خادم مجاہدین ختم نبوت عبیداللہ لطیف کا وزیراعظم پاکستان جناب عمران خاں کے نام کھلا خط

مکرمی و محترمی وزیراعظم پاکستان جناب عمران خاں صاحب ! السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاتہ! جناب عالی آداب و تسلیمات کے بعد عرض ہے کہ آپ نے وزارت عظمی کے منصب پر فائز ہونے سے پہلے اعلان کیا تھا کہ آپ اس وطن عزیز کو مدینہ منورہ کی طرز پر ایک ریاست بنانا چاہتے ہیں جس پر آپ سے تمام تر اختلاف کے باوجود آپ کو سپورٹ کیا جب آپ نے اپنی پہلی تقریر کی تو تب بھی کھلے دل سے آپ کو سراہا اور جب آپ نے میرے آقا کریم جناب محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاکے بنانے والوں کے خلاف ایکشن لیا تو تب بھی ہم نے آپ کے اس اقدام کو نہ صرف سراہا بلکہ ہر طرح سے آپ کے ساتھ تعاون کرنے کا بھی اعلان کیا لیکن ابھی آپ کے اس کارنامے کو سراہتے ہوئے چند دن ہی گزرے تھے کہ آپ نے عاطف میاں نامی کادیانی کو اپنی کابینہ کا رکن نامزد کر دیا حالانکہ آپ خود ایک پروگرام میں عاطف میاں کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہہ چکے تھے کہ آپ کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ عاطف میاں کادیانی ہے جب آپ کو اس بات کا واضح علم ہو گیا کہ عاطف میاں کادیانی ہے اور کادیانی آئین پاکستان کے باغی ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کو آئین پاکستان میں اقلیت قرار دیے جانے کے بعد آج تک کسی بھی الیکشن میں بطور اقلیت حصہ نہیں لیا اگر آپ نہیں جانتے کے ان کے بارے میں آئین پاکستان کیا کہتا ہے تو پہلے ہم آپ کے سامنے آئین پاکستان پیش کرتے ہیں

