واٹس ایپ سٹیٹس۔۔۔۔

 ٹیکنالوجی میں جتنی جدت آتی جارہی ہے اتنی ہی ہمارے اندر سے انسانیت ،بھائی چارے،احساس کی شرح کم ہوتی جارہی ہے ٹیکنالوجی میں اتنی جدت آگئی ہے کہ آج ہم خوشی یا غمی کا اظہار زبان ،جذبات سے کم بلکہ انگوٹھے سے زیادہ کرتے ہیں ہماری زندگی کی تقریباً ہر چیز کا کام انگوٹھے سے ہی ہورہا ہے ۔خوشی کا اظہار کرنا ہو تو انگوٹھا ہی موبائل پر خوشی کے اظہار میں استعمال ہوتا ہے اگر ناراضگی اور غم کا اظہار کرنا ہو تو بھی موبائل پر انگوٹھے کی مد د لی جاتی ہے ۔آج سوشل میڈیا کے کسی بھی انداز کو اپنائیں تو اس میں واٹس ایپ سر فہرست ہے جس میں سٹیٹس کا عمل دخل بہت زیادہ عروج پر ہے۔

طرح طرح کے سٹیٹس دیکھنے میں آتے ہیں لوگ سٹیٹس کو بھی نت نئے انداز میں اور دوسروں سے منفرد نظر آنے کے لئے گھنٹوں بیٹھ کر تیار کرتے ہیں کئی لوگ تو پہلے مختلف زاویوں اور مہنگے ترین کیمروں کی مدد سے تصاویر بنواتے ہیں پھر ان کو جوڑتے ہیں اور ایک ویڈیوتیار کرتے ہیں پھر اس میں اپنی مرضی کے مطابق میوزک بھی ڈال دیتے ہیں تاکہ دیکھنے کے ساتھ ساتھ سننے میں بھی مزہ آئے ۔یعنی کافی محنت کے بعد ایک بہترین اور اعلیٰ قسم کا سٹیٹس تیار ہوتا ہے پھر لوگ خوشی خوشی اپنے موبائل میں واٹس ایپ پر لگا دیتے ہیں اورآج کل ایس ایم ایس یا کال کا استعمال اتنا نہیں کیا جاتا جتنا کہ کسی کا سٹیٹس چیک کرنے اور اپنالگانے میں کیا جاتا ہے ۔

کچھ لوگ تو بہت سارے سٹیٹس ایک ساتھ لگالیتے ہیں کہ ان کو دیکھتے دیکھتے اتنا ٹائم لگ جاتا ہے کہ جیسے زیادہ وقت کا سٹیٹس لگانے والے اور دیکھنے والے کو کوئی نوبل انعام دیا جائے گا ۔سٹیٹس لگانے کے بعد اگر وہ پسندیدہ ہو تو اس پر لوگ اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں جس سے سٹیٹس لگانے والے کا حوصلہ مزید بڑھ جاتا ہے اور لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم اس کام کے ذریعے لوگوں میں اپنا مقام بنا رہے ہیں اور ہماری عزت وتوقیر میں اضافہ ہورہا ہے ۔

یہ کونساسٹیٹس ہے ۔۔؟یہ سٹیٹس ہمارے کس کام آرہا ہے ۔۔؟اس سٹیٹس میں کیا ہے کہ لوگ گھنٹے لگا کر اسکو تیار کرتے ہیں اور اپنا قیمتی وقت اور انرجی کا ضیاع کرتے ہیں ۔ہم کس رستے پر چل رہے ہیں کیوں ہم دنیا کو سب کچھ سمجھ بیٹھے ہیں کیوں ہم آخرت کو بھول گئے ہیں۔۔۔۔جو سٹیٹس آپ اپنے موبائل پر لگا لگا کر خوش ہو رہے ہیں اور لوگوں کی داد وصول کر رہے ہیں اس سٹیٹس سے کیا کوئی مسئلہ حل ہورہا ہے ؟کیا کسی غریب کی مدد ہورہی ہے ؟کیا ملک ترقی کی منازل طے کر رہا ہے ؟اس سٹیٹس کی ہمیں اتنی فکر کیوں ہے کہ ہم پیسے خرچ کر کے تیز سپیڈ والا انٹر نیٹ پیکج لگواکر اس کو بہتر سے بہتر بنانے میں مگن ہیں ۔
کیوں ہم اُس سٹیٹس کو بھول بیٹھے ہیں جو سٹیٹس ہمارے رب کے سامنے پیش کیا جائے گادنیاوی سٹیٹس آپ دنیاوی عدالت میں تو تلوارہے ہیں لیکن اس سٹیٹس کا کیا ہوگا جو سٹیٹس اﷲ تعالیٰ کی عدالت میں تولا جائے گا ۔کیا ہم ایسے سٹیٹس بنانے اور لگانے کی تیاری میں ہیں جو اﷲ کی عدالت میں ہمارے معاون و مدد گار ثابت ہو کر ہماری بخشش کا ذریعہ بنیں گے یا پھر ہم ایسے سٹیٹس بنانے کی تیاری میں ہیں جو اس دنیا میں تو ہمیں دوسروں سے منفرد کر سکتے ہیں لیکن جب کڑا احتساب ہوگا اس وقت یہ سٹیٹس ہمارے کسی کام نہ آئیں گے ۔

آج کا مسلمان پریشان حال ہے اور طرح طرح کی مصیبتوں اور آزمائشوں میں گھرا ہوا ہے کیونکہ ہم اُن راستوں پر چل پڑے ہیں جو ہمیں ہمارے دین سے دوری کی طرف لے جارہے ہیں۔ ہم کفار کے بچھائے ہوئے جال میں دھنستے چلے جارہے ہیں خدارا کافروں کے بچھائے ہوئے ان جالوں اور مسلمانوں کے خلاف کی جانے والی سازشوں کو سمجھیں اس طرح کی سازشیں اورجال ہمیں بربادی کی طرف لے جارہے ہیں ۔جو قیمتی وقت اﷲ نے ہمیں عطا کیا ہے اس وقت میں اﷲ اور اس کے رسول ؐ کے بتائے ہوئے احکامات کو پڑھیں ،سمجھیں اور ان پر عمل کریں تاکہ اس دنیا میں ہمارا سٹیٹس ہمیں کامیابی دلائے اور آخرت میں بھی جب ہم اﷲ کے حضور اپنے اعمال کا حساب دیں تب ہمارا یہ سٹیٹس ہمارے لئے کامیابی و کامرانی کا سبب بن سکے ۔

Salman Ahmed
About the Author: Salman Ahmed Read More Articles by Salman Ahmed: 23 Articles with 20554 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.