خبروں کا طوفان

خبر کی دنیا والے کیا جانتے ہیں میں کچھ نہیں کہ سکتا مگر خیر کی دنیا والے بتاتے ہیں کہ اچھی خبر اُمید اور توکل پیدا کرتی ہے اعتماد دیتی ہے کچھ کرنے کی اُمنگ دیتی ہے
بُری خبر مایوسی اور ڈپریشن پیدا کرتی ہے اور صحت اور طبیعت پر بُرے اثرات پیدا کرتی ہے
ہمارے معاشرے گلی کوچوں میں نہ جانے بُری خبر پھیلانے کا ایسا رواج پڑتا جا رہا ہے جس میں ہمارا میڈیا سب سے آگے ہے
حالت یہ ہے کہ اکثر ٹی وی بند کرنے پر سب کچھ ٹھیک لگتا ہے اور ٹی وی نیوز چینل لگانے پر سب خراب لگنے لگتا ہے
ایک اور وبا پھیلی ہوئ ہے سوشل میڈیا پر کہ بغیر تحقیق کے اُلٹی سیدھی خبر کو آگے بڑھا دینا جسے معیوب بھی نہیں سمجھا جا رہا
خبر کی اہمیت سے کسی کو انکار نہیں مگر خبرناک حد تک خطرناک بناتے چلے جانا کہ زندگی مشکل اور شرم ناک لگنے لگے ، درست نہیں
یہ خبر کم اور منفی پروپیگینڈا زیادہ بلکہ گینڈے کی طرح ٹکّریں مارتی خبریں جو سُرخ کپڑے کی طرح عام آدمی کو مشتعل کر کے آگے بڑھانے پر اُکساتی ہیں وہ خبروں کا گینڈا سماج کو ٹکریں مارنے پر مجبور پاتا ہے

آپ نے اکثر دیکھا ہو گا ایک اچھے ماحول میں جب سب سکون سے بیٹھے ہونگے ، ایک صاحب آئیں گے اور کوئ ایسی بات کریں گے یا کوئ واقعہ بیان کر کے جس کا سامعین سے کوئ لینا دینا بھی نہ ہو ، تشویش کی لہر دوڑا کر اپنی راہ چلتے بنیں گے
ایک زمانے میں مجھے بھی خبریں دیکھنے کی ایسی عادت پڑ گئ تھی کہ اُس کے بغیر دل ہی نہیں لگتا تھا ۔ کسی خبر میں دلچسپی لینا تو سمجھ میں آتا ہے مگر ایک ہی خبر بار بار مختلف چینل سے دیکھنے کا نشے کی حد تک عادی ہو جانا عقل و شعور میں آنے والی بات نہیں ۔ اس سے بہتر بے خبری میں خوش رہنا ہے

خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں
تیرا علاج نظر کے سوا کچھ اور نہیں

 

Noman Baqi Siddiqi
About the Author: Noman Baqi Siddiqi Read More Articles by Noman Baqi Siddiqi: 255 Articles with 262754 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.