تقویتہ الایمان کتاب کی کہانی

لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ
ترجمہ: اﷲ کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں محمدﷺ اﷲ کے رسول ہیں۔

السلام علیک ایھا النبی ورحمة اﷲ وبرکاتہ
ترجمہ: اے اﷲ کے نبی ﷺ آپ پر اﷲ کی رحمتیں اور برکتیں ہوں۔

وَاﷲ یھدی من یشائ۔واﷲ لا یھدی القوم الظلمین۔واﷲ لا یحب الظلمین۔

دیوبندی مکتبہ فکر کے مو لوی شمش الدین (درویش والے)برادر زادہ قاضی صدرالدین خلیفہ خانقاہ سراجیہ کندیاں اپنی کتاب غلغلہ میں اسماعیل دہلوی کی تقویة الا یمان کتاب کے متعلق رقمطراز ہیں کہ انگریزوں نے مسلمانوں میں سرپھٹو ل کیلئے تقویة الا یمان کتاب مولوی اسما عیل دہلوی بن عبدالغنی دہلوی سے لکھوائی 1853 ء میں انگریزوں نے رائیل ائیشیا سوسائٹی لندن سے تقویة الا یمان کتاب انگریزی میں ترجمہ کروا کے اسے دور دراز تک پھیلایا (بحوالہ ہنٹرپرنٹر ازسرسیدعلی گڑ)

پھر مشرق وسطیٰ کے عیسائیوں نے اس کتاب کی تشہیر کیلئے مشہور عربی لغت المنجد میں اس کا تزکرہ شائع کیا اور لکھا کہ اثبات توحید اور تردید شرک میں مولانااسما عیل بن عبدالغنی دہلوی نے بڑا کام کیا اور تقویة الا یمان کتاب لکھی۔ ملاحظہ ہو کہ خاندان ولی اﷲ کے اکابر اور ان کی تصانیف کو نظرانداز کر کے شاہ اسماعیل دہلوی اور اس کی تقویة الا یمان کتاب کا تذکرہ عیسائیوں نے ضروری سمجھا (بحوالہ کتاب غلغلہ ص18# ازقاضی صدرالدین)

ڈاکٹرقمر ایم اے کی تحقیق۔
ڈاکٹر صاحب نے عربی میں العلامہ فضل حق ا لخیر آبادی لکھ کر عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اس کتاب کے ص 152 # پر مذکور ہے کہ پروفیسر محمد شجاع الدین صدر شعبہ تاریخ دیال سنگھ کالج لاہور نے 1965 ء میں پروفیسر خالد بزمی کو لکھا اور اس بات کا اعتراف کیا کہ انگریزوں نے تقویة الا یمان کتاب بغیر قیمت کے مفت تقسیم کی (بحوالہ کتاب مولوی اسماعیل و تقویة الا یمان از علامہ ابوالحسن زیدفاروقی دہلوی ص 51 # )

بجنوری کا اعتراف: مولوی حسین احمد مدنی دیوبندی کے حلقہ بگوش مولوی احمد رضا بجنوری نے لکھا ہے کہ افسوس ہے اس کتاب تقویة الا ایما ن پر جس کی وجہ سے مسلمانان ہندو پاک جن کی تعداد بیس کروڑ سے زیادہ ہے اور تقریباًّ نوے فیصد حنفی المسلک ہیں دو گروہوں میں بٹ گئے ہیں ایسے اختلافات کی مثال دنیائے اسلام کے کسی خطے میں بھی ایک امام اور ایک مسلک کے ماننے والوں میں موجود نہیں ہے (بحوالہ کتاب انوارالباری باب 11 # ص 107#)

مترجم انفاس العارفین سید محمد فاروق قادری ایم اے کی تحقیق:
مترجم انفاس العارفین نے تحریر فرمایا ہے ۔کہ 250 کتابوں کی ایک لسٹ میری نظر سے گزری ہے۔ جو اسماعیل دہلوی کی کتاب تقویة الایمان کی تردید میں مختلف زبانوں اور مختلف علاقوں میں لکھی گئی ہیں۔ (بحوالہ تقدیم انفاس العارفین ص 18 # )

تقویة الایمان کے مصنف اسماعیل دہلوی کا خود اپنا اعتراف:
کتاب ارواح ثلاثہ حکایات علماء دیوبند میں لکھا ہے کہ مولوی محمد اسماعیل دہلوی نے تقویة الایمان لکھنے کے بعد اپنے خاص خاص لوگوں کو جمع کیا اور ان کے سامنے تقویة الایمان پیش کی اور فرمایا کہ میں نے یہ کتاب لکھی ہے اور میں جانتا ہوں کہ اس میں بعض جگہ ذرا تیز الفاظ بھی آگئے ہیں اور بعض جگہ تشدد بھی ہوگیا ہے مثلاً ان امور کو جو شرک خفی تھے شرک جلی لکھ دیا ہے ۔ ان وجوہ سے مجھے اندیشہ ہے کہ اس کی اشاعت سے شورش ضرور ہوگی مگر توقع ہے کہ لڑ بھڑ کر خود ٹھیک ہو جائیں گے (بحوالہ ارواح ثلاثہ ص 92 #)

مذکورہ بالا دلائل اور خود مولوی اسماعیل دہلوی کے اپنے اعتراف کے بعد اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہو کہ کتاب تقویة الایمان لوگوں کو گستاخ اور مسلمانوں کومشرک بنا نے اور ان میں فسا د و انتشار کا بیج بونے والی کتاب ہے اور خود اس کے مصنف کے بقول اس کی اشاعت باعث شورش ولڑائی بھڑائی ہے۔ باقی رہا مولوی اسماعیل دہلوی کا یہ کہنا کہ لوگ لڑ بھڑ کر خود ٹھیک ہوجائیں گے تو یہ ان کی خام خیالی اور غلط بیانی تھی جس کی بعد کے حالات نے بھی تردید کر دی کہ تقویة الا یمان نے جس شورش کا بیج بویا وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں برابر اضافہ ہوتا چلا گیا اور ٹھیک ہوجائیں گے آثار معدوم ہوتے چلے گئے ۔ جس کی بنیاد ہی شورش وشرک پر رکھی گئی ہو۔ اس کے بعد اصلاح ودرستگی کی توقع سراسر حماقت نہیں تو اور کیا ہے؟ یہ شورش تو جنگل کی آگ کی طرح پھیلنے والی تھی۔

تحقیق حق کی جستجو نہ صرف ضروری بلکہ لازمی امر میں سے ہونا چاہئے۔

لمحہ فکریہ:
یہ کیسی اندھیر نگری ومصنف تقویة الایمان کی جارحانہ قلمی جسارت ہے
ع سوچنے کی بات اسے بار بار سوچ
Zulfiqar Ali
About the Author: Zulfiqar Ali Read More Articles by Zulfiqar Ali: 15 Articles with 23404 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.