ہمیں ایک اور ورلڈ کپ نہیں چاہئے

یوں تو آج کل پاکستانی عوام کی ساری توجہ پی ٹی آئی نے اپنی پالیسیوں اور بجٹ کی بدولت اپنی طرف مبذول کروا رکھی ہے لیکن پھر بھی عوام کی بچی کچھی توجہ ایک اور واقعہ اپنی طرف کھینچے ہوئے ہے اور وہ ہے کرکٹ ورلڈ کپ، لیکن بات جہاں سے بھی شروع ہو وہیں پہنچ جاتی ہے یعنی کہ عمران خان صاحب تک، خیر ہم تھوڑی دیر خان صاحب سے نظریں ہٹا کر صرف کرکٹ پر بات کرتے ہیں -

اب تک ورلڈ کپ کرکٹ کے ۱۱ مقابلے ہو چکے ہیں اور بارہواں جاری ہے آسٹریلیا پانچ، ویسٹ انڈیز اور انڈیا دو جبکہ سری لنکا اور پاکستان ایک بار فاتح رہ چکے ہیں، ابھی کچھ دنوں سے مختلف سپورٹس چینلز اور مبصریں سے ایک ملتا جلتا تبصرہ سننے کو مل رہا ہے کہ ۱۹۹۲ کا ورلڈ کپ جو کے پاکستان نے عمران خان کی قیادت میں جیتا تھا اور موجودہ ورلڈ کپ میں بہت ممثلت ہے اور ابھی بھی کچھ بھی ہو سکتا ہے پاکستان فائنل تک بھی جا سکتا ہے اور جیت بھی سکتا ہے لیکن یقین کیجیے اس طرح کے تبصرے سن کر دل لرز جاتا ہے کیونکہ ہماری نازک جانیں ابھی تک ۱۹۹۲ کے ورلڈ کپ کا بوجھ سہنے کے قابل نہیں ہوئیں تو ایک مزید ورلڈ کپ کا احسان ہم کیسے چکا پایئں گے، پاکستان کے علاوہ دوسرے ممالک نے بھی ورلڈ کپ جیتا بلکہ بار بار بھی جیتا لیکن اس جیت کی جو قیمت پاکستانی قوم ادا کر رہی ہے وہ کیا ہی کسی اور نے ادا کی ہو گی۔

آج ہماری ٹیکس کی ماری اور ڈالر کی قیمت کے بوجھ تلے دبی کوئی قومی حمیت ورلڈ کپ کی طرف للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتی ہے تو ناجانے کیوں ہمیں سرفراز احمد میں عمران خان کا مستقبل نظر آنے لگتا ہے، ہمارا دل جو کے ورلڈ کپ کے کندھے پر رکھ کر چلائی گئی بندوق کے ہاتھوں لہو لہان ہے چیخ اٹھتا ہے کہ خدارا! ہمیں ایک اور ورلڈ کپ نہیں چاہیے۔
 

Sobia Zaman
About the Author: Sobia Zaman Read More Articles by Sobia Zaman: 12 Articles with 14349 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.