آج کے حالات اور ھماری قوم کی بےحسی

اسلام علییکم۔ میرا نام ایم۔ اییس رانا ھے۔ مییں ایک سٹوڈنٹ ھوں۔آج میں اپنی قوم سے کچھ باتیں کرنا چاھتا ھوں بلکہ اسے جھنجوڑنا چاھتا ھوں میری قوم پچھلے ترییسٹھ برسوں سے جاگیرداروں اور مغرب کے ایجنٹوں کے ھاتھوں کھلونا بنی ھوئی ھے۔ ھمارے ملک پر ایک عرصے سے غداروں کا راج ھے یہ لوگ ھماری قوم سے کھیل رھے ھیں ۔افسوس تو مجھے اپنی قوم پے ھے کہ جو ان کا دشمن ھے یہ اسی کو اپنا خییر خواھ سمجھتے ھییں آخر میری قوم کو ھو کیا گیا ھے؟یہ کب ھوش میں آئے گی کب تک میرے وطں کے لوگ ان غاصبوں اور بے ضمیروں کے ھاتھ میں کھلونا بنے رھیں گے؟آخر کب انھیں ھوش آئے گا کب یہ اپنا اچھا اور برا پہچانیں گے ؟یہ تھے میرے کچھ سوال اپنی نا د ان قوم سے اب کچھ بات آج کے حالات کی کر لیں بات وھی ھے کہ آج کیا ھمارے پاکستان میں وہ سب کچھ ھو رھا ھے جس مقصد کے لیے ھمارے بزرگوں نے لاکھوں جانوں کا نزرانہ دے کر اور ھماری ماؤں اور بہنوں نے اپنی عزتوں کی قربا نی دی تھی کیا یہ پاکستان صحیح معنوں میں ویسا پاکستان ھے جیسا اسکو ھمارے بزرگوں نے سوچا تھا؟کیا ھم مسلمان ھیں ؟آج ھمارے قا ئد کے پاکستان میں اسلامی نظام قائم ھے آج کل ھر کو ئی اپنے مفا د کے چکر میں ملک کے مفا د کو داؤ پر لگا رھا ھے ھر کوئی اپنا کام نکا لنے کے چکر میں ھے۔کیا آج پاکستان میں لوگوں اور خا ص طور پر غریب لوگو ں کو انصا ف مل رھا ھے کیا غریب کی عزت محفوظ ھے کیا اسے دو وقت کی روٹی کھا نے کو ملتی ھے کیا آج ھم اسلام کے بتائے ھوئے اصولوں پر زندگیاں بسر کر رھے ھیں۔ااگر میں اسی طرح با تیں کرتا رھا تو شا ئد باتیں کبھی ختم نا ھوں۔اسی طرح بہت سے مسا ئل ھیں ۔جیسے چوری ،زنا ،رشوت خوری،وغیرہ وغیرہ۔اب آتے ھیں ان کے حل کی طرف کے آخر ان کا حل کیا ھے اور کیسے یہ مسا ئل پیدا ھوئے یا پھر پیدا کیے گئے اور کیسے حل ھو سکتے ھیں۔وہ کسی نے کیا خوب کہا ھے کہ خدا نے آج تک اس قوم کی حا لت نہیں بدلی -نا ھو خیا ل جس کو آپ اپنی حا لت کے بدلنے کا-میرے خیا ل میں یہ سا رے مسا ئل ھم نے خود ھی اپنی کمزوریوں کی وجہ سے پیدا کیے ھیں اور ان کا حل بھی ھمارے ھی پاس ھے اگر ھم ا نہیں حل کرنا چاھیں تو!سب سے پہلے تو یہ کہ کیا ھم صحیح معنوں میں مسلما ن ھیں؟۔

یہ تھی قسط نمبر ١۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ھے باقی آئندہ۔میری وہب سائٹ انتظامیہ سے گزارش ھے کہ مجھے میرے آرٹیکل کا لنک لازمی بھیجا جائے۔ شکریہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
M.S. RANA
About the Author: M.S. RANA Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.