ایک آدمی نے اپنے بیٹے کو سمجھانے کے لیے

ایک آدمی نے اپنے بیٹے کو سمجھانے کے لیے اسے ایک شیشے کے سامنے کھڑا کر کے پوچھا "بیٹا اس شیشے میں تمہیں کیا نظر آ رہا ہے؟"
بیٹے نے جواب دیا "ابا جان دوسری طرف لوگ نظر آ رہے ہیں۔"
پھر باپ نے اسے ایک آئینے کے سامنے کھڑا کیا اور پوچھا "اب کیا نظر آ رہا ہے؟"
بیٹے نے جواب دیا "ابا جان اب مجھے اپنا چہرہ نظر آ رہا ہے۔"
باپ نے کہا "دیکھو بیٹے یہ دونوں ہی شیشے ہیں۔ ایک پر چاندی کا ملمع چڑھایا گیا ہے تو اس میں تمہیں اپنا آپ نظر آ رہا ہے، اور دوسرے پر کچھ نہیں چڑھایا تو اس میں سے تمہیں دوسری طرف لوگ نظر آ رہے ہیں۔
بالکل اسی طرح اگر تم صرف شیشہ بن کر رہو گے تو تمہیں دوسرے لوگ نظر آتے رہیں گے، لیکن اگر تم اپنے آپ پر سونے چاندی کا ملمع چڑھا لو گے اور آئینہ بن جاؤ گے تو تمہیں لوگ نظر آنا بند ہو جائیں گے اور صرف اپنا آپ ہی نظر آئے گا اور اپنا آپ نظر آنے سے انسان میں تکبر بڑھتا ہے۔
اس لیے ہمیشہ شیشہ بن کر رہنا چاہيے تاکہ دوسرے لوگوں کے دکھ درد، غم اور تکلیفیں تمہیں نظر آتی رہیں۔
Kamran Buneri
About the Author: Kamran Buneri Read More Articles by Kamran Buneri: 92 Articles with 259405 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.