انیس سو چونسٹھ کے غلام

آج کامران خان کے ساتھ میں کامران خان نے ایک ائیر فورس آفیسر سے سوال کیا ،” ایک آزاد قوم میں کیا ریمنڈ ڈیوس جیسے قاتل کو جنیوا کنوینشن کے حوالے سے امریکہ بھجوانا غیرت مندی کا تقاضا ہو سکتا ہے “ ؟

اِس سوال کے سنتے ہی میرا ذہن اُس ای میل کی طرف چلا گیا جو ہمارے گروپ میں ایک دوسرے کو بھیجی گئی اِس کا منبع تو معلوم نہیں کہاں سے ہے لیکن کیا اِس میں ہمیں کچھ نظر آتا ہے ؟ آپ بھی پڑھئے۔

ایران میں 1964میں ایسا ہی واقعہ ہوا تھا جیسا پاکستان کے دل لاہور میں ہوا۔ اِس واقعے کے خلاف بولنے پر امام خمینی کو ملک بدر کر دیا گیا ۔امام خمینی کے الفاظ میں :۔ ” میں اُس غم کو بیان نہیں کر سکتا جو میرے دل میں ہے ۔ ایران میں کوئی جشن نہیں منا سکتا کیوں کہ اُنہوں نے جشن کو ماتم میں تبدیل کر دیا ہے ۔ انہوں نے ہمیں فروخت کر دیا ہے ، انہوں نے ہماری آزادی کو فروخت کر کے ہمارے گلے میں غلامی کا طوق ڈال دیا ہے اور کہتے ہیں کہ گلیوں میں چراغاں کریں اور خوشی میں ناچیں ۔ ایرانی فوج کی عزت اور وقار بوٹوں تلے روندا جا چکا ہے ۔ ایرانی مجلس کے سامنے ایک دستاویز رکھ دی ہے جسے قانونی بنانے کا کہا ہے ۔ اس کے مطابق ”ویانا کنونشن“ کی ایرانی قوانین پر فوقیت ہو گی ۔ اُس میں ایک چھوٹی سی شق کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے مطابق،” تمام امریکن ملٹری ایڈوائزرز اُن کے خاندان، ٹیکنیکل اور ایڈمنسٹریٹو آفیسرز ، اور ملازم ۔ مختصراً کسی بھی صورت میں جس فرد کا بھی اُن سے ربط ہوگا تمام قانونی استشناء سے لطف اندوز ہو سکیں گے خواہ انہوں نے ایران میں کوئی بھی جرم کیا ہوگا۔ اگر کسی امریکن ملازم ، امریکن باورچی، کسی ایرانی کو عین بازار میں قتل کر دے یا اُس پر گاڑی چڑھا دے تو ایرانی پولیس کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ اُسے گرفتار کر سکے ۔ ایرانی عدالت کو بھی یہ حق نہیں پہنچ سکتا کہ اُس پر مقدمہ چلائے ، اُس کا مقدمہ امریکہ بھجوایا جائے تاکہ ہمارے ”آقا“ فیصلہ کر سکیں کہ اُس کے ساتھ کیا کیا جائے ! اُنہوں نے ایرانی فرد کو امریکی کتے سے بھی کمتر بنا دیا ہے ۔ اگر کوئی امریکن کتے کو حادثاتی طور پر گاڑی سے کچل دے تو اُس پر مقدمہ قتل چلے گا لیکن اگر کوئی امریکن باورچی شاہ ایران کو کچل دے جو مملکت کا سربراہ ہے ، تو کسی کی مجال نہیں کہ اُسے ہاتھ لگائے ۔ کیوں؟ کیوں کہ انہیں قرضہ چاہئے اور قرضے کی قیمت تو امریکن کی شرائط پر ہوگی ۔
بحوالہ : ”اسلام اور انقلاب “۔ تحریریں اور اعلانات امام خمینی صفحہ ۔ 181تا 188

قارئین ! پھر تاریخ نے دیکھا کہ ایرانیوں نے جنھیں عربوں نے ظالموں سے نجات دلا کر مشرف بہ اسلام کیا ۔ انہوں نے ظالموں کو چن چن کر قتل کیا اور ” شیطان ِ اکبر“ کی چالوں کو ناکام بناتے ہوئے 4نومبر 1979 کو جاسوسوں کے گھونسلے سے 66امریکن سفارتی جاسوسوں کو پنجرے میں ڈالتے ہوئے ۔انسانی تاریخ میں اقوامِ عالم کو بتایا کہ :۔،” ایک آزاد قوم کے لئے کیا ریمنڈ ڈیوس جیسے قاتل کو جنیوا کنوینشن کے حوالے سے امریکہ بھجوانا غیرت مندی کا تقاضا ہو سکتا ہے “ ؟
Khalid.Naeemuddin
About the Author: Khalid.Naeemuddin Read More Articles by Khalid.Naeemuddin: 92 Articles with 113928 views My Blog:
http://ufaq-kay-par.blogspot.com/

My Face Book Link:
https://www.facebook.com/groups/tadabbar/

" أَفَلاَ يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ وَ
.. View More