منور حسن تم کس کے لئے لڑ رہے ہو؟

سو، دو سو، تین سو، چار سو، ایک ہزار، 5ہزار ۔۔۔۔۔ بس یہی لوگ نکلے تمہارے ساتھ ۔۔۔۔ 17 کروڑ کی آبادی والے ملک میں بس اتنے سے لوگ نکلے ۔۔۔ جس معاملے پر سوچا جا رہا تھا کہ کم از کم اب انقلاب ضرور آئے گا۔۔۔ لیکن یہ کیا ؟ عوام تو نکلی ہی نہیں ۔۔۔۔ عوام کو جیسے پرواہ ہی نہ ہو ۔۔۔۔ عوام تو اپنے کام کاج میں مصروف رہے ۔۔۔۔۔ تم کس کی جنگ لڑ رہے ہو۔۔۔ اور کس کے لئے لڑ رہے ہو؟۔۔۔

اس عوام کے لئے ۔۔۔۔ جو صبح اٹھتی ہے تو سوچ یہ ہوتی ہے کہ آج کس طریقے سے پہلے سے زیادہ روپیہ کمایا جائے؟ اور کس کس طریقے سے اپنا من بھرا جائے ۔۔۔

اس عوام کے لئے ۔۔۔۔ جو سوچتی ہے تو اپنے پیٹ کا ، بولتی ہے تو اپنے لئے ، دیکھتی ہے تو وہی جو اسے اچھا لگتا ہے ۔ کرتی ہے تو وہی جو اس کی ذات کے لئے بہتر ہو۔

اس عوام کے لئے ۔۔۔ جن کے بیٹے ، بھائی ، بیٹیاں مائیں نام نہاد ریمنڈ جیسے لوگوں کے کئے جانے والے دھماکوں میں چیتھڑے بن گئے ۔ جن کے عزیز و اقارب ان کو دیکھتے دیکھتے بچھڑ گئے ۔

اس عوام کے لئے ۔۔۔۔ جس کو محبت پاکستان سے نہیں بلکہ محبت ہے تو ذات سے ، برادری سے ، ملک صاحب سے ، خان صاحب سے ، چوہدری صاحب سے ، بھٹو اور وٹو سے ، شریف سے اور بدمعاش سے ، گیلانی سے اور کیانی سے ، کونسلر سے اور ناظم سے ، ایم این اے سے اور ایم پی اے سے ۔

اس عوام کے لئے ۔۔۔۔ جس کو کام کروانا ہوتا ہے تو بجائے برائی کو روکنے کے اپنی جیب میں پیسہ لیکر رشوت دیکر لوگوں کو راشی بناتی ہے ۔

اس مزدور کے لئے ۔۔۔۔ جو دہاڑی پر کام کرتا ہے تو ذہن میں یہ ہوتا ہے کہ آہستہ ٓہستہ کروں گا تاکہ دہاڑیاں زیادہ لگیں ۔

اس چپڑاسی کے لئے ۔۔۔۔۔ جو کسی افسر کے دفتر کے باہر کھڑا ہوتا ہے بظاہر ایک مظلوم اور مجبور طبقہ لگتا ہے لیکن کسی کو 50 یا 100 روپے لئے بغیر بڑے صاحب سے ملنے نہیں دیتا۔

اس عام شہری کے لئے ۔۔۔ جو پرا دن بے ایمانی ، فراڈ ، بد دیانتی کے ساتھ دن پورا کرنے کے بعد گھر لوٹتا ہے تو بچوں کو حرام کی کمائی کھلا کر سمجھتا ہے کہ میں نے اپنا کام پورا کر دیا ۔

منور حسن تم کس قوم کے لئے لڑ رہے ہو ؟

یہ وہی قوم ہے جس کے سامنے کھرا کھوٹا ظاہر ہے ، یہ قوم جانتی ہے کہ برا اور اچھا کون ہے ، یہ قوم مانتی ہے کہ قصور وار لیڈر نہیں بلکہ عوام ہے ۔ یہ وہی عوام ہے جو ہر روز موجودہ حکومت اور سابقہ حکومتوں کو گالیاں دیتی ہے ، یہ وہی قوم ہے جو بھاری بجلی، گیس اور ٹیلی فون کے بل بھرتی ہے ۔ یہ وہی قوم ہے جو ہر روز ہزاروں روہے لیکر نکلتی ہے اور چند چیزیں خریدنے کے بعد خالی ہاتھ گھر واپس آتی ہے ۔ یہ وہی قوم ہے جو بڑے اہتمام سے ٹی وی پر سیاستدانوں کے کرتوت مزے لے لے کر دیکھتی ہے ۔ یہ وہی قوم ہے جس کے اپنے عزیز جھوٹے مقدمات میں پھنسا دیئے جاتے ہیں ، یہ وہی قوم ہے جو اپنے حق کے لئے عدالتوں اور تھانوں کے چکر لگاتی ہے ۔

