ریمنڈوں کی تلاش

ریمنڈ ڈیوس کی رہائی نے17کروڑباغیرت پاکستانیوں کے سرشرم سے جھکا دیئے ہیں۔ ریمنڈ کی رہائی پر ہر دل زخمی زخمی اور ہر آنکھ آشکبار ہے ۔ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ایٹمی پاکستان میں رہتے ہوئے ہمیں ایسا دردناک۔۔ غمناک۔۔ خوفناک ۔۔اور المناک دن بھی دیکھنا پڑے گا۔ امریکی خفیہ ایجنسی کے اہلکار ۔۔جاسوس اجرتی اور دو بے گناہ پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کی رہائی نہ صرف شرمناک بلکہ درناک۔۔ المناک ۔۔خوفناک اور غمناک بھی ہے۔ یہ واقعہ تاریخ کا ایک سیاہ باب اور باغیرت پاکستانی قوم کے ماتھے پر ایک ایسا بدنما داغ ہے جو کہ شاید کہ کبھی زائل نہ ہوسکے ۔سترہ کروڑ پاکستانیوں کے دل ریمنڈ کی رہائی پر خون کے آنسو رو رہے ہیں مگر حکومتی ثناءخواں۔۔ وزیر اور مشیر ریمنڈ ڈیوس کیس کو حکومت کا کارنامہ اور رہائی کو اسلام اور شریعت کے مطابق قرار دینے کے لیے زمین وآسمان کے قلابے ملا کر صفائیاں پیش کر کے نہیں تھکتے۔ مانا کہ ریمنڈ کی رہائی دیت کے بدلے ہوئی اور دیت کی اجازت و تعلیم اسلام نے ہی دی۔ لیکن دیت پر اسلام کا سہارا لینے والے ذرہ اپنے گریبانوں میں جھانکیں یہ اور کونسا کام شریعت واسلام کے مطابق کر رہے ہیں ۔دیت کے بدلے ریمنڈ کی رہائی پر کسی مسلمان کو اعتراض نہیں۔جو کام دین اسلام کے مطابق ہوا اس پر بھلا کوئی مسلمان اعتراض کر سکتا ہے۔ ہمیں اگر اعتراض ہے تو ریمنڈ کی رہائی میں پل کا کردار ادا کرنے والوں کی دورنگی پر ہے۔ میٹھا میٹھا ہڑپ اور کڑوا تو تو ،کے مصداق ریمنڈ کی رہائی پر اسلام اسلام کرنے والے ایک طرف تو اسلامی قوانین اور نظام کو اس بدقسمت ملک کا مقدر نہیں بننے دے رہے مگر دوسری طرف یہی لوگ ذاتی مفادات اور ڈالروں کے حصول کے لیے اسلام کا سہارا لینے سے بھی دریغ نہیں کر رہے ۔اللہ اور اس کے محبوب رسول نے ہر موقع پر یہودونصاریٰ کو مسلمانوں کا دشمن قرار دیکر مسلمانوں کو ان سے دوستی کرنے سے منع کیا۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے واضح طور پر یہ ارشاد فرمایا کہ ایمان والوں یہود ونصارٰی تمہارے دوست نہیں ہوسکتے مگر اس کے باوجود ریمنڈ کی رہائی پر اسلام اور شریعت کا سہارا لینے والے یہود ونصاریٰ سے دوستی کرنے کیلئے کیا کچھ نہیں کر رہے۔ ایک قاتل اور جاسوس کو رہا کرانے کے لیے سر دھڑ کی بازی ہی صرف اس لیے لگائی گئی کہ یہود ونصاریٰ سے دوستی پر کوئی حرف نہ آئے۔ ایک طرف اسلام سے رو گر دانی اور دوسری طرف دیت کے ذریعے ریمنڈ کی رہائی یہ اسلام کے ساتھ مذاق نہیں تو اور کیا ہے ۔۔۔۔۔۔ ؟ جو لوگ اسلام کو اللہ اور اس کے محبوب پیغمبر کی رضا اور آخر ت کے لئے نہیں ذاتی مفا دات اور ڈالروں کے حصو ل کے لئے استعما ل کر تے ہیں وہ کیسے مسلمان ہو سکتے ہیں ۔۔۔۔۔؟ ریمنڈ ڈیوس 2پاکستانیوں کا قا تل ہی نہیں بلکہ 17کر وڑ پاکستانی عوام کا مجر م تھا ۔کسی قوم کی تبا ہی وبر دبا دی کے لئے پلان بنا نے والا اس قوم کا مجر م ہی ہو تا ہے ۔ریمنڈ ڈیو س جس مقصد کے لئے پاکستان آیا تھا اور اس سے جو اشیاء بر آمد ہو ئیں مبصرین کے مطابق اس کو 17کر وڑ پاکستانیوں کا مجر م ثا بت کر نے کے لئے یہ دستاویزات کا فی تھیں ۔ 2مقتول خا ند انو ں کو خو ن بہا دے کر ریمنڈ ڈےوس کے ما تھے سے بظاہر قاتل کا داغ تو مٹا دیا گیا لیکن ریمنڈ تو صر ف قاتل ہی نہیں بلکہ پاکستانی قوم کا مجرم بھی تھا۔ دیت کے ذریعے مقتول خاندانو ں نے ریمنڈ کو معاف کیا 17کر وڑ عوام نے تو ریمنڈ کو معاف نہیں کیا ۔ ریمنڈ ڈیو س مسئلے پر حکمرانو ں نے17کر وڑ عوام کو نظر اند از کر کے نہ صر ف قومی غیرت کا جنازہ نکال دیا ہے بلکہ ملکی وقار اور سلامتی کو بھی داؤ پر لگا دیا ہے ۔ ریمنڈ نے 2بے گناہ پاکستانیوں کو قتل کر کے ہماری غیرت کو للکارا مگر ہم نے پھر بھی انہیں زندہ سلامت واپس بھیج دیا ۔ ریمنڈ کی رہائی سے کیا ہم نے دنیا کو یہی پیغا م دیا کہ اگر کوئی ریمنڈ یا ڈیوڈ ہماری جڑیں کاٹنے کے لئے پا کستان آکر اگر ہما رے 2تین شہریوں کو سر عام قتل کر دیں تو بھی اس سے کوئی قیا مت بر پا نہیں ہو گی۔ آخر ہم اتنے بھی جاہل تو نہیں کہ 2تین شہریوں کی خا طر گوروں کی دوستی دشمنی میں بدل ڈالیں ۔ معز ز قارئین امر یکی دوستی اور ڈالر وں کی چمک نے ہمیں اس قد ر اند ھا کر دیا ہے کہ اب ہمارے سامنے قومی غیر ت ۔۔۔ملکی سلامتی اور شہریو ں کے جان وما ل کی کو ئی اہمیت نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ قبائلی علاقوں میں روزانہ ڈرون حملو ں کے ذریعے درجنوں افراد نشانہ بن رہے ہیں مگر ہم ٹس سے مس نہیں ہو رہے ۔ نہ جا نے اس ملک کی گلیو ں اور محلو ں میں کہا ں کہاں ریمنڈ ڈیو س گھو م رہے ہیں مگر ہمیں اس کی کو ئی پرواہ نہیں بلکہ ہمیں تو اس ریمنڈ جیسے اور ایسے ریمنڈ وں کی تلا ش ہے جو سر عام 2تین اور پاکستانیوں کو قتل کریں تاکہ ہما ری بھیک مانگنے کی راہ ہمو ار ہو سکے۔
Umar Khan Jozvi
About the Author: Umar Khan Jozvi Read More Articles by Umar Khan Jozvi: 37 Articles with 39046 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.