یوں بہار آئی ہے....

پھولوں کا انسانی جذبات سے ہمیشہ سے بہت گہرا تعلق رہا ہے. اس سلسلے میں مجھے آسکر وائلڈ کی ایک بات بہت پسند ہے کہ اپنے دل میں محبت کو ہمیشہ زندہ رکھو .محبت کے بغیر تمہارا دل ایک ایسے باغ کی مانند ہے جہاں تمام پھول مرجھا چکے ہوں جبکہ خلیل جبران یہ کہتا ہے کہ اگر تمہارا اپنا دل آتش فشاں ہے تو تم کیسے توقع کر سکتے ہو کہ وہاں کوئی پھول کھلے.

پھولوں اور انسان کا تعلق بہت قدیم ہے. ہنری وارڈ پھولوں کی پھولوں کے بارے میں ایک بہت خوبصورت بات ہے کہ پھول اس کرہ ارض پر خدا کی سب سے خوبصورت مخلوق ہیں . پھولوں سے آرائش و زیبائش بھی ہمیشہ سے انسان کا پسندیدہ مشغلہ رہا ہے. قدیم مصریوں نے سب سے پہلے پھولوں کی سجاوٹ کا آغاز کیا اور پھر یہ علم وقت کے ساتھ ساتھ مزید نکھرتا چلا گیا. زمانہ قدیم میں پھولوں کی سجاوٹ بہت سادہ تھی اور پھولوں کو محض قبروں پر ہی سجایا جاتا تھا.مگر پھر انسان میں شعور آتا چلا گیا اور اُس نے اپنے گھروں اور رہائشی عمارات کو بھی پھولوں سے خوبصورت بنانا شروع کر دیا اور اب تو پھولوں کی سجاوٹ کو باقاعدہ ایک آرٹ کا درجہ حاصل ہو چکا ہے. اس سلسلے میں مختلف ممالک میں بہت سے ادارے بن چکے ہیں جو, پھولوں کی سجاوٹ کے بہت سے کورسز کرواتے ہیں اور اختتام پر باقاعدہ ڈگری جاری کرتے ہیں. وطن عزیز میں بھی پھولوں کی سجاوٹ کے بہت سے ادارے کام کر رہے ہیں مگر پھولوں سے ہم محض سجاوٹ کا کام نہیں لیتے اس سے محبت کی تاریخ بھی اتنی ہی قدیم ہے. انسان نے ہمیشہ سے پھولوں کو محبت کی ایک علامت کے طور پر لیا ہے. عاشقوں کے لئے پھول آج بھی محبت کی ایک پختہ علامت ہیں. کسی کو پھول دے کر محبت کا اظہار کرنا آج کے جدید ٹیکنالوجی کے دور میں بھی اتنا ہی مقبول ہے جتنا آج سے کئی برس پہلے تھا جب انسان اس مشینی زندگی سے آشنا نہیں ہوا تھا. اسی لئے کہتے ہیں کہ اس جدید دور میں بھی انسان قدرت سے دور نہیں ہوا ہے .قدرتی مناظر کی محبت اُس کے دل سے ختم نہیں ہوئی. پھولوں سے اُس کا بڑھتا ہوا تعلق اس بات کا عملی ثبوت ہے. شاعر حضرات کا بھی پھول اور موسم بہار پسندیدہ ترین موضوع رہا ہے اور اپنے محبوب کو پھولوں سے تشبہہ دینے کا عمل بھی بہت قدیم ہے. میر نے کیا خوب کہا ہے
نازکی اُس کے لب کی کیا کہیے
پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے.
اس طرح ایک جگہ پروین شاکر کہتی ہیں
اُس نے پھول بھیجے ہیں
پھر میری عیادت کو
ایک ایک پتی میں
ان لبوں کی خوشبو ہے
ان جمیل ہاتھوں کی
خوشگوار حدت ہے
ان لطیف سانسوں کی
دلنواز خوشبو ہے.......

موسم بہار میں تمام پھول اپنے جوبن پر ہوتے ہیں. اور لہلہلاتے ہوئے ایک بہت خوبصورت تاثر پیش کرتے ہیں. اس بار موسم بہار کا رنگ ذرا پھیکا سا ہے. دہشت گردوں نے ہماری بہت سی تفریحات ہم سے چھین لی ہیں یہی وجہ ہے کہ اس بار آمد بہار کے موقع پر پھولوں کی سجاوٹ کا اہتمام عام لوگوں کے لئے ذرا کم رکھا گیا ہے. پچھلے سال گلشن اقبال پارک میں دہشت گردی کی واردات کے بعد تمام پارکوں کو بند کر دیا گیا تھا. مناسب انتظامات کے بعد انہیں کھول تو دیا گیا مگر اب بھی فضا میں خوف کا عنصر غالب ہے اور لوگ اس بھیانک دن کو بھولے نہیں ہیں. دہشت گردی کی وارداتوں کے باوجود عوام. کی ایک بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل کر تفریحی مقامات کا رخ کر رہی ہے. حالیہ پی ایس ایل کے فائنل میچ کا کامیاب انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری عوام بہت بہادر ہے اور وہ دہشت گردوں سے بالکل بھی خوفزدہ نہیں ہے. زندہ دلان لاہور نے بھرپور طریقے سے میچ میں شرکت کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ملک بھر میں کرکٹ کو بحال دیکھنا چاہتے ہیں. اس بار یوم پاکستان کے موقع پر شہر لاہور میں پچھلے چند سال سے ہونے والی سٹی پریڈ کو بھی سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا. اُمید کی جا, سکتی ہے کہ حکومت مناسب انتظامات کر کے ان تمام تفریحات کو بحال کرے گی.
یوں بہار آئی ہے اس بار کہ جیسے قاصد
کوچہ ء یار سے بے نیل مرام آتا ہے
ہر کوئی شہر میں پھرتا ہے سلامت دامن
رند میخانے سے شائستہ خرام آتا ہے...
اب بھی اعلان سحر کرتا ہوا مست کوئی
داغ دل کر کے فروزاں سرِ شام آتا ہے

Fatima Khan
About the Author: Fatima Khan Read More Articles by Fatima Khan: 10 Articles with 7727 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.