سر تال،،،تیرا،،،ستیاناس

ہم اپنے عالیشان بیڈ روم میں بہت سے چوہوں سے جنگ کے بعد تھک ہار کر سوئے
تھے،،،ہم نے خواب میں دیکھا یا یوں کہہ لیں سنا ،،،کہ کوئی بین کررہا ہے،،،یعنی کوئی
مر گیا ہے،،،اور کوئی زبردست قسم کا رونا دھونا کر رہا ہے،،،
کبھی ایسا لگتا کوئی ریڈیو ہے ،،،جس کے سیل قریب المرگ ہیں،،،کیونکہ رونے کی آواز
ایسے اوپر نیچے ہو رہی تھی،،،جیسے ریڈیوکا یا رونے والے کا کوئی گلا دبا رہا ہو،،،

خوف سے ہماری آنکھ کھل گئی،،،مگر ہم اس رونے دھونے سے اتنا متاثر ہوئے تھے،،،
کہ پوری طرح جاگنے کے باوجود ہمیں آواز آرہی تھی،،،
پھر ذرا اور غور کیا تو پتا چلا،،،آواز کالو کے گھر سے آرہی تھی،،،ہم نے فوراَ فیصلہ کرلیا
یعنی ہمیں یقین تھا،،،کالو کے ابا موقع دیکھ کرمسز کالو ابا کو داغِ مفارقت دے گئے،،
یہ داغ بارضا و خوشی ہی دیا ہوگا۔۔۔

کالو کی بھی جان بچ گئی،،،بار بار وہ اپنے ابا کو پیٹھ پر آٹے کی بوری کی طرح لاد کر
چپس خریدنے جاتا ،،،
خیر ہم نے سوچا،،،چلو کون پڑوس میں روز روز مرتا ہے،،،چل کے پرساہی کرآئیں گے
اور ساتھ کے ساتھ یقین بھی ہوجائے گا کہ دنیا کی آبادی کم بھی ہوسکتی ہے۔۔

ہم سیدھا کالو کے گھر میں گئے،،،باہر رش دیکھ کے ہمیں یقین ہو چلا ،،،کہ،،،
ہمارا خواب یا خواہش سچی تھی،،،یعنی ہم بزرگ ہستی بن سکتے تھے،،،
بس سب کو یہ یقین کروانا تھا،،،کہ یہ سب ہمارے خواب کی کرامات ہیں،،،
لوگ کچھ کہہ رہے تھے ،،،مگر سب کے ایک ساتھ بو لنے کی وجہ سے کچھ
سمجھ نہیں آرہا تھا،،،مگر کالو کے ابا کا ذکرِ خیر ہر زبان پر تھا۔۔

ہم بمشکل ہجوم کو چیرتے پھاڑتے ہوئے ،،،کالو کے ابا کے جسدِ خاکی تک پہنچنے
والےتھے،،،ہم نے سوچ لیا تھا،کہ بحیثیت پڑوسی ہم گہرے رنج و الم کا اظہار کریں گے
اور ہمت کرکے اپنی ناک،،،آنکھ،،،کان سب بند کرکے کالو کے ابا کی ٹھنڈی پیشانی
کا بوسہ بھی لیں گے،،،
ہمیں یقین ہے جب سے کالو کے ابا پیدا ہوئے ہوں گے،،،ان کی امی نے بھی انکا
بوسہ نہیں لیا ہوگا،،،کیونکہ مجھے تو ان کی سکن میں سے پٹرول کی سمیل آتی
تھی جیسے پٹرول کا کنواں یا گٹر ہوں،،،

سنا ہے کالو کی نانی کی نظر بہت کمزور تھی،،،اک بار انہوں نے کالو کے ابا کو جب وہ
پانچ دن کچھ گھنٹوں کے تھے،،،چوم لیا تھا،،،پھر وہ ہمیشہ کیلئے اللہ کو پیاری۔۔۔
خیر ہم ہجوم میں سب سے آگے نکل کر پہنچےتو عجیب ہولناک منظر دیکھا،،،
خان صاحب سوریلے،،،صبح کا راگ آلاپ رہے تھے اورپورا محلہ احتجاج کررہا تھا،،،

ہم نےکہا،،،بھائیو !یہ ایسےچپ نہ ہو تو دھرنا ہوگا،،،ورنہ خان صاحب کو سدھرنا ہوگا،،،
مگرسریلے کی کائیں کائیں میں کوئی فرق نہ پڑا تھا،،،،

جا،،،جااااااا،،،،میں تجھ سے نہ ہی بولوں،،،جا،،،میںںںںںںںںںں۔۔۔۔۔۔

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1199127 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.