پروفیسر رحمت اﷲ خان بلوچ : تحقیق کے حوالے سے ایک مکالم

چیرمین: شعبہ لائبریری و انفارمیشن سائنس، بلوچستان یونیورسٹی، کوئٹہ
( یہ مکالمہ ر اقم الحروف نے اپنی پی ایچ ڈی تحقیق کے لیے کیا جو موضوع کی تحقیقی ضرورت تھا۔یہ انٹر ویو مقالے میں شامل ہے۔ مقالے کا عنوان ہے ’’ پاکستان میں لائبریری تحریک کے فروغ اور کتب خانوں کی تر قی میں شہید حکیم محمد سعید کا کردار ‘‘ ۔ اس تحقیق پر راقم الحروف کو ۲۰۰۹ء میں جامعہ ہمدرد سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض ہوئی-

تعارف :
پروفیسررحمت اﷲ خان بلوچ مارچ ۲۰۰۵ء میں شعبہ کے سر براہ ہوئے۔ آپ ۱۹۹۳ء سے جامعہ بلو چستان کے شعبہ لائبریری و انفارمیشن سائنس سے وابستہ ہیں اس سے قبل آپ ریڈیو پاکستان کوئٹہ کے لائبریری (۱۹۸۱ء ۔ ۱۹۸۶ء) ، پرو ڈیو سر ریڈیو پاکستان کوئٹہ (۱۹۸۶ء ۔ ۱۹۸۷ء) اور امریکن سینٹر لائبریری کوئٹہ کے لائبریرین (۱۹۸۷ء ۔ ۱۹۹۲ء) رہ چکے ہیں۔ آپ نے شعبہ لائبریری و انفارمیشن سائنس، بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ سے ۱۹۸۵ء میں ایم ایل ایس کیا، آپ معاشیات میں بھی ایم اے کر چکے ہیں۔راقم الحروف نے (۱۳۔۱۶ )اکتوبر ۲۰۰۵ء کو کوئٹہ کا دورہ کیا ۔بلو چ صاحب سے یہ گفتگو ۱۴ اکتوبر ۲۰۰۵ء کو بلو چستان یونیورسٹی کے گیسٹ ہاوس (جہاں پر راقم مقیم تھا )میں ہوئی ،گفتگو میں ڈاکٹر خالد محمو د بھی مو جود تھے۔

۱ : آپ پاکستان میں لا ئبریری تحریک کے فروغ اورترقی میں شہید حکیم محمد سعید کے کردارکو کس نظر سے دیکھتے ہیں؟
ج : پاکستان میں لا ئبریری تحریک کے فروغ اور کتب خانوں کی ترقی میں حکیم صاحب کی خدمات ہماری تاریخ کا ایک اہم حصہ ہیں۔وہ تو عظیم انسان تھے ۔ وہ تو استادوں کے استاد تھے، وہ علم کے بادشاہ تھے۔لائبریری قانون سے لے کر کتب خانو ں کی ترقی تک آپ کی خدما ت قابل قدر ہیں۔

۲ : آپ کے خیال میں ’’اسپل گولڈ میڈل ‘‘ پا کستان میں لائبریری تعلیم کے فروغ میں معا ون ہو سکا ؟
ج : میں سمجھتا ہوں کہ اس قسم کا اقدام تمام شعبہ جات میں ہو نا چاہیے ۔ یہ طلبہ کے لیے بہت مفید ہے اس سے طلبہ کی حوصلہ افزائی ہو تی ہے، مقابلہ کا رجحان پیدا ہو تا ہے وہ زیادہ محنت کرتے ہیں۔ اس کی تشہیر کی ضرورت ہے۔

۳ : اسپل(SPIL) کی مطبو ت لا ئبریری مواد میں کس حد تک مفید اور کارآمد ثا بت ہوئیں۔
ج : اتفاق سے یہ مطبوعات میری نظر سے نہیں گزریں۔