آرٹیکل نمبر ۲۶۰
جو شخص خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ کی ختم نبوت پر مکمل ایمان نہیں لاتا یا حضرت محمد ﷺ کے بعد کسی بھی اندازمیں نبی ہونے کا دعوی کرتا ہے یا کسی ایسے مدعی نبوت یا مذہبی مصلح پر ایمان لاتا ہے وہ ازروئے آئین و قانون مسلمان نہیں ۔
آرٹیکل نمبر ۱۰۶ کلاز نمبر۳
صوبائی اسمبلیوں میں بلوچستان ،پنجاب،شمال مغربی سرحدی صوبہ اور سندھ کی کلاز نمبر 11میں دی گئی نشستوں کے علاوہ ان اسمبلیوں میں عیسائیوں ، ہندوؤں، سکھوں ، بدھوں ، پارسیوں اور قادیانیوں یا شیڈول کاسٹس کے لئے اضافی نشستیں ہونگی۔
اس ترمیم کے بعد بھی توہین آمیز قادیانی سرگرمیوں کی روک تھام نہ ہو سکی ، جذبات کی آگ پھر بھڑکنے والی تھی کہ ۲۷ اپریل ۱۹۸۴؁ء مندرجہ ذیل آرڈی ننس جاری کیا گیا ۔
آرڈی ننس
قادیانی گروہ ،لاہوری گروہ اور احمدیوں کو خلاف اسلام سرگرمیوں کے ارتکاب سے روکنے
کے لئے قانون میں ترمیم کرنے کا آرڈی ننس
ہر گاہ یہ امر قرین مصلحت ہے کہ قادیانی گروہ ، لاہوری گروہ اور احمدیوں کو خلاف اسلام سرگرمیوں کے ارتکاب سے روکنے کے لئے قانون میں ترمیم کی جائے ۔
ہر گاہ کہ صدر پاکستان کو اطمینان ہے کہ ایسے حالات موجود ہیں جو فوری کاروائی کے متقاضی ہیں لہٰذا پانچ جولائی ۱۹۷۷؁ء کے اعلان کی تعمیل میں اور ان تمام اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے جو اس سلسلے میں انہیں حاصل ہیں صدر پاکستان حسب ذیل آرڈی ننس وضع اور نافذکرتے ہیں ۔
1۔ مختصر عنوان اور آغاز
(ا)اس آرڈی ننس کا نام قادیانی گروہ ، لاہوری گروہ اور احمدیوں کا خلاف اسلام سرگرمیوں کا ارتکاب (ممانعت و سزا )آرڈی ننس ۱۹۸۴؁ء ہو گا۔
(ب) یہ فوری طور پر نافذالعمل ہو گا۔
2۔ عدالتوں کے احکام اور فیصلوں کے استرداد کاآرڈی ننس
ا۔س آر ڈی ننس کی دفعات /عدالتوں کے احکام اور فیصلوں کے علی الرّغم نافذ ہونگے۔
حصہ دوم :
مجموعہ تعزیرات پاکستان کی ترمیم (قانون نمبر۱۴بابت۱۸۶۰)
۳ ۔مجموعہ تعزیرات پاکستان کی ترمیم (قانون نمبر۱۴بابت۱۸۶۰) میں نئی دفعات ۲۹۸ب
اور ۲۹۸ ج کا اضافہ
مجموعہ تعزیرات پاکستان کی ترمیم (قانون نمبر۱۴بابت۱۸۶۰) کے باب پندرہ میں دفعہ ۲۹۸۸ (ا)کے بعد حسب ذیل نئی دفعات کا اضافہ کیا جائے گا۔
۲۹۸ ب بعض مقدس ہستیوں اور متبرک مقامات کے لئے مخصوص القاب و آداب صفحات
وغیرہ کا غلط استعمال
۱۱۔ قادیانی گروہ یا لاہوری گروہ ( جو اپنے آپ کو احمدی یا کسی اور نام سے موسوم کرتیہیں ) کا جو شخص کسی تقریر ، تحریر یا واضح علامت کے ذریعے سے
ا۔ رسول پاک حضرت محمد ﷺ کے کسی خلیفہ یا صحابی کے سوا کسی اور شخص کو ’’ امیر المومنین ‘‘ ’’ خلیفۃ المومنین‘‘ ’’صحابی ‘‘’’رضی اﷲ عنہ‘‘
ب ۔ رسول پاک حضرت محمد ﷺ کے افراد خاندان (اہل بیت) کے سوا کسی اور کو’’اہل بیت ‘‘ یا
ج۔ اپنی عبادت گاہ کو مسجد کے نام سے !
پکارے گا ،یااس کا حوالہ دے گا وہ تین سال تک کی قید (کسی قسم) اور جرمانے کی سزا کا مستوجب ہوگا۔
۲۲۔ قادیانی گروہ یا لاہوری گروہ ( جو اپنے آپ کو احمدی یا کسی اور نام سے موسوم کرتے ہیں ) کا جو شخص کسی تقریر ، تحریر یا واضح علامت کے ذریعے سے اپنے عقیدے کے مطابق عبادت کے لئے بلانے کے طریقے یا شکل کو ’’اذان‘‘ سے موسوم کرے گا یا مسلمانوں کے طریقے کے مطابق اذان کہے گا وہ تین سال تک کی قید (کسی قسم) کی سزا،نیز جرمانہ کا مستوجب ہو گا۔
۲۹۸ ج ۔ قادیانی گروہ وغیرہ کا اپنے آپ کو مسلم کہلانے ، اپنے عقیدے کی تبلیغ
کرنے یا نشرواشاعت کرنے والا شخص
قادیانی گروہ یا لاہوری گروہ ( جو اپنے آپ کو احمدی یا کسی اور نام سے موسوم کرتے ہیں ) کا جو شخص اپنے آپ کو بلاواسطہ یا بالواسطہ’’ مسلم‘‘ کہلاتا ہے ، یااپنے عقیدے کو اسلام کہتایا ظاہر کرتا ہے ، یا دوسروں کو تقریر،تحریر یاواضح علامت یا کسی بھی طریقے سے دعوت دیتا اور مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرتا ہے وہ تین سال تک کی قید(کسی قسم) کی سزا یا جرمانہ کا مستوجب ہو گا ۔


اب ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا عاطف میاں نے آئین پاکستان کو ت
مانتے ہوئے اپنے آپ کو غیرمسلم اقلیت تسلیم کر لیا اگر نہیں تو آئین پاکستان کا باغی پاکستان کی وفاقی کابینہ کا رکن کیونکر بن سکتا ہے ؟
یہ بات بھی بالکل واضح ہے کہ کادیانیوں اور اسرائیل کے مابین بڑے گہرے تعلقات ہیں جس کے ثبوت بھی پیش خدمت ہیں

