قرآن کریم کی بے حرمتی کی سزا۔

غالباً1965ء کی بات ہے ہمارے محلہ میں چند گھرانوں پر مشتمل ایک خاندان رہتا تھا۔ ایک روز ان کی ایک نوجوان خاتون کا کسی نجی مسئلہ پر اپنی چچی کے ساتھ جھگڑا ہو گیا۔ بات بڑھتے بڑھتے زیادہ ہو گئی۔ اس طرح ان کےجھگڑے اور گالی گلوچ کا شور سن کر اہل محلہ اور کچھ راہ گیر بھی ان کے گھر کے اردگرد اکٹھے ہو نے شروع ہوگئے،۔یہ میری بچپن کی عمر تھی۔ میں بھی کسی کام کے سلسلہ میں ادھر سے گزر رہا تھا ۔ اور تماش بین لوگوں میں جاکر کھڑاہو گیا۔ نہ معلوم کس بات پر اس لڑکی کو غصہ آیا ۔ وہ کمرہ کے اندر گئی اور اندر سے قرآن شریف کی ایک کاپی اٹھا کر باہر لے آئی اور زور سے قرآن شریف کو زمین پر غصہ سے پھٹک دیااور بولی اگر میں جھوٹی ہوں تو مجھے اور میرے بہن بھائیوں کو خدا تعالیٰ تباہ کر دے۔ اوراگر تم جھوٹی ہو تو تمہیں اور تمہاری ا ولاد کو اللہ تعالیٰ ہلاک کر دے۔

یہ افسوسناک واقعہ مجھے آج تک ایسے لگتا ہے جیسے کل کی بات ہو۔ اب تک یہ نظارہ میری آنکھوں کے سامنے ہے۔

پھر خدا کا کرنا ایسا ہوا ۔ اس لڑکی کے دو جوان بھائی ا ور اس کی ایک جوان بہن اور بعد میں وہ خود بھی جوانی کے عالم میں یکے بعد دیگرے مر گئے۔ اورپورا گھر خالی ہو گیا۔ خدا تعالیٰ نے اپنے آسمانی صحیفہ کس قدر غیرت دکھائی اور ان کے پورے گھر کو تباہ کر دیا۔
Munawar
About the Author: Munawar Read More Articles by Munawar: 47 Articles with 52749 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.