حریت کی راہ پر شہادتوں کا کارواں

تحریر:مریم صدیقی،کراچی
6ستمبر پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف سے رقم بہادری کی وہ داستان ہے جسے سن کر آج بھی دشمن پر لرزہ طاری ہوجاتا ہے۔ اپنی سے دس گنا طاقت کے حامل دشمن کو پاک فوج کے جوانوں نے جیسے دھول چٹائی تاریخ کے اوراق اس کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہیں۔ جب دشمن نے 6 ستمبر 1965کو لاہور پر اس نیت سے حملہ کیا کہ مخصوص علاقوں پر قابض ہو کر صبح کا ناشتہ لاہور میں کرکے اپنی فتح کا جشن منائیں گے۔ اس وقت وہ بزدل یہ بھول گئے تھے کہ اس سرزمین پر وہ جانباز شاہین، وہ مارخور بستے ہیں جو اپنا گھر بار اپنی اولاد تک اپنے ملک کے لیے پس پشت ڈال کر اپنی جانیں ہتھیلی پر لیے پھرتے ہیں۔ وہ جانباز سپاہی دن اور رات کا فرق بھلا کر اپنا فرض نبھاتے ہیں۔ رات کی تاریکی ہو یا دن کا اجالا وہ دشمن کی طرف سے کبھی غافل نہیں رہتے۔

ہمسایہ ملک کی سازشیں اول روز سے جاری تھیں جب اپنی سازشوں میں ناکام ہوئے تو رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر پاکستان پر حملہ کرنا چاہا۔ طاقت کے نشے میں چور وہ اس زعم میں مبتلا تھے کہ ان کے پاس دس گنا زیادہ عسکری طاقت ہے وہ پاکستان کو چیونٹی کی طرح مسل کر رکھ دیں گے لیکن نادان انجان تھے ان کا مقابلہ ایمان کی طاقت سے ہوا تھا۔ ان کا سامنا میجر عزیز بھٹی کے لشکر سے تھا جو بارود باندھ کر ان کے ٹینکوں کے آگے لیٹ گئے اور بھارتی فوج کو قدم پیچھے ہٹانے پر مجبور کردیا۔

اس وقت پاکستانی بری، بحری اور فضائی فوج نے بھر پور طریقے سے دشمن کا مقابلہ کرکے شکست فاش سے دوچار کیا ۔اس موقع پر قوم نے فوج کا بھر پور ساتھ دیا گھر کی چھتوں پر چڑھ کر حوصلے بلند کیے تو کہیں خون کے عطیات دے کر ان کی جانیں بچائیں۔ پاکستان کے غیور جوانوں نے خود سے دس گناطاقت ور دشمن کو ان کے حملے کا بھر پور جواب دے کر ان کا غرور خاک میں ملادیا۔

7ستمبر کو جب دشمن نے فضائیہ حملہ کیا تو پاک فضائیہ کے طیارے سرگودھا کے فضائی اڈے پر، طلوع آفتاب سے قبل بھارت کے ممکنہ حملے کے دفاع کے لیے تیار کھڑے تھے۔ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے یہاں بھی شجاعت و بہادری کا مظاہرہ کیا اور دشمن کو نہ صرف فرار کا راستہ اختیار کرنے پرمجبور کردیا بلکہ کے کئی طیارے تباہ بھی کردیے۔ ایسے میں ایم ایم عالم نے تیس سیکنڈ میں بھارتی فضائیہ کے پانچ طیارے تباہ کرکے عالمی ریکارڈ قائم کیا۔پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کے خلاف جنگ 6ستمبر شام پانچ بجے شروع کی اور 7 ستمبر پانچ بجے سے پہلے دشمن کے 53 طیارے تباہ کرکے دشمن کو شکست فاش سے دوچار کیا۔

یہ حریت کی وہ داستان ہے جو آج بھی لہو گرمادیتی ہے ،جو آج بھی آنکھوں میں نمی لے آتی ہے۔ شہداء پاکستان کی اس عظیم قربانی کی یاد دلاتی ہے جس کی بدولت آج پاکستان شام عراق اور فلسطین کی صف میں شامل نہیں۔ یہ وہ دن ہے جب قوم اپنی فوج کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے ،نہ صرف افواج پاکستان کو بلکہ ان ماؤں کو بھی جنہوں نے اپنے لختِ جگر پاکستان پر قربان کردیے اور جب انہی بیٹوں کا جسد خاکی پرچم میں لپٹا گھر کی دہلیز پر آیا تو آنکھ سے آنسو نکلنے کے بجائے لبوں سے الحمدﷲ نکلا۔ یہ خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے اس باپ کو بھی جس نے اپنے خاندان کے وارث اپنے بڑھاپے کے سہارے کو کندھا دے کر اس کی ابدی آرام گاہ تک پہنچایا۔ یہ دن ان عورتوں کے لیے جنہوں نے اپنے سہاگ اپنے ملک کی نذر کیے، یہ دن ان بچوں کا ہے جن کے باپ اس قوم کو یتیمی سے بچانے کے لیے خود قربان ہوگئے اور اپنے بچوں کو یتیم چھوڑگئے۔
وہ سرفروش بیٹے ملت کے پاسباں تھے
ارض خدا پہ اپنے ماضی کی داستاں تھے
جن کے لہو نے لکھی تاریخ بانکپن کی
وہ مادر و وطن کے پرعزم جوان تھے

یہ دن افواج پاکستان سے اظہار محبت و یکجہتی کا دن ہے خدارا اپنے منفی رویوں سے ان کی حوصلہ شکنی کرنے کے بجائے اپنی محبت سے ان کے حوصلوں کو بلند کیجیے۔ انہیں ملازم سمجھنے کے بجائے محسن سمجھیے۔ یہ اس پاک دھرتی کے وہ بہادر سپاہی ہیں جو دنیا اور اس کی آسائشوں کو ٹھوکر مار کر سرحدوں پر ہماری حفاظت کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہیں تو کہیں گمنام سپاہی بن کرمختلف نام لیے مختلف پہچان لیے نعرہ حق کی گرج بن کر کفر کے ایوانواں پر بجلیاں بن کر گر رہے ہیں۔اس یومِ دفاع پاکستان پاکستانی قوم کا پیغام افواج پاکستان کے نام،’’ اے افواج پاکستان تم سرحدوں پر لڑو یا گمنام سپاہی بن کر ملک و قوم کی خدمت کرو، تم شہید ہونے کا اعزاز پاؤ یا غازی بن کر لوٹو یہ پاکستانی قوم تمہاری ہی نہیں تمہاری نسلوں کی بھی مقروض ہے‘‘
تم ہو ایک زندہ جاوید روایت کے چراغ
تم کوئی شام کا سورج ہو جو ڈھل جاؤگے
افواج پاکستان کو ہمارا سلام۔

Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1038248 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.