انسان قرآن کی نظر میں:

 انسانی جسم کا ذکر قرآن میں:
’’اور جب آپ انہیں دیکھیں گے تو ان کے جسم بہت اچھے لگیں گے تو اس طرح کہ آپ سننے لگیں لیکن حقیقت میں یہ ایسے ہیں جیسے دیوار سے لگائی ہوئی سوکھی لکڑیاں کہ یہ ہر چیز کو اپنے ہی خلاف سمجھتے ہیں۔۔۔۔۔(سورہ منافقون آیت ۴)

آنکھ،ناک ،کان اور دانت کا ذکر:
’’اور ہم نے توریت میں یہ بھی لکھ دیا ہے کہ جان کا بدلہ جان ،آنکھ کا بدلہ آنکھ،اور ناک کا بدلہ ناک ،کان کا بدلہ کان،دانت کا بدلہ دانت ہے اور زخموں کا بھی بدلہ لیا جائے گا۔۔۔۔۔‘‘(سورہ مائدہ آیت ۴۵)
’’کیا ان کے پاس چلنے کے قابل پیر،حملہ کرنے کے قابل ہاتھ،اور دیکھنے کے قابل آنکھیں،اور سننے کے لائق کان ہیں جن سے کام لے سکیں۔۔۔۔۔(سورہ اعراف آیت ۱۹۵)

تصویر بنانے کا ذکر:
’’وہ خدا جس طرح چاہتا ہے رحم مادر کے اندر تصویریں بناتا ہے اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے وہ صاحب عزت بھی ہے اور صاحب حکمت بھی (سورہ آل عمران آیت ۶)

گردن اورانگلیوں کے پوروں کا ذکر:
’’اور میں نے جب بھی انہیں دعوت دی کہ انہیں معاف کر دے تو انہوں نے انگلیوں کو کانوں میں رکھ لیا اور اپنے کپڑے اُوڑھ لئے اور اپنی بات پر اکڑ گئے اور شدت سے اکڑے رہے‘‘(سورہ نوح آیت ۷)
’’جب تمہارا پروردگار ملائکہ کو وحی کر رہا تھا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں لہذا تم صاحبان ایمان کو ثبات قدم عطا کرو میں عنقریب کفار کے دلوں میں رعب پیدا کر دوں گا لہذا تم کفار کی گردن کو مار و اور ان کی انگلیوں کو پور پور کاٹ دو(سورہ انفال آیت ۱۲)
’’اور ہم نے ہر انسان کے نامہ اعمال کو اس کی گردن میں آویزاں کر دیا ہے اور روز قیامت اسے ایک کھلی ہوئی کتاب کی طرح پیش کر دیں گے‘‘(سورہ الاسراء ۱۳)

آنتوں کا زکر:
۔۔۔جو ہمیشہ جھنم میں رہنے والے ہیں اور جنہیں گرما گرم پانی پلایا جائے گا جس سے آنتیں ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں گی(سورہ محمد آیت ۱۵)

کھال کا ذکر:
بے شک جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا ہم انہیں ااگ میں بھون دیں گے اور جب ایک کھال پک جائے گی تو دوسری بدل دیں گے تا کہ عذاب کا مزہ چکھتے رہیں خدا سب پر غالب اور صاحب حکمت ہے‘‘(سورہ نساء آیت ۵۶)
’’یہاں تک کہ جب سب جہنم کے پاس آئیں گے تو ان کے کان،آنکھیں اور کھال سب ان کے اعمال کے بارے میں ان کے خلاف گواہی دیں گے‘‘(سورہ فصلت آیت ۲۰)
’’ہر گز نہیں یہ آتش جہنم ہے کھال اُتار دینے والی‘‘(سورہ معارج آیت ۱۵،۱۶)

شہ رگ کا ذکر:
’’اور ہم نے ہی انسان کو پیدا کیا اور ہمیں معلوم ہے کہ اس کا نفس کیا کیا وسوسے پیدا کرتا ہے اور ہم اس سے شہ رگ سے زیادہ نزدیک ہیں‘‘
(سورہ ق ۱۶)

خون اور گوشت کا ذکر:
’’اور یوسف کے کرتے پر جھوٹا خون لگا کر لے آئے ۔۔۔۔۔(سورہ یوسف آیت ۱۸)
’’خدا تک ان جانوروں کا گوشت جانے والا ہے اور نہ خون اس کی بارگاہ میں صرف تمہارا تقوی جاتا ہے۔۔۔۔۔‘‘(سورہ حج آیت ۳۷)