منور حسن یہ یہ وہی قوم ہے جو کچھ سہتی ہے لیکن جب فیصلہ کن موڑ آتا ہے تو اچھے لوگوں سے ایسے منہ موڑ لیتی ہے جیسے ان کو جانتی ہی نہ ہو۔۔ یہ قوم ووٹ دیتے ہوئے بالکل نہیں سوچتی کہ میرا ووٹ ملک کی قسمت میں کتنا فائدہ مند یا نقصان دہ ثابت ہوگا ، ۔۔۔

تم کس کی لڑائی لڑ رہے ہو ۔۔۔ تم کیوں اپنا وقت ضائع کر رہے ہو۔۔۔ تم کیوں اس عوام کے ضمیر جگانا چاہتے ہو ۔۔۔ تم کیوں سامراجی طاقتوں سے لڑ مرنے پر تیار ہو ۔۔۔۔ تم کیوں اس قوم کی بھلائی پر سرمایہ ضائع کر رہے ہو ۔

تم یہ سب کچھ کیوں کر رہے ہو ۔۔۔۔ تمہیں پتہ بھی ہے کہ تمہارا قصور صرف اتنا ہے کہ تم ایک ملا ہو ، تمہارا نظریہ اسلامی ہے ، تمہارا کام لازوال ہے ، تمہارا من سچا ہے ، تم کردار کے غازی ہو ، تم جھوٹ اور فراڈ برداشت نہیں کرتے ۔۔۔۔

جاؤ منور حسن ۔۔۔۔ اس قوم کو تمہاری ضرورت نہیں ۔۔۔۔ تم آ گئے تو ان کی حرام کاریاں رک جائیں گی ۔۔۔۔۔ تم لوگ آ گئے تو کار ، کوٹھیوں اور محلات میں آلائشیں نہیں چل سکیں گی ، مزدور کو کم وقت میں اپنا کام کرنا پڑے گا، افسران کو وقت پر ڈیوٹی پر آنا پڑے گا، پولیس کو فرض شناس ہونا پڑے گا۔۔ چپڑاسی رشوت سے اپنا پیٹ نہ پال سکے گا۔۔

جاؤ منور حسن ۔۔۔ اس قوم کو تمہاری ضرورت نہیں ۔۔۔۔ اپنا وقت ضائع مت کرو ۔۔۔۔ اپنی غیرت کو اپنی ذات تک رکھو ۔۔۔۔ تم ملا ہو ۔۔۔۔ اور ملاؤں کا سیاست سے کیا لینا دینا ۔۔۔۔ ہمیں بے غیرت ہی رہنے دو ۔۔۔ ہم غیرت کی زندگی جی کر کیا کریں گے ۔۔۔۔۔۔ کیونکہ ہمیں غیرت نہیں بلکہ زرداری چاہئے کیونکہ ہم سندھی ہیں ، ہمیں نواز شریف سے پیار ہے کیونکہ وہ پنجاب کی شان ہے ، ہم پختون ہیں اور اسنفند یار ولی ہمارا لیڈر ہے ، ہم مہاجر ہیں اور الطاف بھائی ہمارے رہبر ہیں ، ہم بلوچی ہیں ، بگٹی اور مینگل ہمارا مستقبل ہیں۔۔۔۔

تم کہاں سے 14 سو سال پرانا اسلام اٹھا لائے ہو ۔۔۔ جاؤ منور حسن جاؤ ۔۔۔ ہمیں اپنے حال پر چھوڑ دو۔۔۔۔
Awais Aslam Mirza
About the Author: Awais Aslam Mirza Read More Articles by Awais Aslam Mirza: 23 Articles with 59145 views ایک عام انسان جو معاشرے کو عام سے انداز سے دیکھتا ہے ۔ .. View More