پاکستان کرکٹ کی زبوں حالی۔۔۔۔

امی بتاتی ہیں کہ کافی سال پہلے پی ٹی وی سے طویل دورانیے کا ڈرامہ آیا تھا۔ جس میں شکیلہ قریشی نامی کسی اداکارہ نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ اس کی کہانی کچھ یوں تھی کہ کسی گاؤں میں ایک بہت خوبصورت لڑکی(شکیلہ قریشی)رہتی تھی۔ ایک بار وہاں کسی اشتہاری کمپنی کچھ لوگ آتے ہیں۔ا ن کی نظر اس پر پڑتی ہے تو وہ اسے اشتہار میں کام کرنے کی پیشکش کرتے ہیں۔ شروع میں انکار کرنے کے بعد بلاآخر وہ شہرت اور پیسے کا سوچ کر راضی ہوجاتی ہے کیونکہ وہ بہت غریب گھرانے سی تھی۔ جس پر اس کے گھر والے اور تمام گاؤں کے لوگ اس کے سخت مخالف ہوجاتے ہیں۔ تب وہ ایجنسی والے گاؤں ہی میں ایک اشتہار(شاید شیمپو کے) میں کام کروا کے لوٹ جاتے ہیں۔ جس کا اسے پرکشش معاوضہ بھی ادا کرتے ہیں لیکن اس شدید مخالفت کے باعث وہ آئندہ کام کرنے سے انکار کردیتی ہے۔ اس کے بعد پورا گاؤں اسے بری لڑکی سمجھنے لگتا ہے۔ سب اپنی بیٹیوں کو اس سے بات تک کرنے سے روک لیتے ہیں۔ ایک بار گاؤں میں شدید آندھی، طوفان اور بجلی کی کڑک کے ساتھ بارش ہوتی ہے۔ سارے گاؤں میں تباہی آجاتی ہے۔ تب سب مل کر فیصلہ کرتے ہیں کہ کسی اونچی اور محفوظ جگہ پر پناہ لیں کیونکہ گھروں تک میں پانی آچکا تھا۔ تب وہ سب گاؤں سے باہر ایک ٹیلے پر بنی جھونپڑی میں پناہ لیتے ہیں۔ وہیں اس لڑکی کے گھر والے بھی ہوتے ہیں لیکن تمام لوگ اسے پناہ نہیں دینا چاہتے تھے۔ انکا کہنا تھا کہ چونکہ یہ بری لڑکی ہے تو کہیں اس کی وجہ سے الله ہم سے ناراض ہوجائے اور یہاں بجلی نہ گر پڑے اس لئے اسے باہر نکال دیا جائے۔ وہ بجلی کی گرج، چمک سے بہت ڈرتی تھی۔ ایک ایک کی منت سماجت کرتی ہے لیکن کوئی اس کی بات ماننے پر تیار نہیں ہوتا۔ اس کے والدین بھی گاؤں والوں کے سامنے بے بس ہوجاتے ہیں کیونکہ اگر وہ بیٹی کی حمایت میں بولتے تو جھونپڑی سے نکالنے کے ساتھ ساتھ انہیں برادری سے بھی نکال دیا جاتا۔ غرض اسے دھکے دے کر نکال کر دروازہ بند کرلیا جاتا ہے۔ وہ باہر بیٹھ کر رو رہی ہوتی ہے کہ اچانک آسمان سے بجلی گرتی ہے اور جھونپڑی کو جلا کر خاک کردیتی ہے اور وہ مکمل محفوظ رہتی ہے۔

آج پاکستان کرکٹ اور کرکٹرز کا حال دیکھ کر مجھے یہ ڈرامہ بہت یاد آرہا ہے۔ بورڈ نے صرف شعیب اختر پر تہمتیں، پابندیاں، جرمانے اور جھوٹے الزامات لگا کر باہر نکالا اور باقی تمام کھلاڑیوں کو ہر طرح کی کھلی آزادی دی صرف شعیب اختر کے خلاف سیاست میں اندھے ہو کر ناانصاف بن گئے۔ نتیجہ کیا ہوا۔۔؟ پاکستان کرکٹ پر بجلی گر گئی۔ شعیب اختر محفوظ ہیں۔ کوئی شادیوں کے چکر میں الجھا ہے۔ کوئی اداکاراؤں کے ہاتھوں ذلیل ہورہا ہے۔ کوئی نقل کے جرم میں حوالات کی ہوا کھا رہا ہے۔ کوئی امریکہ میں منہ چھپا کر بیٹھا ہے۔ کوئی بڑھاپے میں ہندو اداکارہ کے پیچھے بھاگ رہا ہے اور کسی نے ریٹائرمنٹ میں ہی عزت سمجھی۔ جبکہ شعیب اختر کو پینٹینگیولر کپ کے میچز میں منتخب کرلیا گیا ہے اور اب وہ انشاالله اسی آن، بان، شان اور عزت سے ٹیم میں واپس آئیں گے جو انکے شایان شان ہوگی۔ آخر وہ ہی تو اٹھارہ کروڑ عوام کے ہیرو ہیں۔ تب ہی تو نسیم اشرف کی طرف سے لگائی جانے والی پانچ سالہ پابندی کے خلاف عوام گھروں سے باہر نکل آئی تھی اور اسلام آباد کے پریس کلب کا دروازہ عوام کے ٹھاٹھے مارتے سمندر سے ٹوٹ ہی گیا تھا اور شعیب اختر کو پریس کلب کے باہر سڑک پر پریس کانفرنس کرنی پڑی۔ ایسا کرکٹ کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔ اسے کہتے ہیں“وتعزو من تشاؤ“بہرحال الله کرے کہ پاکستان میں دوبارہ کرکٹ کا عروج آجائے(آمین)
Rizwana Khan
About the Author: Rizwana Khan Read More Articles by Rizwana Khan: 48 Articles with 77488 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.