ہائے کیا تم کو بھی نہ تھی اِس سے آگاہی۔۔۔

قلم فروشی اور ضمیر فروشی لازم و ملزوم ہیں ۔۔۔۔میں قلم فروش بھی ہوں اور ضمیر فروش بھی۔۔۔جھوٹی شہرت ،نام و نمود اور دنیاوی فوائد کی خاطر میں نے اپنا قلم بیچ دیا۔۔۔۔عورت کی عصمت اور مرد کی عزتِ نفس ایک ہی حقیقت کے دو نام ہیں۔۔۔عورت جسم فروش یا جنس فروش بن جائے اور مرد عزتِ نفس فروخت کر دے تو دونوں میں کیا فرق ہو گا ؟؟؟یہ تو درست ہے کہ حکمران اور سیاستدا ن میری کتنی عزت کرتے ہیں ،میری شہرت کا بھی کوئی اندازہ نہیں ہے، میں حکمرانوں ،وزراء اور اُمراء کی ضیافتوں سے بھی لُطف اندوز ہوتا ہوں،بڑے لوگ میری خوشامد بھی کرتے ہیں تاکہ میں اُن کے حق میں قصیدے لکھوں اور اُن کی شان میں زمین آسمان کے قلابے ملا دوں۔۔۔میرے اندر کا انسان اِس پر کوئی عار محسوس نہیں کرتا کیونکہ میں دیکھتا تو ہوں مگر آنکھوں کو بند کر کے ۔۔۔سنتا تو ہوں مگر کان بند کر کے۔۔۔قلب اندھا ہو چکا مگر میں پھر بھی اپنے آپ کو ایک دانشور اور مفکر سمجھتا ہوں۔۔۔میں قلم فروش اور ضمیر فروش ہونے کے باوجود اپنے آپ کو عزت دار محسوس کرتا ہوں ۔۔۔حالانکہ اس بات کا علم ہونے کے باوجود کہ جو عورت اپنا جمال و جِنس فروخت کر دے اور اِس کی قیمت میں اُسے عالمی شہرت، اور دُنیا بھر کی دولت مل جائے وہ ،،بے قیمت ،،ہی رہتی ہے۔۔۔زلیل بے حیا اور بے وقعت عورت کا درجہ ہوتا ہے اُس کا معاشرے میں۔۔۔ اور وہ صنفِ جمیلہ ہرگز نہیں کہلا سکتی۔۔۔اِسی طرح یہ بھی کڑوا سچ ہے کہ میرا قلم آبرو باختہ ہے ۔۔ ۔اِس کی قیمت جتنی بھی پڑ جائے آبرو باختہ طوائف سے بھی بدتر ہے۔۔۔طوائف تو جنس بیچتی ہے مگرقلم فروش اپنے ضمیر کے ساتھ ملک وقوم اور دین و ایمان کو بھی بیچ ڈالتا ہے۔۔۔۔ سو اِس ملکِ پاکستان میں ایسا کون سا صحافی ہے جو ملک وقوم اور دین و ایمان کو نہیں بیچ رہا اور اگر چند ایک ہیں بھی تو اُن بیچارو ں کی سنتا کون ہے۔
تو نے حق چھوڑا ہے اندیشہ غربت سے فقط
سوچتا ہوں یہ تو دل احساس سے ہِل جاتا ہے
ہائے کیا تم کو بھی نا تھی اِس سے آگاہی
رِزق تو اِس دہر میں کتوں کو بھی مِل جاتا ہے
khalid shahzad farooqi
About the Author: khalid shahzad farooqi Read More Articles by khalid shahzad farooqi: 44 Articles with 45244 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.