عشق

عشق اک ایسا لفظ ہے جس کے معنی مضبوط ناتوا ہے لفظ عشق سننے کو بہت ملتا ہے آخر یہ ہے کیا کیا کوئی سیراب ہے نہیں عشق ایسی داستان ہے جو لاذوال ر قم ہو جب بھی عشق کی بات ہوتی ہے تو دو دلوں کی داستان کا بھی ذکر ہوتا ہے ممکن ہے عشق کے کئی پہلو ہو لیکن اس کا ہر پہلو خوبصورت ہے محبت عشق کی پہلی سیڑھی ہے ابتدا کو محبت اور انتہا کو عشق کہتے ہے عشق دلوں میں جذب ہونے والا وہ احساس ہے جس کو لوگ عام طور پر دیوانگی کہتے ہے لیکن عشق محبت سے زیادہ طاقتور ہوتا ہے کیونکه محبت سماج اور روآج کی بیڑیو ں میں جکڑی ہو ہوتی ہے جبکہ عشق کسی سماج اور رواج کا پابند نہیں ہوتایہ تو فنا کر دینے یہ ہو جانے کا نام ہے

عشق

عشق اک ایسا لفظ ہے جس کے معنی مضبوط ناتوا ہے لفظ عشق سننے کو بہت ملتا ہے آخر یہ ہے کیا کیا کوئی سیراب ہے نہیں عشق ایسی داستان ہے جو لاذوال ر قم ہو جب بھی عشق کی بات ہوتی ہے تو دو دلوں کی داستان کا بھی ذکر ہوتا ہے ممکن ہے عشق کے کئی پہلو ہو لیکن اس کا ہر پہلو خوبصورت ہے محبت عشق کی پہلی سیڑھی ہے ابتدا کو محبت اور انتہا کو عشق کہتے ہے عشق دلوں میں جذب ہونے والا وہ احساس ہے جس کو لوگ عام طور پر دیوانگی کہتے ہے لیکن عشق محبت سے زیادہ طاقتور ہوتا ہے کیونکه محبت سماج اور روآج کی بیڑیو ں میں جکڑی ہو ہوتی ہے جبکہ عشق کسی سماج اور رواج کا پابند نہیں ہوتایہ تو فنا کر دینے یہ ہو جانے کا نام ہے-

جب کو ئی آنکھوں کو بہانے لگے نگاہیں اک چہرے کی منتظر ہو دل وجہ بے وجہ مسکرانے لگے کسی کا تصور ہی چہرے په رنگ بکھیردیں محفل میں بھی خود کو تنہا محسوس کرو جب کسی کی انکھو ں میں ڈوبوں گے اور کوئی تمہارے دل میں اترے گا تو سمجھ جا و گے محبت کس کو کہتے ہے جب شخص کی موجودگی ہزارو ں سے بہتر لگے اک عاشق کو اپنے محبوب سے بڑھ کر کچھ نہیں لگتا حته کے وہ اپنی جان بھی عشق کی امانت سمجھتا ہے دن رات اس بس اک ہی شخص کا خیال رہتا ہے عشق اک خمار ہے عشق دستک ہے دل کے دروازے پہ تم یہ دروازہ نہ بھئی کھولو یہ اندد داخل ہو جا ے گا اور روح میں ایسے سما جاے گا جیسے برسوں سے اپ کے وجود کا حصہ ہو عشق کے دل میں انے کے تو بہت راستے ہوتے ہے لیکن اس کا واپسی کا کو ئی راستہ نہیں ہوتا عشق کبھی بھی اپنا راستہ نہیں بدلتا عشق دیوانگی کی اک ایسی مثا ل ہے جس کو سمجھنا ہر اک کی بس کی بات نہیں جو عشق کو سمجھ لیتا ہے پھر کوئی اس کو نہیں سمجھ پاتا عشق کو سمجھنا اور سمجھانا نا ممکن ہے عشق بے خبری کا نام عشق کرنے والو ں کی دینا ہی الگ ہوتی ہے انکی اک اپنا دنیا ہوتی ہے جو بہت خوبصورت خوابوں سے سجی ہوتی ہے اس میں نه تو کسی کا نفع ہوتا ہے نہ ہی نقصان -

عشق کرنا اور اسے پالینے والا شخص مقدر کا سکندر ہوتا ہے اکثر عشق ان سے ہوجاتا ہے جو مقدر میں نہیں ہوتے عشق کی بہت پرانی جنگ ہے اس کے مدمقابل مقدر اور ھمارے معاشرے کا سماج ہوتا ہے عشق نہ ممکن سے ممکن تک کا سفر طے کرتا ہے یہ حوصلے کی وہ مضبوط چٹان ہے جو لاکھ مصیبت بے انتہا تکلفوں کے بعد بھی اپنی جگہ سے اک انچ نہیں ہلتی -

درحقیقت عشق اک روگ ہےان لوگوں کے لیے جن کو عشق ہو تو سہی لیکن ساتھ میسر نہ ہو عاشق کا عشق اک درد بھی ہے جس کی چبن دل میں ہوتی ہے اور کسی کو بھی اس علم نہیں ہوتا جب بن موسم برسات کا برسنا دیکھو گے تو جا ں جاؤ گے اس کا درد کیا چیز ہے کیونکہ عشق اک ایسی برسات ہے جس کا پانی بہتا تو آنکھ سے ہے مگر چھیڑتا دل کو ہے عشق جن لوگوں کے دلوں میں ہوتا ہے انکی آنکھوں میں صاف نظر اتا ہے کیونکہ کو ئی لاکھ چھپاے دل میں محبت کو تو اشک بیاں کر جا ے گے عشق کو ہر ستم گوارا ہے اس پر ستم کرنے والا ہر شخص ہارا ہے عشق ہار نہیں مانتا لیکن اگر یہ ہار جا ے تو عشق کی ہار میں تکلف دل کو ہی ہوتی ہے محبت ہار جا ے تو خواہشات دم توڑ دیتی ہے انسان ہمت ہار جاتا ہے لیکن عشق ہار ہا ے تو انسان زندگی اپنی سانسیں کو ہار جاتا ہے عشق کا تعلق روح سے ہوتا ہے اسے ہرگز لفظو ں میں نہ تولو عشق روح کے ساتھ دل میں جذب ہوتا ہے عشق کوئی کھیل نہیں کوئی مذاق نہیں کوئی تماشہ نہیں ہے -
Abrish  anmol
About the Author: Abrish anmol Read More Articles by Abrish anmol: 27 Articles with 63876 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.