سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی سرکوبی۔اُمت مسلمہ کا راست اقدام

افضل البشر ہستی صرف اور صرف نبی پاکﷺ کی ہے۔ جو انسانیت کی رہنمائی کے لیے اﷲ پاک نے خاص طور پر مبعوث فرمائی۔ اِس عظیم ہستی کی توقیر نے ہی انسانیت کو عزت و احترام بخشا ۔ خالق نے جتنی بھی الہامی کتابیں نازل فرمائیں اُن میں سے سب سے افضل کلام انسانیت کے لیے جو نازل فرمایا گیا وہ بھی دُنیاکی افضل ترین ہستی جناب محمد رسول اﷲ ﷺ پر نازل ہوا ۔ اﷲ پاک نے نبی پاکﷺ کو اُس وقت نبوت پر سرفراز فرما دیا جب ابھی آدم کا ظہور بھی نہ ہوا تھا۔ گویا نبی پاک ﷺ وجہ تخلیق کائنات ہیں۔ آپﷺ کی عظمت در حقیقت اﷲ پاک کی عظمت ہے اور آپﷺ کی عظمت کا ادراک درحقیقت انسانیت کی عظمتوں کا اساس ہے۔دُنیا بھر میں امن کے دُشمن ادیان کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرکے دُنیا میں فساد برپا کیے ہوئے ہیں۔ ساری دُنیا جانتی ہے کہ مسلمانوں نے اسلام کو بزور شمشیر نہیں پھیلایا بلکہ نبی پاکﷺ کی عظمت کو دلوں میں راسخ کیا۔ جدید دُنیا میں جہاں دُنیا کو ایک گلوبل ویلج میں تبدیل کر دیا گیا وہاں اظہار رائے کی آزادی کے نام پر بھی بہت سے فتنے سر اُٹھا رہے ہیں۔ نبی پاکﷺ کی ختم نبوت کے حوالے سے آپﷺ کی عزت و ناموس کے حوالے سے یورپی ممالک اور امریکہ میں رسالت مابﷺ کی شان اقدس میں گستاخانہ اندازاختیار کیا جا رہا ہے۔سو شل میڈیا اِس حوالے سے فساد کی جڑ بنتا جارہا ہے۔ کیا ایسا ممکن ہے کہ جس نبی پاکﷺ کی شان اقدس اور عزت و ناموس کی خالقِ کائنات قسمیں کھاتا ہے ایسی ہستی کے حوالے نازیبا الفاط استعمال کیے جائیں۔ جبکہ مسلمانوں کا تو عقیدہ ہی نبی پاکﷺ کی ذات اقدس سے محبت سے شروع ہوتا ہے اور ایمانی جذبے کی تکمیل کامنبع بھی آپﷺ کی ذات پاک ہے۔ مسلمانوں کا ایمان ہی اِس ارشاد پاک پر ہے جو آقا کریم ﷺ کاہے کہ تم میں سے کوئی شخص اُس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ اپنی اولاد ، جان مال سے بڑھ کر مجھ محمدﷺ سے محبت نہ کرئے۔ جب ایمان کی کسوٹی ہی عشق رسول ﷺ ہے تو پھر دُنیا اِدھر سے اُدھر ہو جائے۔ سوشل میڈیا کی اربوں کھربوں ڈالر کی سرمایہ کاری مسلمانوں کی جوتی کی نوک پر ۔ نام نہاد سوشل میڈیا کی افادیت کا ستیا ناس ہوجائے۔حالیہ دنوں میں خاص طور پر پاکستان میں جس شدت کے ساتھ گستاخانہ مواد کے خلاف مظاہرئے ہوئے اور تمام پاکستانیوں نے جس میں مسلم اور غیر مسلم دونوں شامل ہیں نے اِس موداد پر پابندی اور اِس کے گھناونی سازش کے پیچھے کار فرما عناصر کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ وزیر خارجہ جناب نثار علی خان نے ایک راست قدم اُٹھایا ہے تمام مسلم ممالک کے سفیروں کو اِس یک نکاتی ایجنڈئے پر ایک جگہ اکھٹا کیا ۔سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کا جواب دینے کیلئے اسلامی ممالک کے سفیروں نے پاکستان کی پیش کردہ حکمت عملی پر اصولی طور پر اتفاق کرتے ہوئے معاملہ اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔۔ اسلام آباد میں مسلم ممالک کے سفیروں کا اجلاس ہوا جس کی صدارت وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کی۔اجلاس میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اور آزادی اظہار رائے کے نام پر مقدس ہستیوں کے خلاف پراپیگنڈہ کا مؤثر جواب دینے کے حوالے سے یک نکاتی ایجنڈا پر غور کیا گیا۔اجلاس کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پوری مسلم امہ اسلام اور حضور اکرم ﷺ کی حرمت اور وقار کے تحفظ کے لیے متحد ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزارت خارجہ گستاخانہ مواد کی تشہیر روکنے کے لیے سٹریٹجی پیپر تیار کرے گی جس میں تمام قانونی اور تیکنیکی پہلوؤں کو شامل کیا جائے گا، سٹریٹجی پیپر تمام مسلم ملکوں کے سفیروں کے حوالے کیا جائے گا جس کے بعد وہ اپنی اپنی حکومتوں سے رابطہ کر کے پیپر کے حوالے سے رائے حاصل کریں گے۔