دعا

اس سے قبل میں نے اپنے آرٹیکل میں دعا کا ذکر کیا تھا میں چاہتا ہوں تھوڑا تفصیل سے بات کروں۔۔۔ ہمارے پیارے نبی صلیٰ الله علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ۔۔دعا عبادت کا مغز ہے۔۔۔ترمذی شریف میں ہے کہ حضرت عمر رضی الله فرماتے ہیں کہ یقیناً دعا زمین وآسمان کہ درمیان لٹکی رہتی ہےاس دعاکا کوئی حصہ آسمان کی طرف نہیں چڑھتا جب تک کہ تواپنے نبی صلیٰ الله علیہ وسلم پر درود شریف نہ بھیج لے۔۔۔۔۔ میں سمجھتا ہوں کہ انسان کو ایسے جائز طریقے سے دعا کرنی چاہیے جو شرک سے پاک ہو اور جس طریقے سے الله کہ نیک بندے دعائیں کرتے آئے ہیں توحید کا تقاضہ بھی یہی ہے اور ہمارے پاس حضرت آدم سے لے کر ہمارے پیارے نبی صلیٰ الله علیہ وسلم کی دعائیں موجود ہیں پھر ہمیں کیا پڑی ہے کہ دن بدن نئے طور طریقے اپنائیں۔ ابوداؤد و ترمذی شریف میں ہے۔۔۔حضرت عبدالله بن بریدہ رضی الله اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول الله صلیٰ الله علیہ وسلم نے ایک شخص کو یہ کہتے سنا۔۔۔اے الله میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس بات کے ساتھ کے میں گواہی دیتا ہوں کے بے شک تو ہی الله ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو اکیلا ہے بے نیاز ہے جس کے کوئی اولاد نہیں اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور نہ اس کے برابر کوئی ہے آپ صلیٰ الله علیہ وسلم نے فرمایا تو نےالله سے اس کے اسم اعظم کے ساتھ سوال کیا۔۔۔ بخاری شریف میں حضور صلیٰ الله علیہ وسلم کی دعا ہے۔۔۔۔اے الله جبرائیل اور میکائیل اور اسرافیل کہ آسمانوں اور بندوں کے درمیان فیصلہ کرے گا جن باتوں میں وہ اختلاف کرتے ہیں تو ہی جس کو چاہے سیدھی راہ پہ چلاتا ہے۔۔ الله شے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو حق کو سمجھنے اور اس پہ چلنے کی توفیق دے آمین۔ باقی آیندہ
M.Asghar
About the Author: M.Asghar Read More Articles by M.Asghar: 5 Articles with 6870 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.