آنسو کا ذکر :
’’اور جب اس کلام کو سنتے ہیں جو رسول ؐپر نازل ہوا ہے تو تم دیکھتے ہو کہ ان کی آنکھوں سے بے ساختہ آنسو جاری ہو جاتے ہیں کہ انہوں نے حق کو پہچان لیا ہے اور کہتے ہیں کہ پروردگار ہم ایمان لے آئے ہیں لہذا ہمارا نام بھی تصدیق کرنے والوں میں درج کر لے‘‘
(سورہ مائدہ آیت ۸۳)
’’۔۔۔۔۔اور وہ آپ کے پاس سے اس عالم میں پلٹے کہ ان کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے اور انہیں اس بات کا رنج تھا کہ ان کے پاس راہ خدا میں خرچ کرنے کے لئے کچھ نہیں ہے‘‘(سورہ توبہ آیت ۹)

پیروں کا ذکر:
’’تو ہم نے کہا کہ زمین پر پیروں کو رگڑو دیکھو یہ نہانے اور پینے کے لئے بہترین ٹھندا پانی ہے‘‘(سورہ ص آیت ۴۲)

ہونٹوں کا ذکر:
’’زبان اور دو ہونٹ بھی‘‘(سورہ بلد آیت ۹)
سینے کا ذکر:
’’پس خدا جسے ہدایت دینا چاہتا ہے اس کے سینے کو اسلام کے لئے کشادہ کر دیتا ہے ۔۔۔۔۔(سورہ انعام آیت ۱۲۵)

ناخن کا ذکر:
’’اور یہودیوں پر ہم نے ناخن والے جانور کو حرام کر دیا ۔۔۔۔۔(سورہ انعام آیت ۱۴۶)

بازو کا ذکر:
’’ہم نے ان شیاطین کو نہ زمین و آسمان کی خلقت کا گواہ بنایا ہے اور نہ خود انھیں کی خلقت کا اور نہ ہم ظالمین کو اپنا قوت بازو اور مدد گار بنا سکتے ہیں‘‘(سورہ کھف آیت ۵۱)

ہڈیوں کا ذکر:
۔۔۔۔۔پھر ان ہڈیوں کو دیکھو کہ ہم کس طرح جوڑ کر ان پر گوشت چڑھاتے ہیں پھر جب ان پر یہ بات واضح ہو گئی تو بیساختہ آواز دی کہ مجھے معلوم ہے کہ خدا ہر شی پر قادر ہے‘‘(سورہ بقرہ آیت ۲۵۹)
’’کہا کہ پروردگار میری ہڈیاں کمزور ہو گئی ہیں اور میرا سر بڑھاپے کی آگ سے بھڑک اُٹھا ہے اور میں تجھے پکارنے سے کبھی محروم نہیں رہا ہوں‘‘(سورہ مریم آیت ۴)

سماعت،بصارت اور قوت قلب کا زکر:
’’اور جس چیز کا تم کو علم نہیں ہے اُس کے پیچھے نہیں جانا کہ روز قیامت سماعت،بصارت اور قوت قلب سب کے بارے میں سوال کیا جائے گا‘‘(سورہ الاسراء آیت ۳۶)

داڑھی کا ذکر:
’’ہارون نے کہا کہ بھیا آپ میری داڑھی اور میرا سر نہ پکڑیں مجھے تو یہ خوف تھا کہیں آپ یہ نہ کہیں کہ تم نے بنی اسرائیل میں اختلاف پیدا کر دیا ہے اور میری بات کا انتظار نہیں کیا ہے‘‘(سورہ طہ آیت ۹۴)

کوشش کی گئی ہے کہ اس آرٹیکل میں انسان کے مکمل وجود کے بارے میں آیات نقل کی جائیں تا کہ ہم مسلمانوں کو اس بات کا علم ہو سکے کہ قرآن پاک نے اعضاء انسانی کے بارے میں کیا کیا کہا ہے اور ان کی اہمیت و حکمت کا اندازہ لگا سکے۔
 
Shahid Raza
About the Author: Shahid Raza Read More Articles by Shahid Raza: 162 Articles with 238828 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.