۴ : لا ئبریری سا ئنس میں پی ایچ ڈی کی تعلیم کا آغار جا معہ کر چی سے ۱۹۶۷ء میں ہو چکا تھا۔ اب تک صرف تین لوگ یہ ڈگری حاصل کر سکے۔ آپ کے خیال میں اس کی وجہ اپنے مضمون سے عدم دلچسپی رہی یا کوئی اور رکا وٹ۔
ج : در اصل اس پروفیشن میں آنے والوں کی اکثریت درمیانہ درجہ سے تعلق رکھتی تھی انہیں مواقع کم ملے۔ میرے خیال میں پی ایچ ڈی کر نے اور کروانے والوں میں professionlaism کی کمی رہی۔

۵ : فاصلاتی تعلیم کے تحت لائبریری سائنس کی تعلیم کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے۔
ج : لائبریری سائنس ایک ٹیکنیکل مضمون ہے ۔ فاصلاتی طریقہ تعلیم کے تحت اس کی تعلیم میرے خیال میں مناسب نہیں۔

۶ : لائبریری سائنس بطور اختیاری مضمون ملک کے بے شمار کا لجوں میں انٹر اور بی اے میں پڑھایا جارہا ہے۔ آپ کے خیال میں یہ اقدام لائبریرین شپ کے فروغ اور ترقی کا باعث ہے یا لائبریری ایجوکیشن میں مشکلات پیدا کررہا ہے۔
ج : یہ ایک اچھا اقدام ہے اسے بہت پہلے ہو جا نا چاہیے تھا۔

۷ : بہ حیثیت صدر شعبہ آپ کی ترجیحات کیا ہیں؟
ج : مجھ سے قبل جن احباب نے شعبہ کی ترقی کے لیے جو کچھ کیا میں انہیں خراج تحسین پیش کر تا ہوں۔ میری کوشش ہو گی کہ شعبہ وقت کے ساتھ ساتھ ترقی کرے۔ میں نے شعبہ کے اساتذہ کی تر بیت کا اہتمام کیا، ہائر ایجو کیشن کمیشن کا نظر ثانی شدہ نصاب تاحال ہمارے شعبہ میں رائج نہیں ہوا تھا میں نے اولین فرصت میں کوشش کی کہ یہ نصاب ہمارے ہاں بھی رائج ہو جائے ۔ کل ہی بورڈ آف اسٹڈیز نے اس کی منظوری دے دی ہے انشاء اﷲ آئندہ تعلیمی سال سے اس پر عمل درآمد ہوجائے گا، شعبہ میں کمپیوٹر لیب بہت ضروری ہے میری کوشش ہوگی کہ جلد از جلد یہ تشکیل پا جائے، سیمینار لائبریری کو ترقی دینے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ شعبہ کے تمام اساتذہ کو تحقیق کی جانب مائل کر نا میری ترجیحات ہیں۔

۸ : آخر میں یہ فرمائیں کہ آپ اس موضوع کو تحقیق کے نقطہ نظر سے کس طرح دیکھتے ہیں؟
ج : میری رائے میں لوگوں کی کاوشوں کو آگے لانا ،انہیں متعارف کرانا ایک قابل تعریف عمل ہے۔یہ نئی نسل کے لیے بھی سبق آموزہو گا۔ حکیم صاحب کو خراج تحسین پیش کر کے آپ حق ادا کررہے ہیں۔تحقیق کے نقطہ نظر سے یہ موضوع جامع ہے۔

یہ تحقیق حکیم صاحب اور اسپل (SPIL)کی نصف صدی پر مبنی لائبریری خدمات کو عوام الناس کے سامنے لاسکے گی۔

( یہ انٹر ویو۱۴ اکتوبر ۲۰۰۵ء کوبلو چستان یونیورسٹی کے گیسٹ ہاوس نمبر ۱ میں لیا گیا)

Prof. Dr Rais Ahmed Samdani
About the Author: Prof. Dr Rais Ahmed Samdani Read More Articles by Prof. Dr Rais Ahmed Samdani: 852 Articles with 1288172 views Ph D from Hamdard University on Hakim Muhammad Said . First PhD on Hakim Muhammad Said. topic of thesis was “Role of Hakim Mohammad Said Shaheed in t.. View More