محمد بن قاسم

سخت گیر اور ظلم و جبر کے لئے مشہور حجاج بن یوسف اموی خلیفہ ولیدبن عبدالملک بن مروان کی آشیرباد لئے پورے طمطراق سے عراق کی گورنری پہ براجمان تھا حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو بے دریغ قتل کرنا معمولی بات تھی۶۹۵عیسوی میں مکہ المکرمہ میں حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی شہادت جیسا افسوس ناک سانحہ اسی کے ہاتھوں رونما ہوابے شمارصحابہ کرام اورتابعین کو موت کے گھاٹ اتاراجاچکاتھا عماد الدین محمد بن قاسم الثقفی۳۱دسمبر۶۹۵عیسوی میں جدید سعودی عرب کے شہر طایف میں پیدا ہو نے کے بعد لڑکپن میں ہی یتیم ہو کراپنے چچاحجاج بن یوسف کے زیر سایہ پرورش پارہے تھے سری لنکا (سراندیپ)کے راجہ نے کچھ مسلمان خاندانوں کو تحایف دے کر عرب روانہ کیا جنہیں راجہ داھر نے لوٹ کرقبضے میں لے لیا ان میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے کسی طرح سے یہ خبر حجاج تک پہنچی تو غیرت مسلمانی نےجوش مارا خلیفہ ولید بن عبدالملک کی منظوری سے اپنےداماد نوعمر بھتیجے محمد بن قاسم کو لشکر دے کر راجہ داہر کی سرکوبی اور مغویان کو آزاد کرانےکے لئے روانہ کیا ابن قاسم سمندر کے راستے سے دیبل کی بندرگاہ پہ اترے براہمن آباد سے ہوتےہوےارور یا الور سے ملتان پہنچے راجہ داہر کو بدترین شکست ہویی خود داہر کے سپہ سالار کا بیٹا بھیم سنگھ ابن قاسم کی رحمدلی اور حسن سلوک سے متاثر ہو کر ابن قاسم سےآملا راجہ داہر اسلامی لشکر کے ہاتھوں قتل ہوا ہزاروں لوگ اسلامی لشکرکےحسن سلوک سے متاثر ہو کر اسلام قبول کرچکےتھےتلواریی اپناکام کرچکی تھیں شہرفتح ہو چکے تھے اب اسلام کی روشن تعلیمات اپناا ثر دکھا رہی تھیں لوگ جوک در جوک اسلام کےوالہ و شیداء ہو رہے تھے ضعیف العتقادی میں جکڑے ظلم و سماج کے ہاتھوں پسے ہوے ہندو محمد بن قاسم کو دیوتا سمجھ رہے تھے اور اسکی پوجا کر رہے تھے۷۱۴عیسوی میں حجاج۵۳سال کی عمر میں انتقال کرگیا کچھ ہی عرصہ بعد ۷۱۵عیسوی میں خلیفہ ولید بن عبدالملک بھی جہان فانی سے کوچ کرگیاولید کے چھوٹے بھائی حددرجہ خودپسند عیاش سلیمان بن عبدالملک نے ۷۱۵میں عنان اقتدار سنبھالتے ہی حجاج کے خاندان سے گن گن کے بدلہ لینا شروع کردیا ماضی میں بڑے بھایی ولید سے وفاداری اس خاندان کو اب مہنگی پڑی سلیمان نے نیاگورنر ان احکامات کے ساتھ سندھ روانہ کیا کہ فاتح سندھ کو پابا زنجیر گرفتار کرکے دارالحکومت لایا جاے نیا گورنریزید بن ابی کبشہ جب یہ احکامات لے کر پہنچاتو اسلامی لشکرشمالی ہندوستان کی طرف مزید پیش قدمی کے لیےتیار تھا لشکر پہ معزولی کی خبر بجلی بن گری سپہ بغاوت کے لئے تیار تھی مقامی لوگ ابن قاسم کے ایک اشارے پہ جان نثار کرنے کو تیار تھے نوجوان راجپوت بھیم سنگھ ہرطرح کی وفاداری کایقین دلا چکا تھا گورنر بن کے آنے والا ہمدرد بن کے نہ جانے کا مشورہ اوربغاوت کرنے کا کہ رہاتھا لیکن آفرین ہے اس ملت کے عظیم فرزند پہ جس نےجان دینا تو گوارہ کر لیا لیکن ایک اسلامی حکومت کو تقسیم کرنا گوارہ نہ کیا خلیفہ سلیمان بن عدالملک بن مروان(۶۷۶_۷۱۷)پوری طرح خوشامدی اور چاپلوس لوگوں کی دسترس میں تھا اسنے فاتح سندھ کو کوفہ لے جا کر قتل کردینے کے احکامات دئیے۱۸جولائی ۷۱۵عیسوی کا دن نوجوان بہادر برصغیر کے محسن کا آخری دن ثابت ہوا حضرت عمر بن عبدالعزیز نے ابن قاسم کو بچانے کی بہت کوشش کی پروانہء جان بخشی حاصل بھی  کرلیا مگرتقدیر اپنا فیصلہ سنا چکی تھی قاصد بروقت نہ پہنچ سکا صرف ۲۰سال کی عمر میں اس امت کے ایک عظیم سپہ سالار کی زندگی کا چراغ بجھا دیاگیابوجوہ زاتی عداوت وحسدمورخ لکھتے ہیں کہ محمدبن قاسم کی شہادت کے بعد آسمان سے خوب بادل برسے سخت بجلیاں کڑکیں اورخوفناک آندھیاں چلیں ۷۱۷عیسوی میں سلیمان بھی انتقال کرگیا یوں اپنے دوسالہ دور حکومت میں محمد بن قاسم رحمہ اللہ اور عظیم سپہ سالار گورنر خراسان قتیبہ بن مسلم(۶۶۹سے۷۱۶)جنہوں نے ولیدبن عبدالملک کے دورحکومت میں ۸۰۰سے لے کے۷۱۵عیسوی تک ناقابل فراموش خدمات سرانجام دیں کو شہید کرکے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا بےشک مسلمانوں کی تاریخ بے لوثی ایثارباہمی اخوت اور قربانی کے ان گنت واقعات سے بھری پڑی ہے مگر یہی تاریخ یہ بتلاتی ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے جیتی ہوئی جنگیں کئی دفعہ کسی فاحشہ کی زلف کا اثیر ہو کہ یا مزاکراتی میزوں پہ ہاری ہیں قوموں کی حفاظت میں اہم کردار صرف سپہ کی تلوار اور گردن کا لہو ہی نہیں بلکہ حاکم وقت کی سیاست فہم وفراست قوم سے ہمدردی اور دانش مندی بھی کیا کرتی ہے
،
SHAHID MUSHTAQ
About the Author: SHAHID MUSHTAQ Read More Articles by SHAHID MUSHTAQ: 114 Articles with 77641 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.