عید میلاد النبی منانے کے حوالے سے - حصہ دوم

جنید : عیسائی اپنے نبی کی پیدائش پر کرسمس (عید میلاد) مناتے ہیں، ہمارے نبی کی شان تو سب سے اعلیٰ ہے، ہم مسلمان اپنے نبی کا یوم پیدائش کیوں نہ منائیں؟
عبداللہ : عیسائی تو اپنے نبی کو خدا اور خدا کا بیٹا بھی کہتے ہیں، کیا عیسائیوں کی ریس میں ہم اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خدا یا خدا کا بیٹا بنالیں۔ میرے بھائی ! عیسائیوں کو قرآن و حدیث نے اسی لئے تو گمراہ قرار دیا ہے کہ وہ سب کچھ اپنے نبی کی تعلیمات کے خلاف کرتے ہیں، کرسمس منانا عیسائیوں کا اپنا مذہب ہے، یہ حضرت عیسٰی علیہ السلام کی تعلیمات نہیں ہے۔
جنید : عیدا میلاد النبی کوئی فضول رسم ہے؟
عبداللہ : اگر یہ اچھا کام ہوتا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کیوں نہ کیا، کیا اس زمانے میں وسائل کی کمی تھی یا جذبے کی، جو لوگ دو عیدیں منا سکتے تھے ان کو تیسری عید منانے میں کیا حرض تھا؟
جنید : صحابہ کے زمانے میں بہت سے کام نہیں ہوتے تھے جو آج کل ہوتے ہیں۔ آج ہم گاڑیوں اور ہوائی جہازوں پر سفر کرتے ہیں۔ آپ صحابہ کرام والے اسلام پر عمل کرتے ہوئے گدھوں اور گھوڑوں پر سفر کیوں نہیں کرتے۔
عبداللہ : میرے بھائی، میرے دوست،! سائنسی ایجادات سے اسلام میں ملاوٹ نہیں ہوتی، مذہبی ایجادات سے اسلام میں ملاوٹ ہوتی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

جس نے دین میں کوئی نئی چیز ایجاد کی اسے رد کر دیا جائے گا (صحیح بخاری و صحیح مسلم )۔

حافظ ابن حجر اس کی تشریح میں لکھتے ہیں “والمر ادامر الدین“ اس سے دین کا امر مراد ہے، یعنی جس نے دین کے اندر کوئی نئی رسم نکالی تو وہ مردود ہے(فتحی الباری ٢٣٣÷٥)

ان سے واضح ہوگیا کہ ہر احداث برا اور مردود نہیں بلکہ وہ بدعت اور احداث مردود ہے جس کا تعلق دین اور دینی معاملات سے ہو اور اسے دین کا کام اور کار ثواب سمجھ کر کیا جائے، لہذا جتنی بدعتیں لوگوں نے دین کے اندر نکالی ہیں تہ تمام کی تمام مردود ہیں۔

جاری ہے

M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 494267 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.