یہ فیصلہ کیا گیا کہ عرب لیگ اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرلز کو باضابطہ ریفرنس بھیجا جائے گا جس میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی موجودگی اور اس کے باعث مسلم امہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچنے کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔مسلم ممالک سے آراملنے کے بعد معاملہ اقوام متحدہ کے فورم پر بھی اٹھایا جائے گا، مسلم ممالک کی متعلقہ عدالتوں میں قانونی جنگ لڑنے کے امکانات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ مذہب اور مقدس ہستیوں کی بے حرمتی ناقابل برداشت ہے،دنیا کا کوئی بھی قانون کسی بھی مذہب کی توہین کی اجازت نہیں دیتا۔ بدقسمتی سے سب سے زیادہ دہشت گردی کا شکار مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیا جارہا ہے۔ دنیا کو اسلامو فوبیا سے نکالنے کے لیے مسلم امہ مل کر کوششیں کرنا ہوں گی ٗدنیا مانے کہ مذہب کی نے حرمتی بھی دہشت گردی ہے، مغربی دنیا اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے دوہرا معیار نہ اپنائے، ایک طرف مذہبی بے حرمتی کے خلاف قانون سازی ہوتی ہے تو دوسری طرف اسلامی شخصیات کی تضحیک کی جاتی ہے۔مسلم ممالک کے سفیروں نے چودھری نثار کی طرف سے پیش کردہ حکمت عملی پر اصولی طور پر اتفاق کیا اور معاملے کو اجاگر کرنے کے حوالے سے وزیر داخلہ کو خراج تحسین پیش کیا۔اجلاس میں آذربائیجان، بوسنیا، قازقستان، لبنان، مالدیپ، قطر، صومالیہ، تاجکستان، ترکی، ازبکستان، الجزائر، بحرین، برونائی دارالسلام، ایران اور سعودی عرب،اردن، ملائیشیا، کویت، فلسطین، سوڈان، تیونس اور متحدہ عرب امارت کے سفیر وں نے شرکت کی۔ دریں اثنا مسلم ممالک کے سفیروں کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیاہے جس میں کہا گیاہے کہ مسلم امہ ناموس رسالتؐ کے تحفظ کیلئے متحد ہے، عرب لیگ اور اوآئی سی کے سیکریٹری جنرلزکوبھی ریفرنسز بھجوانے کا بھی فیصلہ کیا گیاہے۔ اجلاس میں سوشل میڈیاپرگستاخانہ موادکے حوالے سے ایک نکاتی ایجنڈے اور مقدس ہستیوں کیخلاف پروپیگنڈا کا موثر جواب دینے غور کیا گیا،سفیروں نے معاملے کو اجاگر کرنے پروزیرداخلہ کوخراج تحسین پیش کیا اور کردار کو سراہا۔چوہدری نثار نے کہا کہ مذہب اورمقدس ہستیوں کی بے حرمتی ناقابل برداشت ہے، دنیا کا کوئی قانون کسی بھی مذہب کی توہین کی اجازت نہیں دیتا،دنیا کو اسلام فوبیا سے نکالنے کیلئے مسلم امہ مل کر کام کرے،دنیا تسلیم کرے مذہب کی بے حرمتی بھی دہشتگردی ہے، مغربی دنیا اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے دوہرامعیارنہ اپنائے۔ اعلامیے میں کہا گیاہے کہ مسلم امہ ناموس رسالت کے تحفظ کیلئے متحد ہے،وزارت خارجہ گستاخانہ موادروکنے کیلئے سٹریٹیجی بنائیگی، سٹریٹیجی پیپرتمام مسلم ممالک کے سفیروں کے حوالے کیاجائیگا،مسلم ممالک کے سفیر اپنی حکومتوں سے رابطہ کرکے رائے حاصل کریں گے، مسلم ممالک کی آراپرمشتمل حکمت عملی طے کی جائے گی۔اجلاس میں عرب لیگ اور اوآئی سی کے سیکریٹری جنرلزکوبھی ریفرنسزبھجوانے کا بھی فیصلہ کیا گیاریفرنسزمیں گستاخانہ موادسے متعلق معاملہ اٹھایاجائیگا،مسلم ممالک سے آراملنے کے بعدمعاملہ اقوام متحدہ میں بھی اٹھایا جائیگا۔اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ مسلم ممالک کی عدالتوں میں قانونی جنگ لڑنے کاجائزہ لیاجائیگا۔ مسلم ممالک۔ سفیر اسلام آباد (این این آئی) سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے معاملے کی تحقیقات کے لئے وزارت داخلہ نے سات رکنی مشترکہ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ اعلیٰ سطح کی کمیٹی کی سربراہی ڈائریکٹر ایف آئی آے مظہر الحق کاکا خیل کے سپرد کی گئی ہے اس میں ایف آئی اے کے ڈائریکٹر ٹریننگ یاسین فاروق، ڈپٹی ڈائریکٹر شعیب عظیم، پی ٹی اے کے ڈی جی ویب مانٹیرنگ نثار خان، ایس پی مصطفی تنویر سمیت آئی ایس آئی اور آئی بی کا ایک ایک نمائندہ شامل ہے جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والوں کی تلاش کرے گی۔واضح رہے کہ یہ جے آئی ٹی اسلام آباد ہائیکورٹ کے ہدایت کی روشنی میں قائم کی گئی ہے۔نبی پاک ﷺ کی عزت و ناموس کے تحفظ کی خاطر حالیہ اقدامات باعث اطمینان ہیں ۔ ہر مسلمان آقا کریمﷺ کی عزت ناموس پر کٹ مرنے کے لیے ہر وقت یار ہے۔

MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 452 Articles with 383309 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More