جگہ جی لگا نے کی دنیا نہیں ہے

یار فرمان بھائی اس بارے میں مذاق نہ کیا کرو ۔ یہ آپ کیا بکواس کر رہے ہو. میں نے نیم استفہام اور نیم غصے والی صورت بنا کر کہا. اچھا بھائی ٹھیک ہے میں جھوٹ بول رہا ہوں سامنے لوگوں کی بھیڑ تو دیکھو! سارے لوگ عدنان بھائی کے گھر کے باہر کھڑے ہیں ۔ فرمان نے غصے والی صورت بنا کر کہا. ۔ اور پھر نرم اور دکھی لہجے میں کہنے لگا. یار ۔ ۔ عدنان بھائی آج صبح غالبا “8:00“ کے قریب کمپنی جانے کے لئے گھر سے موٹرسائیکل پر روانہ ہوا اور راستے میں ڈمپر سے ٹکر لگنے کی صورت میں اللہ کو پیارا ہوگیا ۔ ۔ عدنان بھائی ہمارا بڑا مخلص دوست تھا اگر چہ کبھی کبھی اس سے ملاقات ہوتی تھی لیکن جب بھی وہ مجھ سے ملتے تھے ہمیشہ بڑے پرجوش انداز میں ملتے. اللہ تعالٰی نے اس کے دل میں قرآن مجید بھی محفوظ کیا تھا. صوم و صلو‘ت کا پابند اور اخلاق میں اعلی مقام رکھتا تھا. ہر چھوٹا بڑا اسے پسند کرتا تھا. ۔ ۔

لیکن موت کہاں کسی کے اچھے یا برے اوصاف کو دیکھتی ہے وہ تو بس اپنا شکار دیکھتی ہے اور دیکھتے ہی اس پر جھپٹ پڑتی ہے. دنیا میں تو شکاری جب دیکھتا ہے کہ شکار ابھی چھوٹا ہے شکار کے قابل نہیں ہے تو وہ اسے چھوڑ دیتا ہے لیکن موت کا معاملہ اسکے برعکس ہے. موت شکار کے اندر چھوٹے بڑے، جوان بوڑھے ، طاقتور کمزور کی تمیز نہیں رکھتی بس وہ حکم خداوندی کو پورا کرتی ہے. موت اور دیگر شکاریوں میں ایک فرق یہ بھی ہے کہ موت سے شکار کبھی نہیں بھاگ سکتا جیسا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے “ این ما تکونوا یدرککم الموت “ یعنی تم جہاں کہیں بھی ہونگے موت تمہیں آپکڑ لےگی ۔ ۔
ہر مسلمان بلکہ ہر انسان جانتا ہے کہ موت ایک اٹل حقیقت ہے. دنیا میں کوئی بھی شخص اسکا انکار نہیں کرسکتا اور یہ بات بھی سب جانتے ہیں کہ موت کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے. . بہت کم لوگ سوچتے ہیں کہ ہرگزر نے والا لمحہ اسکو موت کے قریب کررہا ہے لیکن شیطان لوگوں کے دلوں میں یہ غلط فہمی پیدا کرتا ہے کہ موت ابھی دور ہے ابھی تو میرے مرنے کا وقت نہیں ہے ابھی تو میں جوان ہوں ۔ یہ خیال نوجوانوں کو زیادہ ہوتا ہے اسی لیے اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ وہ کسی کی تکفین اور تدفین میں شرکت کے وقت بھی سنجیدگی سے نہیں سوچتے کہ پتہ نہیں میرے پاس کتنا وقت ہے. ۔ موت سے ایک رات قبل عدنان بھائی اپنے دوست کی شادی میں بابا میرج ہال آیا تھا اور دوستوں کے ساتھ مل کر کھانا کھایا تھا اور اسی رات ہی اپنی شادی میں شرکت والی تصویریں فیس بک پر اپلوڈ کی تھیں ۔ کیا عدنان بھائی کو معلوم تھا کہ اگلی رات میری قبر میں ہوگی ۔ ۔ کیا اسکے قریبی دوستوں کے علم میں تھا کہ عدنان بھائی کل ہماری محفل میں نہیں ہوگا اور وہ ہم سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بچھڑ جائے گا. . . .

نبی کریم ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کےارشاد مبارک کا مفہوم ہے کہ عقلمند انسان وہ ہے جو موت سے پہلے موت کی تیاری کرے ۔ ۔ موت کی تیاری یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی اللہ اور اسکے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے احکامات اور تعلیمات کے مطابق گزاریں ۔ پنج وقتہ نمازوں کی پابندی کریں اللہ اور اسکے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے جن باتوں کے کرنے کا حکم دیا ہے اسے بجا لانے کی کوشش کریں اور جن باتوں سے منع فرمایا ہے اس سے ہمیشہ بچنے کی کوشش کریں اور دل میں یہ خوف پیدا کریں کہ کسی وقت بھی موت مجھے آپکڑ لےگی. ۔ ۔

اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ اللہ تعالٰی عدنان بھائی کی قبر کو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ بنا دے اور اس کے والدین اور دیگر اہل و عیال کو صبر جمیل نصیب فرمائے. آمین

جگہ جی لگا نے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے
Muhammad junaid
About the Author: Muhammad junaid Read More Articles by Muhammad junaid: 5 Articles with 5112 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.