کوا حلال ہے یا حرام؟

جب بغداد پر دشمنوں کا قبضہ ہوا تو مسلمانوں میں ہی بحث چل رہی تھی کہ کوا حلال ہے یا حرام؟ قربان جاؤں میں الطاف بھائی اور نواز شریف صاحب پر۔ یہ دونوں سیاست دان اپنے مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں دونوں کی کوششیں اور کاوشیں اس بات پر لگی ہوئی ہیں کہ میں اپنے مد مقابل کو جھوٹا ثابت کر دوں اور اسی کشمکش میں الطاف بھائی نے نواز شریف صاحب کو مناظرے کا چیلنج کر ڈالا۔۔۔

حکومت کرنے کا ایک رہنما اصول یہ بھی ہے کہ لوگوں کو تقسیم کرو اور حکومت کرو۔۔ ہمارے بزرگوں نے ہمیں ایک واقعہ سنایا تھا کہ، ایک شخص تھا اس کے چار بیٹے تھے اس شخص کا جب مرنے کا وقت آیا تو اس نے چاروں بیٹوں کو بلایا اور کہا کہ جاؤ چاروں ایک ایک لکڑی لیکر آؤ چاروں گئے اور لکڑیاں لے کر آ گئے۔ ان کے والد نے ان سے کہا کہ ان چاروں کو یکجا کر لو لکڑیوں کو یکجا کر لیا گیا۔ پھر ان سے کہا گیا کہ اب اس کو توڑ کے دکھاؤ وہ لکڑیاں کسی سے نہ ٹوٹ سکیں۔

پھر کہا کہ ان کو الگ الگ کر لو لکڑیاں الگ الگ کر لی گئیں، پھر ان سے کہا کہ اب تم ان کو الگ الگ کر کے توڑو، سب نے وہ لکڑیاں توڑ ڈالی۔ اس طرح اتحاد کا یہ سبب ان کو سکھایا۔۔

لیکن تاریخ سے ہمارے سیاست دانوں نے صرف ایک سبق سیکھا ہے وہ یہ کے تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھنا۔۔

نواز شریف، زرداری اور الطاف صاحب دونوں پاکستان کیلیے نہیں بلکہ اپنے مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اگر پاکستان کیلئے لڑنا ہوتا تو پاکستان میں امن ہونے کی کوششیں کرتے نا یہ کہ الیکشن جیتنے کے لیئے سیاست کرتے۔ ویسے بھی ہمارے ملک کی سیاست یہی ہے کہ اگلا الیکشن کس طرح جیتا جائے۔ عوام کے بارے میں کوئی نہیں سوچتا، عوام پر کیا بیت رہی ہے؟ ائیر کنڈیشن آفس میں بیٹھے الطاف بھائی کیا جانیں؟

عوام کن مشکلات سے دوچار ہے بلٹ پروف گاڑیوں میں گھومنے والے نواز شریف صاحب کیا جانیں؟

جب ایک بچہ ڈینگی وائیرس کے علاج کے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے گورنمنٹ ہسپتال میں تڑپ تڑپ کر دم توڑ دیتا ہے۔ ان سیاست دانوں کو کیا پتہ؟

میں الطاف بھائی اور نواز شریف صاحب سے کہتا ہوں کہ مناظرہ کرنے کے بجائے۔ صرف ایک ہفتہ کراچی عباسی شہید ہسپتال میں گزاریں شاید آپ دونوں کے دل میں عوام کیلئے کچھ جذبات ابھر جائیں۔