اس طرح تو ہوتا ہے

انسان کی تایخ یہی رہی ہے کہ وہ ماضی سے سبق حاصل نہیں کرتا ۔ہر انسان نے وہی کاٹناہے جو اس نے بویا ہوگا ۔ اس لئے اﷲ تعالیٰ نے سز ا وجزا کا قانون متعارف کرایا ہے کہ ہر انسان کو اپنے اعمال کا بدلہ ملے گا‘ بعض کو اس دنیا میں بھی سزا مل جاتی ہے جو انہوں نے کیے ہولیکن ہر ایک کو قیامت کے دن بھی حساب دینا ہوگا ۔ میاں برداران وہی کاٹ رہے ہیں جو انہوں نے بویا ہے ۔ اﷲ تعالیٰ نے انہیں پاکستان جیسے ملک میں تین دفعہ و فاقی اور پانچ ، چھ دفعہ پنجاب میں حکومت سے نوازا۔ اپنی غلط کارئیوں ، کرپشن اور لوٹ مار کی وجہ سے دودفعہ ان کی حکومت ماضی میں بھی ختم ہوئی، جلاو طنی بھی کاٹی لیکن اس کے باوجود ان لوگوں نے کوئی سبق حاصل نہیں کیااور ناہی سمجھ آئی کہ اقتدار میں اپنی کرسی ، مال ودولت میں اضافہ نہیں بلکہ عوام کی خدمت کرنی ہوتی ہے۔ اﷲ نے ان کو عوام کی تقد یر بدلنے ،جرائم اور کرپشن کو ختم کرنے کیلئے منصب پر بٹھایا ۔ عوام کو انصاف اور ملک میں قانون کی بالادستی کی بجائے خود جرائم میں ملوث ہو کر ظالم بن گئے ۔ یہ ہمارا ایمان ہے کہ اﷲ تعالیٰ بغیر جرم کے سزا نہیں دیتا ۔ اﷲ تعالیٰ نے انہیں بار بار موقعے دیے لیکن انہوں نے مواقع ضائع کیے۔ مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی ہے کہ آخرکار انسان کو کتنی مال ودولت چاہیے جس سے وہ اچھی زندگی گزار سکیں ۔ اسلام اور ایمان سے ہٹا کر بھی دیکھا جائے تو انسانی کی ضروریات اتنی زیادہ نہیں جس کیلئے وہ چوری ، ڈاکے اور کرپشن کریں ۔ ہر انسان کو وہی ملتا ہے جو اس کی قسمت میں ہو لیکن پھر چوری اور کرپشن کی کیا ضرورت لیکن یہ ہم سب کیلئے سبق ہوتا ہے کاش ہم یہ سبق حاصل کرسکیں۔

اربوں نہیں بلکہ کھر بوں مال و دولت ، 22ممالک میں جائیدادیں ، ایٹمی ملک کی سربراہی لیکن اس کے باوجود آج میاں بردارن جیل میں اور آصف علی زرداری پر احتساب کی تلور لٹک رہی ہے۔ کو ئی تعلق ، پیسہ میاں برادار اور زرداری کو اس دکھ اور تکلیف سے دور نہیں کر سکی ہے۔آج پا کستان سمیت پوری دنیامیں ان کی کرپشن اور لوٹ مار کی کہا نیاں چل رہی ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے انہیں حکمرانوں نے قانون اور نظام انصاف کو ایسا بنایا ہے کہ اس میں نکلنے کے سو راستے موجود ہے تاکہ ایک جگہ سے سزا پانے کے بعد دوسری جگہ سے ریلیف ملے لیکن اس کے باوجود اﷲ تعالیٰ کا اپنا قانون اور حکمت ہے جس کو ہم جیسے نہیں سمجھ سکتے ۔ میاں برداران کی کوئی ایسی کمپنی نہیں جن کی وجہ سے ان لوگوں کے پاس اتنی دولت آئی ہے ۔ ان کے جو کاربار ہے ان کی ایک محدود انکم ہے جو بقول ان کے ہمیشہ خسارے میں رہی ہے ۔ ان کیسز میں بھی ان کے بیانات کے مطابق دولت کئی گنا زیادہ ان کے پاس موجود ہے جن کی سینکڑوں مواقع ملنے کے باوجود انہوں نے کوئی ثبوت یا ذرائع پیش نہیں کیے کہ یہ دولت ان کے بچوں کو پچپن ہی میں خزانے مل گئے تھے یا الادین کا چرغ جس کی وجہ سے یہ لوگ کھر پتی بن گئے بلکہ جو اسمبلی اورقوم سے تقریر میں بیان کیا تھا ان سے بھی منحرف ہوگئے کہ وہ سیاسی مواقف تھا ان کو ریکارڈ کا حساب نہ بنایا جائے۔ میاں شریف ان کے والد صاحب کی اتنی دولت نہیں تھی جبکہ ان کے اولاد صرف نواز شریف اور شہباز شریف بھی نہیں تھے کہ ساری دولت ان کو مل گئی ۔

