استغفار کی برکت وفضیلت اور قیام رمضان!

بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اللہ نے قرآن مجید میں کہا:


ۚ"... ۚ وَمَن يَتَّقِ اللَّـهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَ‌جًا ﴿2﴾ وَيَرْ‌زُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ..."(3)

ان آیات کا ترجمہ و مفہوم:
جو اللہ کا تقوی اختیار کرے اللہ اسکے لیے تنگی سے نکلنے کی راہ پیدا فرما دیتا ہے اور ایسے مقام سے رزق دیتا ہے جس کا اسے گمان بھی نہ ہو
(سورۃ الطلاق: سورۃ نمبر: 65 آیات نمبر:2، 3)

اور اسی طرح اللہ نے فرمایا:

فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُ‌وا رَ‌بَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارً‌ا ﴿10﴾ يُرْ‌سِلِ السَّمَاءَ عَلَيْكُم مِّدْرَ‌ارً‌ا ﴿11﴾ وَيُمْدِدْكُم بِأَمْوَالٍ وَبَنِينَ وَيَجْعَل لَّكُمْ جَنَّاتٍ وَيَجْعَل لَّكُمْ أَنْهَارً‌ا ﴿12﴾

ان آیات کا ترجمہ و مفہوم:
اللہ سے بخشش مانگو، بے شک وہ بہت ہی بخشنے والا ہے. وہ تم پر موسلا دھار بارشیں برساۓ گا (قحط وتنگد ستی جاتی رے گی اور فراخی حاصل ہوگی) اور مالوں اور اولاد سے تمہاری مدد فرماۓ گا اور تمہیں باغات اور نہریں دے گا." (حوالہ: سورۃ نوح: سورۃ نمبر: 71 آیات نمبر : 10 - 12)

اسی طرح رمضان المبارک کے حوالہ سے رسول اللہ نے صحیح روایت میں فرمایا:

"‏مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ، وَمَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ"‏‏.‏ تَابَعَهُ سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ‏.‏

ترجمہ ومفہوم:

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص رمضان کے روزے ایمان اور احتساب (حصول اجر و ثواب کی نیت) کے ساتھ رکھے ، اس کے اگلے تمام گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔ اور جو لیلۃالقدر میں ایمان و احتساب کے ساتھ نماز میں کھڑا رہے اس کے بھی اگلے تمام گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں، سفیان کے ساتھ سلیمان بن کثیر نے بھی اس حدیث کو زہری سے روایت کیا ۔

‏(صحیح بخاری رقم الحدیث: 2014)

گویا معلوم ہوا کہ اجرو ثواب اور ایمان و احتساب کی نیت سے اسغفار و قیام لیل اگر رمضان میں کیا جاۓ تو نہ صرف اللہ ہمارے پچھلے گناہ معاف فرما دے گا بلکہ ہم پر رحمت کی بارشیں اور مال وباغات واولاد کی زیادتی کا باعث بناۓ گا اور تنگی سے نکلنے کی راہ بھی فراھم کرے گا. مگر اسکے لیے ضروری ہے کہ ہم ان آیات و صحیح حدیث پر یقین کریں اور اپنے گناہوں پر حق کی طرف رجوع کریں اور دوبارہ وہ گناہ نہ کرنے کا پکا عہد کریں، ان شاء اللہ.

اللہ ھم میں، دنیا بھر میں عموما اور مسلمان ملکوں میں بالخصوص، اس سخت فتنہ کے وقت میں قرآن و سنۃ کے علم و فقہ اور اپنے مسئلہ کو کبار علماء سے پوچھنے کی عادات اور قرآن والسنۃ کے مسائل پر علماء حق و صحابہ و سلف کی رائے کی روشنی میں عمل کرنے سے محبت پیدا فرماۓ، آمین.
manhaj-as-salaf
About the Author: manhaj-as-salaf Read More Articles by manhaj-as-salaf: 291 Articles with 410758 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.