ستمبر ١٩٦٥ کی جنگ کا ایک غازی

کچھ شخصیتیں ہوتی ہی جن کا خمیر کلیتآ محبت اور اخلاق سے تعمیر ہوتا ہے- جو کامیابیوں اور تشنہ کامیوں سے قطع نظر دوسروں کے لئے چراغ روشن کر جاتے ہیں جن کی ضیاء میں آنے والی نسلوں کو اپنی کامیابی کامرانی اور خوشحالی کی راہیں متعین کرنے میں کوئی دشواری نہیں پیش آتی
مرحوم لیفٹینینٹ کرنل نظام الدین انہی میں سے ایک تھے-

مجھے اپنے بڑوں کی طرف سے نصیحت تھی جب ایسی شخصیت نظر آئے تو تم ہاتھ باندھ لیا کرنا اور نظریں نیچے کر لیا کرنا--
ان کو دیکھتے ہی خود بخود یہ حرکتیں مجھ سے سر زد ہو جاتیں -
 

image

لفٹنٹ کرنل نظام الدین ---1965 کی جنگ میں کشمیر کے محاذ پر تھے - کشمیر کی حسین اور دلفریب وادیوں میں ایک عجیب سماں طاری تھا - توپوں کی گھن گرج ، بندوقوں کی تڑا تڑ ،آسماں چیلوں کی طرح اڑتے طیاروں کی ہولناک آوازوں سے پوری وادی گونج رہی تھی - دشمن فوجیں بھی اپنا پورا زور لگارہی تھیں - دونوں طرف تناؤ کا عالم تھا -- دشمن کو روکنے کا ایک ہی حل تھا کہ پاکستان کےان مورچوں کو جو کسی لاجسٹک (اسلحہ، اشیائےخورد و نوش، افرادی قوت ) کے لحاظ سے یا کسی اور لحاظ سے کم زور ہوں مضبوط کیا جائے -

اس کوشش میں میں جان جانے کا خدشہ تھا لیکن کرنل نظام الدین نے اس کی تکمیل کے لئے پورا زور لگا دیا - ادہر دشمن کو بھی اندازہ تھا کہ کون سے مورچوں سے کم جواب آرہا ہے -دشمن کی کوشش تھی کہ یہ مورچے توانا نہ ہونے پائیں - دشمن نے تڑا تڑ فائرنگ شروع کردی - لیکن کرنل نظام الدین نے اسکی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنا مشن جاری رکھا - - مورچوں کے مسائل حل ہوئے - -اس دوران دشمن کی ایک گولی انہیں بھی لگی -

اب پاکستانی جانب سے اینٹ کا جواب پتھر سے ملنے لگا - اور اس کے بعد دشمن کو یہاں حملے کی جراٰءت نہ ہوئی دشمن کی گولی کے سبب پیر میں جو نقص پیدا ہوا -- یہ نقص ساری حیات ان کے ساتھ رہا اور پاکستانیوں کو یاد دلاتا رہا کہیہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنا آج تمہارے کل کے لئے قربان کردیا
آسمان تیری لحد پہ شبنم افشانی کرے
سبزہ نو رستہ اس گھر کی نگہبانی کرے

آمین -- یا رب العالمین
Munir  Bin Bashir
About the Author: Munir Bin Bashir Read More Articles by Munir Bin Bashir: 124 Articles with 333544 views B.Sc. Mechanical Engineering (UET Lahore).. View More