رشوت ، کرپشن اور لوٹا مار کیمرے لگا کر اور تین گواہوں کی موجود گی میں نہیں کی جاتی بلکہ ان کا طریقہ یہی ہے جو میاں بردارن اور زرداری نے اختیار کیا ہے ۔ یہ ہماری اسلامی ملک کی بدقسمتی ہے کہ یہاں ادارے چہرے کو دیکھا کر انصاف کرتے ہیں ۔غریب آدمی کو تو مرغی اور بکری چوری پر بھی سالوں سزا ملتی ہے جبکہ بڑے اور کرپٹ افراد ضمانت پر رہا ہو جاتے ہیں ۔ سچ تو یہ ہے کہ ہمارے انہیں حکمرانوں نے نظام کو ایسا تباہ وبرباد کیا ہے کہ عام آدمی کا اس سے اعتبار ہی اٹھا کیا ہے ۔ عام تاثر یہ ہے کہ میاں نواز شریف صاحب دوبارہ ضمانت پر رہا ہو جائیں گے کیوں کہ وہ بڑا آدمی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ہمارے ادارے اور قانون میں کہاں سے ان کو ریلیف دیا جاتا ہے۔

دوسری طرف دیکھا جائے تو منی لانڈرنگ کے حوالے سے آصف علی زرداری کے خلاف بھی گھیرا تنگ کیا جا رہاہے ۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں تما م شواہد سامنے آئے ہیں ۔ ان حقائق کو دیکھا کر لگتا یہی ہے کہ اس سے زیادہ تباہی اور لوٹ مار شاید ممکن ہی نہ ہو ۔ افسوس کا مقام یہ ہے کہ یہ سب کچھ ان لوگوں نے کیا ہے جن کا کام منی لانڈرنگ ، کرپشن اور لوٹ مار کو روکنا تھا ۔ اسلئے آج ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے ۔ قرض کا سود واپس کرنے کیلئے بھی پیسے نہیں صرف اس سال میں قر ض کا سود 19سوارب واپس کرنا ہے جس کی وجہ سے عام آدمی کی زندگی دکھ اور تکلیف سے دوچار ہے۔ اب دنیا تبدیل ہو گئی ہے ۔ ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے ۔ ہمارے یہ روایتی سیاست دان جتنا پروپیگنڈا اور جھوٹ بول سکیں بولے لیکن عوام اب ان کی باتوں میں آنے والی نہیں ۔ سچ تو یہ ہے کہ ن لیگ ہو یا پیپلز پارٹی ان کے کار کنوں عام لوگوں سے زیادہ جانتے ہیں کہ ان کے پارٹی رہنما کرپشن اور لوٹ مار کے ماہر ہے اس لئے کوئی ان کیلئے سڑ کوں پر آنے کے لئے تیار نہیں کہ جو بویا ہے آج وہی یہ لوگ کاٹ رہے ہیں لیکن سوال وہی ہے کہ دنیا بھر میں زرداری اور میاں برداران کی کھر بوں دولت بھی ان کو اس دکھ اور تکلیف سے نہیں بچا سکی ہے ۔ انسان تو دولت اور شہرت عزت اور سکون کیلئے چاہتا ہے لیکن ان سب کے باوجود آج یہ لوگ سکون او رعزت کیلئے ترس رہے ہیں بقول آصف علی زرداری کے کہ اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔
 

Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 203323 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More