کراچی اور ٹریفک(آتے جاؤ پھنستے جاؤ)

جناب آتے جاؤ پھنستے جاؤ

اگرآپ کو پتا چلے کوئی انسان ہر جگہ یعنی‘‘،،آفس،،سکول،،،کالج ،،،شادی،،،اپنی برات،،،اپنی موت،،،اپنی پیدائش پر‘‘،،
ہمیشہ لیٹ پہنچتا ہے‘‘،،،تو فوراَسمجھ جائیں‘‘،،،وہ مظلوم انسان کراچی میں رہتا ہے‘‘،،،اب تو کئی مولوی یوں بھی‘‘،،
مسلمانوں کو اللہ کی رحمت اور معاف کرنے کی مثال دیتے ہیں‘‘،،،سنو مسلمانوں‘‘،،،اگرتمہارے گناہ کراچی کی ‘‘‘
ٹریفک سے بھی ذیادہ ہوں‘‘،،،تو بھی سچی توبہ سے معاف کردئیے جاؤگے‘‘،،،اک ہمارے دوست نے کہا‘‘،،،
خان صاحب آپ بہت سست ہو‘‘،،،ہم نے اس کی بات کو یوں ٹال دیا‘‘،،جیسےحکومتِ وقت ‘‘،،غریب کسان‘‘،،،
جونیئر ڈاکٹرز یاسرکاری مظلوموں کی فریاد کو ٹال دیتے ہیں‘‘،،،خیر ہم نے بات بڑھانے کی غرض سےپوچھ ہی لیا‘‘،،
ہم کیسے سست ہیں‘‘،،،وہ بولے‘‘،،،آپ سب بہن بھائیوں میں سب سے لاسٹ میں دنیا میں کیوں آئے‘‘،،،یہ بھی‘‘
سستی کے زمرے میں ہی آتا ہے‘‘،،،ہمیں کوئی جواب سمجھ نہیں آیا‘‘،،،ہم نےجھٹ سے کہا‘‘ٹریفک‘‘،،،
کراچی کا ٹریفک دیکھا ہےاس میں بھلا کوئی اپنے ٹائم پرکیسے پیداہوسکتا ہے‘‘،،،
اک خودساختہ دانشور نے تو یہاں تک کہہ دیا‘‘،،،یہ دنیا کراچی کا ٹریفک ہے اور ہم سب اس کے مسافر‘‘،،،
ہم نے اک وزیرسے پوچھ لیا‘‘،،،ہم دنیا سے اس قدر پیچھے کیوں ہیں‘‘،،،وہ بولاٹریفک‘‘،،،ہرچیز لیٹ آتی ہے‘‘،،،
گھرمیں گیس لیٹ‘‘،،بجلی لیٹ‘‘،،،پانی،،تعلیم،،صحت،،روزگار،،سب کی لیٹ آمد کی وجہ ٹریفک ہی ہے‘‘،،،کاش‘‘
کچھ سیاستدان اور سرکاری آفیسر اس ٹریفک کی نظر ہوکر ہمیشہ کے لیے دنیا میں آنے سے لیٹ ہو
جاتے‘‘،،پتا نہیں کس جنگل میں پیدا ہوئے تھے‘‘،،،ٹائم پر پیدا ہوکر ہمارا ٹائم خراب کردیا‘‘،،،کوئی بھی کام کرنے کو‘‘
تیار نہیں‘‘،،،حضرت یہ کراچی ہے شیخوپورہ یا گجرات نہیں‘‘،،،ٹریفک کے جام جبکہ عا م سی ہے سڑک‘‘،،،
کوئی شاہراہ عام نہیں‘‘،،،کوئی ہے پریشان یا نہیں‘‘،،،اس سے کسی کو کوئی سروکار نہیں‘‘۔۔۔
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1196099 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.