مرزاغلام احمد کے پوتے مرزا مبارک احمد نے اپنی کتاب Our Foreign Missionss(ہمارے بیرونی مشن) میں چودھری شریف کی اسرائیل سے روانگی اور صدر سے ملاقات کو ان الفاظ میں رقم کیا ہے:

''Anohter small incident, which would give readers some idea of the position our mission in israel occupies, is that in 1956 when our missionary, Choudry Mohammad Sharif ,returned to the Headquarters of the movement in pakistan, the President of Israel sent word that he (our missionary) should see him before embarking on the journy back. Choudhry Mohammad Sharif utilized the opportunity to present a copy of the Germantranslation of the Holy Quran to the President , which he gladlyaccepted. This interview and what transpired at it was widely reported in the Israeli press, and a brief account was also broadcast on the radio.''
ترجمہ:۔قارئین ! ایک چھوٹے سے واقعے سے ہمارے مشن کی پوزیشن کا اندازہ لگا سکیں گے جو اسے اسرائیل میں حاصل ہے۔1956ء میں جب ہمارے مشنری چودھری شریف تحریک کے ہیڈ کوارٹر پاکستان آنے لگے تو اسرائیل کے صدر نے انھیں پیغام ارسال کیا کہ وہ جانے سے قبل انھیں ملیں۔ چودھری محمد شریف نے موقع سے فائدہ اٹھا کرقرآن حکیم کے جرمن ترجمے کی ایک کاپی انھیں پیش کی، جو آپ نے بخوشی قبول کی۔ یہ انٹرویو اوراس کے احوال اسرائیلی پریس میں اور اسرائیلی ریڈیو نے نشر کیے۔
(آور فارن مشنز از مرزا مبارک احمدصفحہ 79‘80 طبع چہارم شائع کردہ نصرت آرٹ پریس ربوہ)

جناب عمران خاں صاحب جس طرح کہ بعض حلقوں کی طرف سے پراپیگنڈہ کیا جاتا رہا کہ آپ یہودی ایجنٹ ہیں لیکن آپ نے ہمارے آقاکریم علیہ السلام کے خاکوں کی نمائش پر بہتر سٹینڈ لے کر اس تاثر کو کافی حد تک زائل کیا تھا لیکن اس کے فوری بعد ایک کادیانی کو کابینہ کا رکن بنا کر آپ نے اس تاثر کو زائل کرنے کی بجائے اور تقویت دے دی اور اب عوام کے اندر یہ تاثر پیدا ہونا بھی شروع ہو گیا ہے کہ گیرٹ ویلڈر کی طرف سے خاکوں کی نمائش کا اعلان کرنا اور آپ کے احتجاج پر فورًا منسوخ کرنا اور اس کے فوری بعد ایک کادیانی کو کابینہ کا رکن مقرر کرنا کہیں یہ سب کچھ کسی ملی بھگت کا نتیجہ تو نہیں کہ یہودی میرے وطن کو نقصان پہچانے کے لیے ایک کادیانی کو وفاقی کابینہ کا رکن بنوانا چاہتے ہوں اور عوام کے دلوں میں آپ کے بارے مں بہتر تاثر پیدا کرنے کے لیے خاکوں کا مقابلہ کروا کر فوراً رکوا دینا تاکہ کسی کادیانی کو کابینہ میں شامل کرنے پر آپ کو اس عوامی ردعمل کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
جناب عمران خاں صاحب اس تاثر کو زائل کرنے کے لیے فوری طور پر ایک کادیانی کو کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ واپس لیجیے اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو یاد رکھیے بروز قیامت آپ کا گریبان ہو گا اور ہمارا ہاتھ اور یہ بھی یاد رکھیے

اِنَّ بَطۡشَ رَبِّکَ لَشَدِیۡدٌ
یقیناً تیرے رب کی پکڑ بڑی سخت ہے ۔

والسلام
خادم مجاہدین ختم نبوت
عبیداللہ لطیف فیصل آباد

عبیداللہ لطیف Ubaidullah Latif
About the Author: عبیداللہ لطیف Ubaidullah Latif Read More Articles by عبیداللہ لطیف Ubaidullah Latif: 111 Articles with 200358 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.