم اپنے دوست اوردشمنوں کی پہچان کرسکتے ہیں ۔ڈرامہ دیکھنے کے بعدمیں بچوں کی زبان سے اکثرسنتارہتاہوں کہ منگول اورصلیبی ہمارے دشمن تھے۔ اس سے پہلے شایدہی ہمارے بچے منگول اورعیسائیوں کے بارے میں جانتے تھے۔پس ڈرامہ ارطغرل کاسحرایساطاری ہواکہ ہم نے ڈرامہ تسلسل کے ساتھ دیکھناشروع کیا۔سیاست کے داؤپیچ سے شناسائی حاصل ہوئی اورمسلمانوں کے خلاف کافروں کی سازشوں کابھی علم ہوا۔یہ یقین بھی ہواکہ جوسازشیں ہمارے اسلاف کے خلاف بنائیں گئیں ، آج بھی مسلمان انہی سازشوں کی زدمیں ہیں ۔اسلام کو غالب کرنے اورمسلمانوں کی اسلامی ریاست قائم کے لئے وہی جذبہ آج بھی چاہئے جوارطغرل اورانکی نسلوں میں موجودتھا۔بقول اقبال
ٓ آج بھی ہوجوابراہیمؑ کاایمان پیدا آگ کرسکتی ہے اندازگلستان پیدا
 

MP Khan
About the Author: MP Khan Read More Articles by MP Khan: 107 Articles with 108813 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.