غلطی نہیں، حماقت

انسان غلطی کا پتلا ہے، اگر یوں کہا جائےکہ جس سے غلطی نہ ہوتو وہ انسان ہی نہیں، زیادہ بہتر ہوگا،کیوں کہ جس کے پاس عقل ہے، شعور ہے، جو سوچتا ہے، سمجھتا ہے، اس سے غلطی سر زد ہوہی جاتی ہے، ملک چلانا ہو یا گھر، جہاں انسان کا عمل دخل ہو، وہاں غلطی کی یقینی گنجائش موجود رہتی ہے لیکن کچھ غلطیاں ایسی ہوتی ہیں،جو ناقابل فراموش ہوتی ہیں، تحریک انصاف نے وفاق میں حکومت سازی کےبعد سابق خادم اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو پبلک اکائوںٹس کمیٹی کا چئیرمین بناکر وہ غلطی کی ہے، جس کا ازالہ بظاہر مشکل دکھائی دے رہا ہے، اب چاہے یہ کام انہوں نے جمہوری استحکام کیلئے کیا ہو یا اپوزیشن کے دبائو کا شکار ہوکر، بہر حال اس کا براہ راست نقصان قوم کے ان نوجوانوں، بزرگوں اور خواتین کو ہوگا، جنہوں نے عمران خان کی نیک نیتی، فلاح و بہبود کی روشن تاریخ، تحریک انصاف کے نصب العین اور منشور سے متاثر تبدیلی کو ووٹ دیا، ان ووٹرز، سپورٹرز نے اس روز بہت تکلیف اور اذیت کا سامنا کیا ہوگا، جس روز سانحہ ماڈل ٹائون، صاف پانی کیس، آشیانہ ہاوسنگ اسکیم، سبزہ زارہ کیس، جنوبی پنجاب شوگر ملز کیس اور نہ جانے کن کن مقدمات میں ملوث اور نامزد ملزم شہباز شریف کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا، یہ ایسا ہی تھا جیسا کہ جلتی پر تیل چھڑکا جائے، یہ زخموں پر نمک پاشی، یہ غلطی نہیں، حماقت ہے، جو عالمی منظر نامے پر بھی پاکستان کی جگ ہنسائی کا سبب بنا، اس ملامتی اقدام کےبعد پاکستان دنیا کا وہ ملک بن گیا، جہاں جیل میں قید ایک ملزم پی اے سی کا چئیرمین بن گیا اور اس نے اس ادارے یعنی نیب کے افسران کو طلب کیا، جہاں اس کا اپنا حساب ہونا ہے، احتساب ہونا ہے، سونے پہ سہاگا، ایک ملزم کو پروڈکشن آرڈر کے زریعے بڑی شان و شوکت سے قومی اسمبلی اجلاس میں لایا جاتا ہے اور پھر وہ پارلیمنٹ میں حاجی، نمازی بن کر دوسروں پر گرجتا بھی ہے اور برستا بھی، صرف یہ ہی نہیں، اس شرمناک اقدام سے نیب کی بھی تذلیل کی گئی، نیب افسران کرپٹ شخص کو جوابدہ ہوگئے ہیں،اس صورتحال میں ہر پاکستانی یہ سوچنے پر مجبور ہےکہ خان صاحب نے بلے کو دودھ کی رکھوالی کا فریضہ سونپ دیا ہے، جو کسی طور بھی درست اقدام نہیں، اپوزیشن کا کوئی بھی ایسا شخص جو متنازعہ نہیں، ملزم نہیں، مجرم نہیں، اس کو چئیرمین بنایا جاسکتا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا اور تاریخ کو شرمندہ کیا گیا، تحریک انصاف کی وفاقی حکومت سمیت کوئی بھی ذی شعور شخص اس اقدام کا دفاع نہیں کرسکتا، اب وزیراعظم عمران خان اور ان کی ٹیم کوحماقت کا احساس ہوگیا ہے اور وہ سمجھ گئے ہیں کہ ڈھیل یا ڈیل کسی بھی طور ملک و قوم کے مفاد میں نہیں، خان صاحب قوم دیکھ رہی ہے، سوچ رہی ہے، حکومت، عہدے سب کچھ فانی ہے لیکن کردار کبھی نہیں مرتا، اب بھی کچھ نہیں بگڑا، قانون میں طریقہ کار موجود ہے، شہباز شریف سے چئیرمین شپ کی واپسی آپ کی حماقت کو حمایت میں بدل سکتی ہے۔۔

Adnan Bonairee
About the Author: Adnan Bonairee Read More Articles by Adnan Bonairee: 15 Articles with 11668 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.